ملک کے اصل دشمن
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے
قلم سے (شمارہ 616)
اللہ تعالیٰ’’ غلاموں‘‘کی
غلامی سے ہماری حفاظت فرمائے…اُمت مسلمہ کو مکمل دینی، اسلامی ، ذہنی اور جسمانی آزادی
عطاء فرمائے…
اگست 1947ء
کہا جاتا ہے کہ…وہ رمضان
المبارک کا مہینہ تھا…شمسی حساب سے اگست 1947ء کی چودہ تاریخ تھی…پاکستان’’ آزاد‘‘
ہو گیا… کس سے آزاد ہوا؟ انگریز سے آزاد ہوا… انگریز برطانیہ، لندن سے چل کر آئے
تھے اُنہوں نے ہندوستان پر قبضہ کر لیا تھا… ہندوستان کے مسلمانوں نے جدوجہد کی… تاکہ
انگریز سے آزادی ملے… انگریزی اقتدار میں مسلمان غلام تھے… محکوم تھے… انگریز نے اُن
سے حکومت چھینی تھی… انگریزی اقتدار مسلمانوں کے لئے نفرت کا نشان تھا… بالآخر آزادی
مل گئی… انگریز چلا گیا … اپنے ہم رنگ ہم شکل اور ہم مذہب لوگوں کی حکومت آ گئی… مگر
ہمارا یہ حکمران طبقہ واپس برطانیہ اور لندن کی طرف دوڑا… یہ لوگ انگریز کی غلامی کو
سعادت سمجھتے ہیں… اس کی زبان میں اپنی شان محسوس کرتے ہیں…اس کی تہذیب میں اپنی ترقی
دیکھتے ہیں… اور آج تک اسی کو اپنا آقا سمجھتے ہیں…علامہ اقبالؒ کی مشہور نظم ہے…
کہ ایک دیوانہ حضور اقدس ﷺ کے مزار اقدس پر حاضر ہو کر رو رو کر کہہ رہا تھا…
یہ زائران ِحریمِ مغرب ہزار
رہبر بنیں ہمارے
ہمیں بھلا ان سے واسطہ کیا
جو تجھ سے نا آشنا رہے ہیں
یعنی ہمارے یہ رہبر اور
لیڈر جنہوں نے… مغرب کو اپنا قبلہ بنا رکھا ہے… یہ ہزار ہماری رہبری کا دعویٰ کریں…مگرہماراان
سے کیا واسطہ ؟…اُنہوں نے تو آپ ﷺ کی تعلیمات کو چھوڑ رکھا ہے…
اکتوبر 2017ء
آج اکتوبر 2017ء کا زمانہ
چل رہا ہے … جس ملک نے لاکھوں افراد کی قربانی دے کر برطانیہ سے آزادی حاصل کی تھی…
آج اس ملک کے تمام فیصلے ’’برطانیہ‘‘ میں ہو رہے ہیں…کل برطانیہ کے شہر ’’لندن‘‘ میں
پاکستان کی حکمران پارٹی کا اجلاس تھا… ملک کا وزیراعظم بھی وہاں تھا اور سابقہ وزیر
اعظم بھی… ملک کے دو صوبوں کے وزراء اعلیٰ بھی لندن میں تھے… اور بھی کئی لیڈر… اُن
میں سے جو پاکستان کا سب سے زیادہ درد رکھنے والا لیڈر ہے… اس کی لندن میں اربوں روپے
کی جائیداد ہے… پاکستان کی عوام کے پیسے سے یہ جاگیر خریدی گئی ہے… اور بھی کئی لیڈروں
کی ’’لندن‘‘ میں قیمتی جائیداد ہے… یہ لوگ پاکستان کے ’’حکمران ‘‘ ہیں… مگر جائیداد
برطانیہ میں بناتے ہیں… یہ اپنا حکم پاکستان میں چلاتے ہیں… مگر نوکری چاکری انگریز
کی کرتے ہیں…یہ کماتے پاکستان سے ہیں اور خرچ برطانیہ میں کرتے ہیں …یہ لوٹتے پاکستان
کو ہیں جبکہ آباد برطانیہ کو کرتے ہیں… ان کو اگر علاج کرانا ہو تو برطانیہ میں کراتے
ہیں… ان کو اگر پیسہ چھپانا ہو تو وہ بھی برطانیہ میں چھپاتے ہیں… ان کو اگر اجلاس
کرنا ہو تو وہ بھی برطانیہ میںکرتے ہیں… یہ پاکستان میں ہوتے ہیں تو شیر اور بھیڑیئے
بن کر ظلم برساتے ہیں… مگر جب برطانیہ کے ائیر پورٹ پر اُترتے ہیں تو ’’بھیڑ‘‘ بن جاتے
ہیں… یہ برطانیہ کے دماغ سے سوچتے ہیں… برطانیہ کا لباس پہنتے ہیں… برطانیہ کی زبان
بولتے ہیں… اور برطانیہ کو ہی اپنا ماں باپ سمجھتے ہیں…
افسوس کہ… برطانیہ کے یہ
موذی غلام… ہمارے حکمران ہیں… یا اللہ ہم پر رحم فرما اور غلاموں کی غلامی سے ہماری
حفاظت فرما…
لٹیرے کے بدمعاش
انگریز جب برصغیر میں ایک
تاجر کے روپ میں آیا تو یہاں مسلمانوں کی حکومت تھی… شاطر انگریز نے… ایسٹ انڈیا کمپنی
کی آڑ میں… سازشوں کا جال بچھایا اور ’’ہندوؤں ‘‘ کو اپنے ساتھ ملا کر… مسلمانوں
کے اقتدار کو سمیٹنا شروع کر دیا… بہت طویل اور دردناک داستان ہے … بالآخر انگریز
نے برصغیر پر قبضہ کر لیا…انگریز کے خلاف کئی تحریکیں اُٹھیں… ہزاروں مسلمان شہید ہوئے
… انگریزوں نے ظلم و بربریت کی ایک تاریک داستان رقم کی… وہ سب اپنی جگہ … مگرایک اہم
بات یہ ہے کہ انگریز فطری طور پر ایک ’’لٹیرا‘‘ ایک ’’ڈاکو‘‘ اورایک ’’حریص چور‘‘ ہے…
آپ فرنگی کی مکمل تاریخ پڑھ لیں… خلاصہ یہی نکلے گا کہ… فرنگی دراصل ایک ’’لٹیرا‘‘
’’ ایک ڈاکو‘‘ اور ایک چور ہے…چنانچہ جہاں بھی انگریزوں نے حکومت کی… وہاں لوٹ مار
مچائی اور وہ لوٹ کا مال برطانیہ بھیجتے رہے… برطانیہ میں نہ زیادہ تیل نکلتا ہے اور
نہ گیس… نہ وہاں کوئی بہت بڑی زراعت ہے… اور نہ زیر زمین بڑی بڑی کانیں … وہ بس سردی
اور بارش سے جما ہوا ایک بے رونق خطہ ہے… نہ موسم اچھا نہ زمین اچھی… مگر لوٹ مار کے
مال سے انگریزوں نے اسے دنیا کا آباد ترین اور مالدار ترین ملک بنا دیا ہے… انگریز
جب برصغیر سے جا رہا تھا تو اس نے یہاں کا اقتدار… اپنے اُن نوکروں اور بدمعاشوں کے
سپرد کرنے کا انتظام کر دیا… جو انگریز کے زمانے میں… انگریز کی مکمل چاکری کرتے تھے…
چنانچہ آج یہ حالت ہے کہ… ہمارے ملک کا اکثر پیسہ خود بخود انگریز کی جیب میں پہنچ
جاتا ہے… بلکہ شاید انگریز نے اپنے دور حکومت میں اس ملک کو اتنا نہ لوٹا ہو… جتنا
کہ آج انگریز کے ’’کن ٹٹے ‘‘ بدمعاش اس ملک کو لوٹ کر… یہاں کا مال انگریز کو پہنچا
رہے ہیں … دو دہائیوں تک… کراچی کے تقریباً ہر تاجر سے بھتہ وصول کیا جاتا تھا… اور
یہ ساری رقم … ایم کیو ایم کے گرو کو ’’برطانیہ‘‘ میں بھیج دی جاتی تھی … اور یوں غریب
پاکستانیوں کا مال… برطانیہ کی معیشت کا خون بن جاتا تھا… پھر پیپلز پارٹی کی حکومت
آئی تو ان کا رخ بھی برطانیہ کی طرف رہا…پاکستان کی عوام کا مال…دھڑادھڑ برطانیہ پہنچتا
رہا… جس سے وہاں محلات خریدے گئے…اور پھر نون لیگ نے تو … برطانیہ ہی کو اپنا ’’قبلہ‘‘
بنا لیا … کتنے شرم کی بات ہے کہ ایک شخص پاکستان کا وزیراعظم بنا ہوا تھا… اور وہ
خود کو اس ملک کا مالک سمجھتا تھا… مگر اس کے دونوں بیٹے برطانیہ میں کاروبار کر رہے
تھے… اور برطانیہ میں دھڑا دھڑ جائیدادیں اور جاگیریں خرید رہے تھے… اور جب اس شخص
کو ’’نا اہل‘‘ قرار دے کر نکال دیا گیا تو وہ سیدھا برطانیہ جا پہنچا… اور آج برطانیہ
میں پاکستان کی سیاست اور حکومت کے فیصلے ہو رہے ہیں… سر سے پاؤں تک انگریز کی غلامی
میں جکڑے ہوئے… ان بے ضمیر لوگوں سے خیر کی کیا توقع کی جا سکتی ہے؟ … اقبالؒ کہتے
ہیں…
بھروسا کر نہیں سکتے غلاموں
کی بصیرت پر
جسے زیبا کہیں آزاد بندے،
ہے وہی زیبا
آخر کب تک
ہمارے ملک میں روز نئے قوانین
بن رہے ہیں… کبھی مدارس کے خلاف اور کبھی مساجد کے خلاف… کبھی ختم نبوت کے خلاف تو
کبھی … ملک میں بڑھتی ہوئی دینداری کے خلاف…
پوری پارلیمنٹ بیٹھ کر
… کئی دن میں یہ قانون بناتی ہے کہ… ایک ’’نا اہل‘‘ شخص کو سیاسی پارٹی کا صدر بنایا
جا سکتا ہے… لیکن آج تک ہماری پارلیمنٹ یہ قانون نہیں بنا سکی کہ… پاکستان کا حکمران
صرف وہی شخص بن سکتا ہے جو مکمل پاکستانی ہو… جو پورا مسلمان ہو… آج آپ پاکستان کے
اُن سابقہ حکمرانوں کو تلاش کریں جو زندہ ہیں… یہ سب آپ کو یورپ ، امریکہ اور برطانیہ
میں ملیں گے… آخر اس ملک کے ساتھ ایسا بدنما مذاق کیوں کیا جا رہا ہے؟کیا ملک میں
یہ قانون نہیں بن سکتا کہ… پاکستان کا حکمران صرف وہ شخص ہو گا… جو اپنے اہل خانہ کے
ساتھ پاکستان میں رہتا ہو اوریہ آئندہ پوری زندگی پاکستان میں رہے گا… اور وہ بیرون
ملک کوئی جائیداد نہیں خریدے گا… اور وہ اپنا اور اپنے اہل خانہ کا علاج پاکستان ہی
میںکرائے گا؟
آخر ایسے لوگوں کو ہم پر
حکمرانی کا کیا حق ہے جو… اس ملک میں رہنا بھی گوارہ نہیں کرتے … یہاں اپنا علاج بھی
نہیں کراتے… اور یہاں کا مال لوٹ کر استعماری ممالک میں خرچ کرتے ہیں…
یہی لوگ پاکستان کی ’’بد
امنی‘‘ کے اصل ذمہ دار ہیں… یہی لوگ پاکستان کی غربت کا اصل سبب ہیں… اور یہی لوگ اس
ملک کے لئے… ہر دہشت گرد سے بڑے دہشت گرد ہیں… یہ جب دشمن ملکوں میں اپنے بچے اور اپنی
جائیدادیں رکھتے ہیں تو پھر… یہ ان ملکوں کی خاطر کچھ بھی کر سکتے ہیں… یہ وہاں کی
پالیسیاں ہم پر نافذ کرتے ہیں… اور اُن کے دباؤ میں ہم پر مظالم ڈھاتے ہیں… اللہ تعالیٰ
ان ظالموں اور غلاموں کی… غلامی سے ہماری حفاظت فرمائے…
لا الہ الا اللّٰہ، لا
الہ الا اللّٰہ ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
اللہم صل علی سیدنا
محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا الہ الا اللّٰہ محمد
رسول اللّٰہ
٭…٭…٭