اصل بات’’ یقین‘‘ ہے
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ586)

اللہ تعالیٰ سے مغفرت اور معافی کا سؤال ہے…اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَ اَتُوْبُ اِلَیْہِ

ہر حمد، ہر تعریف اور ہر پاکی صرف اللہ تعالیٰ کے لئیسُبْحَانَ اللّٰہِ وَ بِحَمْدِہِ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ

جب ایمان والوں کو کوئی نعمت ملے تو ان کو چاہئے کہ… اللہ تعالیٰ کی تسبیح اس کی حمد کے ساتھ پکار یں … اور اللہ تعالیٰ سے استغفار کریں… قرآن مجید کی سورہ ’’النصر‘‘ میں حضرت آقا مدنیﷺ کو… اور پھر پوری امت کو یہی سبق پڑھایا گیا ہے…

فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْہُ اِنَّہُ کَانَ تَوَّاباً

الحمد للہ ’’ اپنا گھر‘‘ مہم پر اللہ تعالیٰ نے خاص فضل فرمایا… وہ مہم جو تقریباً ایک ماہ چلنی تھی دس دن میں سمٹ گئی اور کل چودہ دنوں میں… مکمل ہو گئی… ابتدائی ہدف جو دس مساجد کی تعمیر کا تھا … وہ الحمد للہ دس دن میں پورا ہوا… اب ان شاء اللہ اسی مہم سے مزید بھی دو مساجد بن جائیں گی ان شاء اللہ… ہم سب پر لازم ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اس فضل اور احسان پر تسبیح ، حمد اور استغفار کا اہتمام کریں…

سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَ بِحَمْدِکَ اَللّٰھُمَّ رَبِّ اغْفِرْلَنَا وَ ارْحَمْنَا وَ تُبْ عَلَیْنَا اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ

مہم میں چندہ دینے والوں، محنت کرنے والوں، دعائیں اٹھانے والوں، فکر فرمانے والوں …اور خاموش تعاون کرنے والوں کا دل کی گہرائی سے شکریہ… اللہ تعالیٰ آپ سب کو اپنی مغفرت، اپنا فضل … اور بہترین جزاء عطاء فرمائے اور مجھے اور آپ سب کو جہنم سے بچا کر… براہ راست اپنا حقیقی گھر عطاء فرمائے…

سُبْحَانَ اللّٰہِ وَ بِحَمْدِہِ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ وَ بِحَمْدِہِ اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ لِیْ وَ لَکُمْ

گذشتہ ہفتے کے کالم میں درود شریف کی یاد دہانی تھی… وہ الحمد للہ بہت مفید رہی … اور اس کی برکات مہم پر بھی واضح نظر آئیں… اور کئی طرف سے ’’کثرت درودوسلام‘‘ کی جو کارگذاری پہنچی ہے وہ ماشاء اللہ قابل شکر ہے… ہر طرف سے کروڑوں درود و سلام کی خبریں ہیں…

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ بِنِعْمَتِہِ تَتِمُّ الصَّالِحَاتُ

ایک واقعہ کسی جگہ پڑھا تھا… اختصار اس کا یہ ہے کہ ایک یہودی کسی مسلمان کا پڑوسی تھا… ہمارے ہاں جب اسلامی حکومتیں ہوتی تھیں تو… جو غیر مسلم ذمی بن کر ہمارے ساتھ رہتے تھے… اُن کے حقوق کا بہت خیال رکھا جاتا تھا… ہماری حدیث شریف اور فقہ کی کتابوں میں… ان ’’ذمیوں‘‘ کے مسائل اور حقوق پر بہت مفصل ہدایات موجود ہیں… چنانچہ اس یہودی کے ساتھ… اس کا مسلمان پڑوسی بہت اچھا سلوک کرتا تھا…

آگے کا قصہ پڑھنے سے پہلے درود شریف سے اپنے دل اور زبان کو مہکا لیتے ہیں

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَ رَسُوْلِکَ وَ صَلِّ عَلٰی الْمُوْمِنِیْنَ وَ الْمُوْمِنَاتِ وَ الْمُسْلِمِیْنَ وَ الْمُسْلِمَاتِ

اس مسلمان کی عادت تھی کہ… وہ ہر تھوڑی بعد یہ جملہ کہتاتھا:

’’حضرت محمد ﷺ پر درود شریف بھیجنے سے ہر دعاء قبول ہوتی ہے اور ہر حاجت اور مراد پوری ہوتی ہے‘‘… جو کوئی بھی اس مسلمان سے ملتا… وہ مسلمان اسے اپنا یہ جملہ ضرور سناتا… اور جو بھی اس کے ساتھ بیٹھتا اسے بھی ایک مجلس میں کئی بار یہ جملہ مکمل یقین سے سناتا تھا کہ…

حضرت محمد ﷺ پر درود شریف بھیجنے سے ہر دعاء قبول ہوتی ہے اور ہر حاجت اور مراد پوری ہوتی ہے…

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ کُلَّمَا ذَکَرَہُ الذَّاکِرُوْنَ وَکُلَّمَا غَفَلَ عَنْ ذِکْرِہِ الْغَافِلُوْنَ

اس مسلمان کا یہ جملہ اس کے دل کا یقین تھا… اور وہ خود اس جملے کے فوائد و ثمرات دن رات اپنی زندگی میں دیکھتا تھا… اور واقعی اس جملے میں کوئی ’’مبالغہ ‘‘ یا ’’مغالطہ‘‘ بھی نہیں ہے … خود حضور اقدس ﷺ نے اپنے ایک مقرب صحابی کو یہ وظیفہ ارشاد فرمایا کہ… اگر وہ اپنے اوراد کاتمام وقت درود شریف میں گذاریں گے تو… اللہ تعالیٰ ان کی دنیا و آخرت کی تمام حاجتیں پوری فرمائیں گے… ماضی میں کئی ایسے گناہگار مسلمان بھی گذرے ہیں جن سے گناہ نہیں چھوٹتے تھے… مگر انہوں نے بھی ہمت کی… اور اپنی شفاعت کے لئے ’’درود شریف‘‘ کا عمل کبھی نہ چھوڑا چنانچہ انجام اور خاتمے کے وقت… اللہ تعالیٰ نے ان کے ساتھ مغفرت و رحمت کا معاملہ فرمایا…

ہاں بے شک… درود شریف، بہت قیمتی نعمت، بہت مقبول وظیفہ اور بہت اعلیٰ عبادت ہے … اور یہ عبادت اللہ تعالیٰ ہی کے لئے ہے… اور اللہ تعالیٰ کے حکم سے ہے… اور یہ اللہ تعالیٰ کو بہت محبوب ہے…

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ عَدَدَ مَنْ صَلّٰی مِنْ خَلْقِکَ

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ کَمَا یَنْبَغِیْ لَنَا اَنْ نُصَلِّیَ عَلَیْہِ

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ کَمَا اَمَرْتَنَا اَنْ نُصَلِّیَ عَلَیْہِ

اس مسلمان کے اس جملے سے… یہودی کو بہت تکلیف ہوتی تھی… ’’یہودی ‘‘حضرت آقا مدنی ﷺ سے بہت سخت حسد اور عداوت رکھتے ہیں… اور وہ حضور اقدس ﷺ کی شان مبارک سننے کی ہمت بھی نہیں رکھتے… ہمارے زمانے میں… حضور اقدس ﷺ کی شان مبارک میں … بے ادبی کی جتنی بھی ناپاک تحریکیں چل رہی ہیں… اُن کے پیچھے یہودیوں کا ہاتھ، یہودیوں کا مال ، یہودیوں کی ترغیب… اور یہودیوں کا میڈیا ہے… ’’ یہودی‘‘ ابھی تک ’’ بنی قریظہ‘‘ کے جہاد کو نہیں بھولے… اُن کو ’’ بنی نضیر‘‘ اور ’’بنی قینقاع‘‘ کے معرکے اب تک یاد ہیں… اُن کو’’ خیبر‘‘ کا جہاد ابھی تک کانٹے کی طرح چبھتا ہے… ’’یہود‘‘ دنیا کی بدترین ، غلیظ ترین او رسازشی ترین ’’قوم‘‘ ہے… اور اسلام دشمنی اس قوم کی گھٹی میں پڑی ہے… اللہ تعالیٰ کے علم میں تھا کہ مسلمانوں کو… یہودیوں کی طرف سے کس صورتحال کا سامنا ہو گا … چنانچہ قرآن مجید کی سب سے بڑی سورت … اور سب سے اونچی سورت… یعنی ’’سورہ بقرہ‘‘… یہودیوں سے مقابلے کا طریقہ… اس اُمت کو سکھاتی ہے… اور یہودیوں کے تمام عزائم ، امراض اور سازشوں سے مسلمانوں کو آگاہ کرتی ہے… آج کے زمانے میں… جو افراد … رسول اقدس ﷺ کی شان مبارک میں… گستاخی کے مرتکب ہیں… مسلمانوں کو ان کا حشر… کعب بن اشرف یہودی اور ابو رافع یہودی جیسا کرنا ہو گا…تب ان شاء اللہ یہ مکروہ سلسلہ رکے گا یا کمزور پڑے گا… اگر رسول اقدسﷺ کی شان مبارک میں گستاخی کرنے والے زندہ پھرتے ہیں تو پھر اس اُمت کے زندہ رہنے کا کوئی مقصد باقی نہیں رہ جاتا… ہماری جان، ہماری اولاد حضرت آقا مدنی ﷺ کی ناموس مبارک پر قربان

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ صَاحِبِ الْفَرْقِ وَالْفُرْقَانِ وَ جَامِعِ الْوَرْقِ مِنَ سَمَائِ الْقُرْآنِ وَعَلٰی آلِہِ وَسَلَّمَ

اس مسلمان کے جملے سے، اس کے پڑوسی’’ یہودی‘‘ کو تکلیف بہت ہوتی تھی… مگر وہ کیا کر سکتا تھا… اسے اپنے کاموں اور ضروریات کے لئے بار بار اس مسلمان سے ملنا ہوتا… اور ان ملاقاتوں کے دوران اسے بار بار یہی جملہ سننے کو ملتا کہ:

’’حضرت محمد ﷺ پر درود شریف بھیجنے سے ہر دعاء قبول ہوتی ہے اور ہر حاجت اور مراد پوری ہوتی ہے‘‘…

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ صَلٰوۃً تُنْجِیْنَا بِہَامِنْ جَمِیْعِ الْاَھْوَالِ وَالآفَاتِ وَتَقْضِیْ لَنَا بِھَا جَمِیْعَ الْحَاجَاتِ

بالآخر اس یہودی نے اس مسلمان کو ’’جھوٹا‘‘ کرنے کی ٹھان لی… اس نے ایک سازش تیار کی تاکہ… اس مسلمان کو ذلیل و رسوا کیا جائے… اور ’’درود شریف‘‘ کی تاثیر پر اس کے ’’ یقین ‘‘ کو کمزور کیا جائے… اور اس سے یہ جملہ کہنے کی عادت چھڑوائی جائے… یہودی نے ایک زرگر یعنی ’’سنار‘‘ سے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی… اور اسے تاکید کی کہ ایسی انگوٹھی بنائے کہ اس جیسی انگوٹھی پہلے کسی کے لئے نہ بنائی ہو… ’’زرگر‘‘ نے انگوٹھی بنا دی… وہ ’’ یہودی‘‘ انگوٹھی لے کر مسلمان کے پاس آیا… حال احوال کے بعد مسلمان نے اپنا وہی جملہ ، اپنی وہی دعوت دہرائی … کہ

’’حضرت محمد ﷺ پر درود شریف بھیجنے سے ہر دعاء قبول ہوتی ہے ہر حاجت اور مراد پوری ہوتی ہے‘‘

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ صَلٰوۃً اَنْتَ لَھَا اَھْلٌ وَ ھُوَ لَھَا اَھْلٌ

آپ غور فرمائیں … اس مسلمان کا یہ جملہ بظاہر تو صرف درود شریف کی دعوت نظر آتا ہے… مگر حقیقت میں یہ اسلام و ایمان کی دعوت بھی ہے… کیونکہ درود شریف تو وہی بھیجے گا جو حضرت محمد ﷺ کو اللہ تعالیٰ کا رسول مانے گا…

یہودی نے دل میں کہا کہ… اب بہت ہو گئی… بہت جلد یہ ’’جملہ ‘‘ تم بھول جاؤ گے…

کچھ دیر بات چیت کے بعد ’’ یہودی‘‘ نے کہا… میں سفر پر جا رہا ہوں… میری ایک قیمتی انگوٹھی ہے… وہ آپ کے پاس امانت رکھ کر جانا چاہتا ہوں… واپسی پر آپ سے لے لوں گا… مسلمان نے کہا… کوئی مسئلہ نہیں آپ بے فکر ہو کر انگوٹھی میرے پاس چھوڑ جائیں… حضرت محمدﷺ پر درود شریف بھیجنے سے ہر دعاء قبول ہوتی ہے اور ہر حاجت و مراد پوری ہوتی ہے…

صَلّٰی اللّٰہُ عَلٰی النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ… صَلّٰی اللّٰہُ عَلٰی النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ

یہودی نے وہ انگوٹھی مسلمان کے حوالے کی… اور اندازہ لگا لیا کہ مسلمان نے وہ انگوٹھی کہاں رکھی ہے… رات کو وہ چھپ کر اس مسلمان کے گھر کودا… اور بالآخر انگوٹھی تلاش کر لی اور اپنے ساتھ لے گیا… اگلے دن وہ سمندر پر گیا اور ایک کشتی پر بیٹھ کر سمندر کی گہری جگہ پہنچا اور وہاں وہ انگوٹھی پھینک دی… اور پھر اپنے سفر پر روانہ ہو گیا… اس کا خیال تھا کہ جب واپس آؤں گا… اور اس مسلمان سے اپنی انگوٹھی مانگوں گا تو وہ نہیں دے سکے گا… تب میں اس پر چوری اور خیانت کا الزام لگا کر… خوب چیخوں گا اور ہر جگہ اسے بدنام کروں گا… وہ مسلمان جب اپنی اتنی رسوائی دیکھے گا تو… اسے خیال ہو گا کہ درود شریف سے کام نہیں بنا اور یوں وہ اپنا جملہ اور اپنی دعوت چھوڑ دے گا … مگر اس نادان کو کیا پتا تھا کہ… درود شریف کتنی بڑی نعمت ہے…

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ وَعِتْرَتِہِ بِعَدَدِ کُلِّ مَعْلُوْمٍ لَّکَ

یہودی واپس آ گیا… سیدھا اس مسلمان کے پاس گیا اور جاتے ہی اپنی انگوٹھی طلب کی… مسلمان نے کہا حضرت محمد ﷺ پر درود شریف بھیجنے سے ہر دعاء قبول ہوتی ہے اور ہر حاجت اور مرادپوری ہوتی ہے… آپ اطمینان سے بیٹھیں آج درود شریف کی برکت سے میں صبح دعاء کر کے شکار کے لئے نکلا تھا تو مجھے ایک بڑی مچھلی ہاتھ لگ گئی… آپ سفر سے آئے ہیں وہ مچھلی کھا کر جائیں… پھر اس مسلمان نے اپنی بیوی کو مچھلی صاف کرنے اور پکانے پر لگا دیا… اچانک اس کی بیوی زور سے چیخی اور اسے بلایا… وہ بھاگ کر گیا تو بیوی نے بتایا کہ مچھلی کے پیٹ سے سونے کی انگوٹھی نکلی ہے… اور یہ بالکل ویسی ہے جیسی ہم نے اپنے یہودی پڑوسی کی انگوٹھی امانت رکھی تھی… وہ مسلمان جلدی سے اس جگہ گیا جہاں اس نے یہودی کی انگوٹھی رکھی تھی… انگوٹھی وہاں موجود نہیں تھی… وہ مچھلی کے پیٹ والی انگوٹھی یہودی کے پاس لے آیا اور آتے ہی کہا:

حضرت محمد ﷺ پر درود شریف بھیجنے سے ہر دعاء قبول ہوتی ہے اور ہر حاجت پوری ہوتی ہے…

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَ اَزْوَاجِہِ اُمَّہَاتِ الْمُوْمِنِیْنَ وَ ذُرِّیَّتِہِ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی آلِ اِبْرَاہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ

پھر اس نے وہ انگوٹھی یہودی کے ہاتھ پر رکھ دی… یہودی کی آنکھیں حیرت سے باہر، رنگ کالا پیلا اور ہونٹ کانپنے لگے… اس نے کہا یہ انگوٹھی کہاں سے ملی؟… مسلمان نے کہا… جہاں ہم نے رکھی تھی وہاں ابھی دیکھی وہاں تو نہیں ملی… مگر جو مچھلی آج شکار کی اس کے پیٹ سے مل گئی ہے… معاملہ مجھے بھی سمجھ نہیں آ رہا مگر الحمد للہ آپ کی امانت آپ کو پہنچی اور اللہ تعالیٰ نے مجھے پریشانی سے بچا لیا… بے شک حضرت محمد ﷺ پر درود بھیجنے سے ہر دعاء قبول ہوتی ہے اور ہر حاجت و مراد پوری ہوتی ہے… اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ عَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاہِیْمَ وَعَلٰی اِبْرَاہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ

یہودی تھوڑی دیر کانپتا رہا…پھر بلک بلک کر رونے لگا… مسلمان اسے حیرانی سے دیکھ رہا تھا… یہودی نے کہا مجھے غسل کی جگہ دے دیں… غسل کر کے آیا اور فوراً کلمہ طیبہ اور کلمہ شہادت پڑھنے لگا

اشھد ان لا الہ الا اللّٰہ وحدہ لاشریک لہ واشھد ان محمد عبدہ ورسولہ

وہ بھی رو رہا تھا اور اس کا مسلمان دوست بھی… اور مسلمان اسے کلمہ پڑھا رہا تھا اور یہودی یہ عظیم کلمہ پڑھ رہا تھا… جب اس کی حالت سنبھلی تو مسلمان نے اس سے ’’وجہ‘‘ پوچھی تب اس نومسلم نے سارا قصہ سنا دیا… مسلمان کے آنسو بہنے لگے اور وہ بے ساختہ کہنے لگا

حضرت محمد ﷺ پر درودشریف بھیجنے سے ہر دعاء قبول ہوتی ہے … اور ہر حاجت و مراد پوری ہوتی ہے…

اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَ سَلِّمْ وَ بَارِکْ وَ تَحَنَّنْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّآلِہِ وَسَلِّمْ تَسْلِیْماً کَثِیْراً کَثِیْراً

لا الہ الا اللّٰہ، لا الہ الا اللّٰہ ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ

اللہم صل علی سیدنا محمد وآلہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا

لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ

٭…٭…٭