رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ 564)
اللہ تعالیٰ کا کلام… قرآن
مجید سارا کا سارا بہت افضل، بہت اعلیٰ اور بہت شاندار ہے…پھر اس عظیم کلام میں سب
سے افضل، سب سے اعلیٰ اور سب سے بہتر…آیۃ الکرسی ہے…
چار طبقے
’’آیۃ
الکرسی‘‘تقریباً ہر مسلمان کو یاد ہوتی ہے… یہ آیت مبارکہ آسان بھی ہے… اکثر مسلمانوں
کو یہ بھی علم ہے کہ یہ آیت قرآن مجید کی سب سے زیادہ عظمت والی آیت ہے… اکثر مسلمان
یہ بھی جانتے ہیں کہ ’’آیۃ الکرسی‘‘ دنیا کے ہر خزانے اور ہر نعمت سے بڑھ کر ہے… مگر
پھر بھی اکثر لوگ ’’آیۃ الکرسی‘‘ کا زیادہ اہتمام نہیں کرتے … بات دراصل یہ ہے کہ
’’ آیۃ الکرسی‘‘ بہت اونچی نعمت ہے… یہ نعمت اللہ تعالیٰ ہر کسی کو عطاء نہیں فرماتے…
یہ بہت بڑا شاہی خزانہ ہے… یہ خزانہ ہر کسی کو نہیں دیا جاتا… یہ ایک خاص قسم کی طاقت
ہے… یہ طاقت ہر کسی کو نہیں ملتی… اس لئے آپ نے دیکھا ہو گا کہ لوگ طرح طرح کے وظائف
میں گھنٹوں لگا دیتے ہیں… مگر ’’آیۃ الکرسی‘‘ نہیں پڑھتے…
عاملوں کے دروازوں پر گھنٹوں
بیٹھے رہتے ہیں…مگر سب سے بڑا عمل یعنی ’’آیۃ الکرسی‘‘ نہیں اپناتے…بلکہ حالت یہاں
تک جا پہنچی ہے کہ…اگر آپ سے کوئی شخص کوئی خاص عمل پوچھے اور آپ اسے ’’آیۃ الکرسی‘‘
بتا دیں تو وہ مایوس نگاہوں سے دیکھنے لگتا ہے… کیونکہ وہ ’’آیۃ الکرسی‘‘ کو خاص عمل
نہیں سمجھتا… ہاں اگر اجنبی الفاظ والی دعائیں بتا دو تو وہ خوش ہو جاتا ہے…
یہ سب کچھ اس لئے ہے کہ
…’’آیۃ الکرسی ‘‘ صرف چار طبقوں کو اہتمام کے ساتھ نصیب ہوتی ہے:
(۱)
انبیاء علیہم السلام کو… اب نبوت کا دروازہ بند ہو چکا ہے
(۲)
صدیقین کو… یہ دروازہ کھلا ہے مگر ’’صدیق‘‘ کا بلند مقام
بہت کم افراد کو ملتا ہے… ’’وقلیل من الآخرین‘‘
(۳)
وہ شخص جس سے اللہ تعالیٰ محبت فرماتے ہیں…اسے ’’آیۃ الکرسی‘‘
کا اہتمام نصیب ہوتا ہے… یہ دروازہ کھلا ہے…اللہ تعالیٰ ہمیں اس طبقے میں شامل فرمائے
(۴)
وہ شخص جس نے اللہ تعالیٰ کے راستے میں قتل یعنی شہید ہونا
ہو…اسے ’’آیۃ الکرسی‘‘ کا اہتمام نصیب ہوتا ہے… اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ میں سے جو
چاہتا ہو اسے یہ مقام عطاء فرمائے…
بھائیو!اور بہنو ! ’’آیۃ
الکرسی‘‘ بڑی نعمت ہے… بہت عظیم نعمت… زندگی کے سانس باقی ہیں اس نعمت کا زیادہ سے
زیادہ ذخیرہ جمع کر لو… آئیے دل کے شوق سے پڑھتے ہیں…اللّٰہ لا الہ الا ھوالحی القیوم(
الآیۃ)
مردود کا برا حال
اس زمانے کے ایک بڑے شیطان
’’نریندر مودی‘‘ کا آج کل بہت برا حال ہے… مودی میں اگر تھوڑی سی غیرت ہوتی تو وہ
خود کشی کر لیتا …مگر غیرت کہاں؟… کشمیر کا احتجاج اس سے سنبھالا نہیں جا رہا …اللہ
تعالیٰ اہل کشمیر کو غلبہ اور نجات عطاء فرمائے… پٹھان کوٹ پر حملے کے بعد مودی نے
بعض بڑے بڑے دعوے کر لئے …مگر وہ اپنا ایک دعویٰ بھی پورا نہ کر سکا… اوڑی پر حملے
کے بعد اس نے کارروائی کی دھمکی دی… مگر دھوتی میں ہی سرجیکل سٹرائیک ہو گیا… سارک
کانفرنس منسوخ کرا کے پاکستان کو تنہا کرنے کی بات کی …مگر خود اپنی دوغلی پالیسیوں
کی وجہ سے ہر جگہ مشکوک ہو گیا… پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکی دی… مگر خود اس
کا اپنا پانی لداخ کا راستہ بدل گیا… ابھی پانچ ملکوں کے اجلاس میں پھر مجاہدین کا
مسئلہ اٹھایا تو چینی صدر نے ایسا ذلیل کیا کہ مودی کو ’’چنگ چی‘‘ بنا دیا… ایک ذلت
کے بعد دوسری ذلت… ایک رسوائی کے بعد دوسری رسوائی… کاش پاکستان کی سیاسی حکومت میں کچھ دم ہوتا تو…اب تک نقشہ ہی بدل چکا ہوتا…
اہل کشمیر کی جرأت و استقامت کو سلام… عظیم عرش اور عظیم کرسی کا مالک… اللہ تعالیٰ
اہل ایمان کے ساتھ ہے… آئیے والہانہ جذبے سے پڑھتے ہیں … اللّٰہ لاالہ الا ھو الحی القیوم(
الآیہ)
عجیب نکتہ
’’آیۃ
الکرسی‘‘ کے بارے میں احادیث ، روایات اور اقوال بہت زیادہ ہیں…اس عظیم الشان ’’آیت
مبارکہ‘‘ کی فضیلت صحیح احادیث میں بھی آئی ہے… اور بہت سی ضعیف روایات بھی اس کے
فضائل بیان کرتی ہیں… امت مسلمہ کے ائمہ ، محدثین اور صوفیا نے اس آیت مبارکہ پر مستقل
کتابیں لکھی ہیں… اور اس کے عجیب و غریب فضائل وخواص بیان فرمائے ہیں …ہمیں اپنی نظر
’’احادیث صحیحہ‘‘ پر رکھنی چاہیے …اور ان سے ’’آیۃ الکرسی‘‘ کا مقام سمجھنا چاہیے…
’’احادیث صحیحہ‘‘ میں آیت الکرسی کا ایک خاص فائدہ یہ مذکور ہے کہ… یہ آیت مبارکہ
شیطان کو بھگاتی ہے… شیطان کے شر، وسوسے اور نقصان سے بچاتی ہے… اور اس کا پڑھنے والا
ایک ایسی خاص حفاظت میں آ جاتا ہے جس حفاظت کو شیاطین نہیں توڑ سکتے… اور آیۃ الکرسی
پڑھنے والے کے لئے اللہ تعالیٰ حفاظت کے خاص فرشتے نازل فرما دیتا ہے… یہ مضمون کئی
احادیث مبارکہ میں آیا ہے… اس سے بعض اہل علم نے یہ عجیب نکتہ سمجھا ہے کہ… آیۃ الکرسی
انسان کو شیطان، جن ، جادو، نظر سے تو بچاتی ہی ہے …ساتھ ساتھ ہر اس حالت میں یہ کام
آتی ہے جسے ہم ’’شیطانی حالت‘‘ یا ’’شیطانی کیفیت‘‘ کہہ سکتے ہیں… یہ شیطانی حالت
ہم پر شیطان کے حملے کی وجہ سے طاری ہوتی ہے… مثلاً بہت زیادہ غصہ، گندی اور ناجائز
شہوت کا بھڑکنا… بد نظری کی طرف مائل ہونا… میاں بیوی کا آپس میں لڑنا… مسلمانوں سے
فضول جھگڑا یا گالم گلوچ کرنا… ایک دم مایوس ہو کر بجھ جانا…غیر اللہ میں سے کسی کے
خوف یا ڈر کا مسلط ہو جانا… وغیرہ وغیرہ…
یہ سب حالتیں اور کیفیات ہم
پر… شیطان کے حملے کی وجہ سے آتی ہیں…وہ شیطان انسانوں میں سے ہو یا جنات میں سے…
اب جبکہ ’’آیۃ الکرسی‘‘ میں اللہ تعالیٰ نے یہ تاثیر رکھی ہے کہ… وہ اصل شیطان کو
بھگا دیتی ہے تو پھر … شیطانی کیفیات کو بھگانا تو اس کے لئے اور زیادہ آسان ہے… پس
ہم پر جب ایسے ’’شیطانی حالات‘‘ آئیں تو ہم یقین اور توجہ سے ’’آیۃ الکرسی‘‘ کا ورد
شروع کر دیں… اس سے ان شاء اللہ یہ کیفیات درست ہو جائیں گی… اسی طرح اگر یہ ’’شیطانی
کیفیات‘‘ ہم پر تو نہ ہوں مگر آس پاس بن رہی ہوں…مثلاً گانے بجانے کی آوازیں، مسلمانوں
کا باہمی جھگڑا … اہل غیبت کی مجلس، چغل خوروں کے فتنے… تب بھی ہم ’’آیۃ الکرسی‘‘
کی امان میں…آکر اپنے آس پاس کی ان شیطانی کیفیات سے خود کو محفوظ کر سکتے ہیں…
آئیے مکمل یقین کے ساتھ پڑھتے
ہیں… اللّٰہ لاالہ الا ھوالحی القیوم( الآیہ)
یہ دن بھی آنا
تھا
ابھی چند سال پہلے کی بات
ہے کہ… امریکہ کو سب نے دنیا کی اکیلی’’سپرپاور‘‘ تسلیم کر لیا تھا … امریکہ کے مقابلے
پر کھڑا سوویت یونین بکھر چکا تھا … اور یورپ امریکہ کے تلوے چاٹ رہا تھا … مسلمانوں
میں گھسے ہوئے ’’لبرل افراد‘‘ امریکہ کا تذکرہ… نعوذ باللہ ایک ناقابل شکست طاقت کے
طور پر کرتے تھے… اور امریکہ کے خلاف سوچنے کو بھی جرم اور گناہ قرار دیتے تھے… مگر
’’جہاد‘‘ کی کرامت دیکھیں کہ…امریکہ کا بل سے بغداد تک ایسا ’’ بے آبرو‘‘ ہوا کہ آج
روس کا صدر بھی اسے …کمزور امریکا…کا لقب دے رہا ہے… آج صبح کی خبروں میں روسی صدر
پوٹن کا بیان پڑھا… وہ کہہ رہا تھا …کمزور امریکا ہم سے جنگ کرنا چاہتا ہے تاکہ اپنی
کمزوری پر کچھ پردہ ڈال سکے… سبحان اللہ ! جہاد کی شان، جہاد کی کرامت اور جہاد کی
قوت دیکھیں کہ…امریکا کو ’’کمزور‘‘ ہونے کا طعنہ دیا جا رہا ہے… جبکہ دوسری طرف سارے
اخبارات اور سارا میڈیا … چیخ چیخ کر ’’جہاد‘‘ کو طاقتور کہہ رہا ہے… اور مجاہدین کو
سب سے بڑا مسئلہ قرار دے رہا ہے…
ہم نے کبھی سوچا بھی نہ تھا
کہ… اپنی آنکھوں سے یہ سب کچھ دیکھ سکیں گے…مگر الحمد للہ اللہ تعالیٰ نے دکھا دیا…
آئیے شکر میں ڈوب کر پوری آیۃ الکرسی پڑھتے ہیں…
اللّٰہ لاالہ الا ھوالحی القیوم( الآیۃ)
آیۃ الکرسی اور
جہاد
صاحب فضائل حفاظ قرآن لکھتے
ہیں:
ترمذی نے اپنی سند کے ذریعے
نبی کریم ﷺکا یہ ارشاد عالی نقل کیا ہے کہ ہر چیز کی ایک کوہان و بلندی ہوتی ہے اور
قرآن کی کوہان و بلندی ’’سورہ بقرہ‘‘ ہے… اور اس میں ایک ایسی آیت ہے جو قرآن کی
تمام آیتوں کی سردار ہے اور وہ ’’آیۃ الکرسی‘‘ ہے ( ترمذی) سورہ بقرہ کو قرآن کی
کوہان اس لئے فرمایا کہ یہ سب سے لمبی سورت ہے، نیز وہ بہت سے احکام پر مشتمل ہے یا
اس لئے کہ اس میں’’ جہاد‘‘ کا حکم ہے جس سے اسلام کو سربلندی حاصل ہوتی ہے اور ’’آیۃ
الکرسی‘‘ کو تمام آیتوں کی سردار فرمانے کی وجہ غالباً یہ ہے کہ اس آیت میں اسم ظاہر
اور اسم ضمیر دونوں ملا کر اللہ تعالیٰ کا نام ’’سترہ‘‘ مرتبہ آ یا ہے واللہ اعلم
… ( فضائل حفظ قرآن )
آپ قرآن مجید میں جہاد کے
بارے میں شیطان کا کردار پڑھیں…وہ کس طرح سے کافروں کو مسلمانوں پر حملے کے لئے اکساتا
ہے …کس طرح سے منافقین کو جہاد کے خلاف استعمال کرتا ہے… وہ کس طرح سے اہل مال پر بخل
کے شکنجے کستا ہے تاکہ وہ جہاد پر مال خرچ نہ کریں… وہ کس طرح سے مسلمانوںمیں کافروں
کاخوف اور رعب پھیلانے کی کوشش کرتا ہے… خلاصہ یہ کہ شیطان ہر سطح پر جہاد اور مجاہدین
کے خلاف سرگرم رہتا ہے… ’’آیۃ الکرسی‘‘ شیطان اور اس کی تمام تدبیروں کا توڑ ہے …
مجاہدین اگر اسے اپنائیں تو وہ مضبوط، غالب اور ثابت قدم رہیں… اور شہادت تک ڈٹے رہیں…
دوسرا یہ کہ’’آیۃ الکرسی‘‘ میں ’’حفاظت‘‘ کی مضبوط تاثیر ہے… جیسا کہ کئی احادیث صحیحہ
سے ثابت ہے…چنانچہ اگر مجاہدین ’’آیۃ الکرسی ‘‘ کا اہتمام کریں تو وہ دشمنوں کی بہت
سی سازشوں اور تدبیروں سے محفوظ رہ سکتے ہیں ان شاء اللہ
آئیے محبت کے ساتھ پوری آیۃ
الکرسی پڑھتے ہیں …اللّٰہ لاالہ الا ھوالحی القیوم( الآیۃ)
ایک وظیفہ
آج ’’آیۃ الکرسی‘‘ پر یہ
کالم لکھنے کے لئے …اپنے سامنے ’’تفسیر مدارک‘‘ بھی رکھی تھی… تاکہ ’’آیۃ الکرسی‘‘
کی مختصر تفسیر اور ترجمہ لکھا جائے … احادیث کے کچھ مجموعے بھی رکھے تھے تاکہ بعض
احادیث مبارکہ ’’آیۃ الکرسی‘‘ کے بارے میں آ جائیں… اور شمس المعارف الکبریٰ کا عربی
نسخہ بھی رکھا تھا تاکہ…آیۃ الکرسی کے کچھ خواص و مجربات آ جائیں… نیز انڈیا کے مسخرے
میڈیا کا بھی کچھ تذکرہ کرنا تھا… مگر کالم کی جگہ مکمل ہو گئی اور یہ ساری باتیں رہ
گئیں… زیادہ مفصل کالم لکھا جائے تو پڑھنے والے پچھلی بات بھول جاتے ہیں …اور فائدہ
کم ہوتا ہے… چلیں جو کچھ آ گیا اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ہے… بس آخر میں چند ضروری
باتیں اور ایک وظیفہ… پہلی بات یہ کہ… آپ میں سے جو باقاعدہ قاری نہیں ہیں وہ آج
ہی ’’ آیۃ الکرسی‘‘ کسی عالم یا قاری کو سنا کر الفاظ کی تصحیح کرا لیں… قرآن مجید
کا حق لازم ہے کہ ہم اسے درست تجوید کے ساتھ پڑھیں… قرآن مجید غلط پڑھنے سے گناہ ہوتا
ہے… اس لئے بہت فکر کریں اور اپنی ’’آیۃ الکرسی‘‘ اور ’’باقی تلاوت ‘‘ درست کر لیں…
اس بارے میں ہرگز نہ شرمائیں بلکہ یہ ذہن بنائیں کہ مسلمان ہو کر غلط قرآن پڑھنا بڑی
بے شرمی والا کام ہے… دوسری بات یہ ہے کہ ’’آیۃ الکرسی‘‘ کا ترجمہ پڑھ لیں اور سمجھ
لیں …اور اس میں جو کچھ فرمایا گیا ہے اس پر اپنے یقین کو مضبوط کریں… وعدہ تو نہیں
البتہ ارادہ ہے کہ…ان شاء اللہ اگلے کالم میں بندہ بھی مختصر ترجمہ اور تفسیر لکھ دے
گا…تیسری بات یہ ہے کہ پختہ عزم اور وعدہ کریںکہ… ہر فرض نماز کے بعد ایک بار آیۃ
الکرسی پڑھیں گے… فجر اور مغرب کے بعد تین بار… گھر سے نکلتے وقت اور گھر میں داخل
ہوتے وقت…اور رات کو سوتے وقت … یہ آیۃ الکرسی کا ضروری نصاب ہے… باقی مزید جس کو
جتنی توفیق ملے… ان تین باتوں کے بعد وظیفہ حاضر خدمت ہے…جس مسلمان کو رزق کی تنگی
ہو، اسباب بند ہو چکے ہوں…قرضے جکڑ چکے ہوں اور کوئی ذریعہ وسیلہ نہ بنتا ہو…وہ دو
رکعت نماز ادا کر کے با وضو …ایک سو ستر بار آیۃ الکرسی پڑھے اور اس کے بعد تین ہزار
بار… یا کافی، یا غنی ، یا فتاح، یا رزاق …پڑھے… اور آخر میں دعاء کرے ( اول آخر
سات سات بار درود شریف)
یہ عمل اگر آدھی رات کے بعد
یا تہجد کے وقت ہو تو بہت زیادہ مؤثر ہے…ورنہ کسی بھی وقت کر لیں… ان شاء اللہ ایک
بار کرنے سے ہی خیر کے آثار ظاہر ہو جائیں گے… بس یقین رکھیں اور تھوڑا سا صبر اور
انتظار کریں… یا اللہ! ہر مومن مسلمان مرد و عورت کو… رزق حلال وافر وسعت والا عطاء
فرما…اور ہم سب کو ’’ آیۃ الکرسی‘‘ کی خاص برکات عطاء فرما…
آئیے!آج کے کالم میں ساتویں
بار آیۃ الکرسی پڑھ لیں…اللّٰہ لاالہ الا ھوالحی القیوم( الآیۃ)
لاالہ الا اللّٰہ،لا الہ الا اللّٰہ ،لاالہ الا اللّٰہ محمد
رسول اللّٰہ
اللہم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا
کثیرا
لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
٭…٭…٭