مثبت خبریں
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ589)

اَللّٰھُمَّ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِی الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ

اللہ تعالیٰ مجھے اورآپ سب کو دنیا و آخرت کی بھلائیاں عطاء فرمائے…جہنم کے عذاب سے بچائے…

رات کا آخری پہر ہے… لکھنے کی بجائے مانگنے پر دل آمادہ ہے… مگر لکھنا بھی ضروری ہے … اللہ تعالیٰ سے اپنے لئے اور آپ سب کے لئے اس کا فضل مانگتا ہوں…

اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ وَرَحْمَتِکَ

پہلے ایک کام کی بات سن لیں… اگر رات کو کبھی آنکھ کھل جائے مگر اُٹھنے کی ہمت نہ ہو تو لیٹے لیٹے تیسرا کلمہ پڑھنا شروع کر دیا کریں…

سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْم

یہ مبارک کلمہ بہت سے اعمال کا قائم مقام بن جاتا ہے… اور بہت سی کمی کوتاہی کا ازالہ فرما دیتا ہے… پھر جب یہ کلمہ دس بار پڑھ چکیں تو دعاء مانگ لیا کریں… اس مبارک کلمہ کے بعد دعاء قبول ہوتی ہے… ویسے جو ’’وظیفہ‘‘ حدیث شریف میں آیا ہے… اس میں چوتھا کلمہ اور تیسرا کلمہ دونوں پڑھنے کا فرمایا گیا ہے… یعنی اگر رات کو نیند نہ آ رہی ہو… یا سوتے ہوئے اچانک نیند اُڑ جائے … یا بے چینی، خوف طاری ہو جائے تو یہ الفاظ پڑھیں…

لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَسُبْحَانَ اللّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْم … اس کے بعد دعاء مانگ لیں… مثلاً اَللّٰھُمَّ رَبِّ اغْفِرْلِیْ یہ بڑا تاثیر والا عمل ہے… ہر بار یہ الفاظ پڑھتے جائیں اور ایک ہی دعاء یا کئی دعائیں مانگتے جائیں… اس طرح رات قیمتی ہو جائے گی، قیام اللیل کا اجر بھی ملے گا… اور ان شاء اللہ دعائیں بھی قبول ہوں گی … اور آئندہ شیطان آپ کو تنگ کرنے میں کچھ احتیاط کرے گا… اکثر لوگ چونکہ نیند ٹوٹنے اور نیند خراب ہونے پر تنگی، نا شکری اور غم کا اظہار کرتے ہیں تو شیطان… اُن سے خوش ہوتا ہے … اور اُنہیں بار بار تنگ کرتا ہے تاکہ وہ اپنے نامہ اعمال میں ناشکری کی سیاہی بھرتے رہیں… لیکن اگر آپ جاگتے ہی اس قیمتی ذکر میں لگ جائیں گے تو شیطان ناکام ہو جائے گا اور اس کو تکلیف پہنچے گی… آئیے آج کی مجلس رنگ و نور شروع کرتے ہیں… ہمارے چاروں طرف منفی خبروں کا انبار ہے… اس منفی انبار میں سے مثبت باتیں تلاش کرتے ہیں… مگر ہاں! ایک بہت اہم بات یاد آ گئی…

آج کل الحمد للہ بہت سے مسلمان ’’عمرہ ‘‘ کی سعادت حاصل کرنے جا رہے ہیں… مجھے تقریباًروزانہ ہی کسی نہ کسی کے جانے کی اطلاع ملتی ہے… ماشاء اللہ لا قوۃ الا باللہ… دل خوش ہوتا ہے، دعائیں دیتا ہے…ابھی حج پالیسی کا اعلان بھی ہونے والا ہے… اُمید ہے کہ اس سال بھی اہل شوق اور اہل سعادت بڑھ چڑھ کر اس عاشقانہ فریضے کی طرف لپکیں گے… حرمین شریفین کی حاضری اور زیارت ایک انمول نعمت ہے…انسانی زندگی کو بے حد قیمتی بنانے والی نعمت… عرض یہ کرنا ہے کہ اللہ تعالیٰ جب آپ کو حرمین شریفین کی زیارت نصیب فرمائیں… اور پھر آپ وہاں سے خیر و عافیت کے ساتھ واپس لوٹ آئیں … تو اب آپ ایک کام اپنے ذمہ لے لیں… وہ یہ کہ وہاں کی کوئی منفی بات کبھی بھی اپنی زبان پر نہیں لائیں گے… مثلاً کئی لوگ واپس آ کر دوسروں کو وہاں سے ڈراتے ہیں کہ… توبہ توبہ وہاں بہت رش ہوتا ہے… بہت گرمی ہوتی ہے… بہت مشکل ہوتی ہے… مہنگائی ہوتی ہے…وغیرہ وغیرہ…

ارے اللہ کے بندو! حرمین شریفین سے لوگوں کو متنفر کرتے ہو؟… وہاں رش نہیں ہو گا تو پھر کہاں رش ہونا چاہیے؟… یوں کہا کرو الحمد للہ الحمد للہ وہاں ماشاء اللہ بہت لوگ آتے ہیں، اللہ تعالیٰ اور لوگوں کو بھی لائے… پھر بھی سب طواف کر لیتے ہیں، عمرہ کرتے ہیں، نماز ادا کرتے ہیں … کوئی تنگی نہیں ہوتی… ساری دنیا بھی وہاں چلی جائے تو اللہ تعالیٰ کا گھر اور حضرت آقا مدنیﷺ کی مسجد سب کو سمیٹ سکتی ہے… ماشاء اللہ وہاں کا موسم بھی عجیب ہے… گرمی سے پسینہ، پھرہوا سے ٹھنڈک، ٹھنڈے پانی خاص طور سے زمزم کا لطف… حقیقت ہے بھی یہی… یہ نہ کوئی مبالغہ ہے اور نہ جھوٹ… جو بھی اخلاص و ایمان کے ساتھ جاتا ہے… نہ محروم واپس آتا ہے اور نہ بھوکا … نہ کوئی کعبہ کے طواف سے رہ جاتا ہے اور نہ کوئی وہاں کی نماز سے… نہ کوئی زمزم سے پیاسا رہتا ہے… اور نہ کوئی مسجد نبوی کی خوشبو سے… ہر ایک کو اس کے ظرف کے مطابق بھر بھر کر جام ملتے ہیں…بس کچھ کمزور طبیعت ناسمجھ لوگ وہاں کی بعض مشکلات کو ذہن پر سوار کر کے… واپسی پر لاشعوری طور پر بتاتے رہتے ہیں…جو کہ بہت بری بات ہے… آپ تو جب وہاں سے آئیں تو وہاں کے’’ سفیر‘‘ بن کر آئیں جو بھی آپ کی مجلس میں بیٹھے چند منٹ میں… اُس کو حرم کا دیوانہ بنا دیں اور شوق کی سوغات اُس تک پہنچائیں… اور ہاں! وہاں سے اپنی تصویریں ہرگز ساتھ نہ لائیں بلکہ حرمین شریفین کی برکتیں اور یادیں ساتھ لائیں … اور انہیں مسلمانوں میں پھیلائیں… چلیں یہ بات بھی ہو گئی… اب آتے ہیں خبروں کی طرف … پہلی اچھی خبر یہ ہے کہ بھورے زہریلے سانپ پر ’’حملہ ‘‘ ہوا ہے… ملک شام کا زہریلا کوبرا ’’بشار الاسد‘‘ لاکھوں مسلمانوں کا وحشی قاتل … قاتل بن قاتل… ظالم بن ظالم… اس نے ابھی شام کے مسلمانوں پر کیمیاوی ہتھیاروں سے حملہ کیا… اللہ تعالیٰ اُسے ہلاک فرمائے… امریکہ کے نئے صدر ’’ٹرمپ‘‘ نے بشار کے ایک فضائی اڈے پر ’’59‘‘کروز میزائل داغ دئیے … یقیناً یہ اللہ تعالیٰ کی نصرت کاایک انداز ہے … ٹرمپ جیسے آدمی کے ذریعہ …مظلوموں کا انتقام… ہے نہ اللہ تعالیٰ کی نصرت؟… حدیث شریف میں وضاحت کے ساتھ ’’نصرت‘‘ کی اس قسم کا تذکرہ موجود ہے… ٹرمپ کے اس حملے میں کئی مثبت پہلو ہیں…

(۱) بشار درندے اور اس کی فوج کو نقصان پہنچا…

(۲) ایران کا شور اور ماتم برپا کرنا… اپنے ہم مذہب ’’اُبامہ‘‘ کے زمانے اس نے بہت پر کھول لئے تھے…

(۳)امریکہ کے’’59‘‘ کروز میزائل جن کی قیمت چھ ارب روپے پاکستانی تھی… اُن کا خرچ ہو جانا… یہ میزائل اگر بشار کی فوج کی بجائے مسلمانوں پر گرتے تو یقیناً بہت دکھ ہوتا…

(۴) امریکہ اور روس کی تلخی کا بڑھنا جو کہ… روئے زمین کے تمام انسانوں کے لئے نیک شگون ہے…

(۵) اُن بہت سے کیمیاوی ہتھیاروں کا تباہ ہو جانا جو عنقریب مسلمانوں پر گرائے جانے والے تھے…

اللہ تعالیٰ اہل شام کے ایمان والوں کی نصرت فرمائے…

دوسری مثبت خبر پاکستان سے ہے… انڈین جاسوس ’’کل بھوشن یادو‘‘ کو موت کی سزا سنا دی گئی ہے… الحمد للہ یہ ایک اچھی اور مثبت پیش رفت ہے… اب انڈیا اور پاکستان کے ’’انڈین نواز‘‘ افراد اس’’ سزا‘‘ کو رکوانے کی بھرپور کوشش کریں گے… مگر اس’’سزا‘‘ کا رکنا اہل پاکستان  اور اہل کشمیر پر ایک بھیانک ظلم ہو گا… اور اس کے نتائج بے حد منفی ظاہر ہوں گے… حکومت پاکستان نے جس پھرتی کے ساتھ ایک بے گناہ شخص… غازی ممتاز قادری شہیدؒ کو پھانسی چڑھا دیا… اس کے بعد اگر وہ ’’بھارتی جاسوس‘‘ کی پھانسی میں تاخیر کرتی ہے تو…یہ بات نہ فطرت کو گوارا ہو گی اور نہ مسلمان عوام کو… حکومت کو چاہئے کہ جلد از جلد اس سزا پر عمل در آمد کر کے قانون اور انصاف کے تقاضے پورے کرے… تیسری خبر ’’شمالی کوریا‘‘ کی طرف سے ہے… سمجھ نہیں آ رہی کہ اس کو ’’مثبت ‘‘ کہا جائے یا’’ منفی‘‘ … حالات ایسے بن چکے ہیں کہ اب ’’شمالی کوریا‘‘ پر کوئی آفت آنے ہی والی ہے… مسلمانوں میں ’’شمالی کوریا‘‘ کے لئے ’’ہمدردی‘‘ کے جذبات پائے جاتے ہیں… کیونکہ ایک تو وہ ’’سامراج مخالف‘‘ حکومت ہے …اور دوسرا یہ کہ اس کے ’’چین‘‘ کے ساتھ گہرے تعلقات ہیں… امریکہ اور نیٹو نے جن الزامات کی وجہ سے عراق، افغانستان اور لیبیا پر حملہ کیا… وہ تمام الزامات ’’شمالی کوریا‘‘ پر زیادہ شدت سے ثابت ہوتے ہیں … مگر چونکہ وہ مسلمانوں کا ملک نہیں ہے… اس لئے اس پر حملے میں جلدی نہیں کی گئی…فطرت کے کچھ اصول ہیں… تکوینی اصول… ان اصولوں سے نہ کوئی انسان باہر قدم رکھ سکتا ہے نہ کوئی جانور اور پتھر… جب بیٹا باپ کو قتل کرے اور یہ قتل مال یا اقتدار کے لئے ہو… اللہ کے لئے یا دین کے لئے نہیں… تو وہ سلطنت اور خاندان برباد ہو جاتا ہے… اسی طرح جب ایک بھائی اپنے بھائی کو …حسد ، اقتدار، اختیار اور مال کی خاطر قتل کرے تو پھر اسی زمین پر بڑی تباہی پھیل جاتی ہے… شمالی کوریا کے حکمران نے ابھی حال ہی میں اپنے ایک باپ شریک بھائی کو قتل کروایا ہے… اس کے بعد سے یہی لگ رہا ہے کہ اب اس ملک کے لئے کچھ بھی ’’انہونی‘‘ ہو سکتی ہے … بہرحال کچھ ہو یا نہ ہو اللہ تعالیٰ اس میں امت مسلمہ کو خیر عطاء فرمائے… اور قرآن مجید کے وہ راز جو رشتہ داریوں کے بارے میں ہیں امت مسلمہ کو سمجھنے کی توفیق عطاء فرمائے … آخری خبر ’’پیارے کشمیر‘‘ سے جہاں پھر کالے قاتل کے دانتوں سے خون ٹپک رہا ہے… مگر اس کا سر جھکا ہوا ہے… ذلیل ، ناکام… جبکہ عزت ، غیرت اور شان سے اُٹھنے والے دس جنازے… پورے بھارت کی زمین کو ’’بد نصیب ‘‘ بنا رہے ہیں… اور غاصبوں کے منہ پر آزادی کے طمانچے برسا رہے ہیں…کشمیری مسلمانوں کی غیرت و ہمت کو سلام…

یا اللہ! اس خون کا شاندار بدلہ چکانے کی جلدتوفیق عطاء فرما… آمین یا رب المستضعفین

لاالہ الااللّٰہ،لا الہ الا اللّٰہ ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ

اللہم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا

لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ

٭…٭…٭