آہ! ہندوستان کے مسلمان
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ600)

اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو ‘‘سچا مسلمان’’ اور‘‘ سچامؤمن’’بنائے…تاکہ ہمیں اپنی ‘‘ ذات ’’سے زیادہ‘‘اسلام’’اور ‘‘ایمان ’’کی فکر نصیب ہوجائے…

پانی سر سے اوپر

انڈیا میں حالات آئے دن بگڑتے جارہے ہیں… بالکل ناقابل برداشت ،بے انتہاقابل نفرت حالات…ایک لیڈر نے بیان دیا کہ … گائے کے تحفظ کے لئے ہزاروں انسانوں کا خون بہانا پڑا تو بہائیں گے… بیانات تو پہلے بھی آتے رہتے تھے …مشرکین کی زبان غلاظت سے بھرپور ہوتی ہے …گندگی جو کھاتے ہیں،پیشاب پیتے ہیں…اور سب سے بڑی غلاظت یہ کہ … اللہ تعالیٰ کے ساتھ طرح طرح کے شریک ٹھہراتے ہیں …مگر جب سے’’ مودی‘‘ آیا ہے معاملہ بیانات سے بھی آگے نکل چکا ہے …میرے جیسے انسان کے لئے اب انڈیا کی خبریں پڑھنابے حد مشکل ہوچکا ہے …کس طرح سے جگہ جگہ مسلمانوں کو شہید کیا جارہا ہے …کوئی ایک بندر اعلان کرتا ہے کہ فلاں مسلمان گائے کا گوشت لے کر جارہا ہے …بس اسی وقت بندروں، لنگوروںاورسوروں کا ہجوم اُمڈآتاہے اور تھوڑی دیرمیں کلمہ گومسلمان کی لاش …ہم مسلمانوں سے بے شمار سوالات پوچھتی ہوئی ٹھنڈی پڑ جاتی ہے…

جموں میں سفید داڑھی والے بزرگوں کو مارا گیا… ان کی خواتین روتے روتے بے ہوش ہوگئیں…ریل گاڑیوں میں مسلمان خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتاہے… اور اسٹیشن پر پولیس اُنہی زخمی خواتین کو پکڑ کر تھانے جاپھینکتی ہے … آخر یہ سب کچھ کیا ہے ؟…آخر یہ سب کچھ کب تک چلتا رہے گا؟…

انڈیا کے مسلمان وہاں کرائے پر نہیں رہتے …ہندوستان کسی ہندو کے باپ کی جاگیر نہیں ہے …ہندو بھی وہاں بعد میں بنے اور مسلمان بھی بعد میں بنے …ان سب سے پہلے وہاںاور مذاہب تھے …مسلمانوں نے پورے ہندوستان پر حکومت کی …آج تک کوئی ہندو راجہ مہاراجہ پورے ہندوستان پر حکومت نہیں کرسکا…منحوس انگریزہندوستان آیا تو جاتے وقت حکومت ہندوؤں کودے گیا…انگریز مسلمانوں کا کل بھی بدترین دشمن تھا آج بھی ہے … ہندوستان تقسیم ہوگیا توجوعلاقہ ہندوستان بنا وہاں کے مسلمان اقلیت بن گئے اور پھران پر زندگی تنگ کی جانے لگی …اوراب پانی سر سے اوپر جاپہنچا ہے …قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں ہم سب کی جان ہے …اور وہ وحدہ لاشریک لہ ہے …قسم ہے رب کعبہ کی …ہندواس وقت بہت بڑی غلطی کررہے ہیں …ایسی غلطی جس کاانہیں بدترین خمیازہ بھگتناہوگا…ہندواس وقت بہت بڑا ظلم ڈھارہے ہیں …ایسا ظلم جوعنقریب دس گنا طاقتور ہوکر ان کے گھروں کا رخ کرے گا … مودی اور یوگی …اپنی قوم کواس ہلاکت کی طرف لے جارہے ہیں … جس ہلاکت کی طرف فرعون اپنی قوم کو اور ابوجہل بدر میں اپنے لشکر کو لے کرگیا تھا … مسلمانوں کو خاک کا ڈھیر سمجھنے والو!تم بڑی بھول میں ہو…بہت بڑی بھول میں …آج پوری امت مسلمہ کے دل تمہارے مظالم کی وجہ سے زخمی ہیں …اورامت مسلمہ کے زخمی دل جب ’’آہ‘‘برساتے ہیں تو… دشمنوں کے گھروں اور شہروں میں آگ لگا دیتے ہیں … بہت بھیانک آگ…دوردورتک پھیلی ہوئی آگ…

اظہار تعزیت

مودی اور یوگی کے مظالم سے… ہندوستان میں ہمارے جو بھائی اور بہنیں شہید ہو چکے ہیں…اُن کی شہادت کوسلام،اُن کی مظلومیت ظلم کارخ ضرور بدلے گی …اللہ تعالیٰ اُن کو مغفرت اور شہادت کا اعلیٰ مقام نصیب فرمائیں انہیں مکہ مکرمہ کے ہجرت سے پہلے والے شہداء کے قدموں میں جگہ عطاء فرمائیں …ان شہداء کرام کے غمزدہ اہل خانہ سے قلبی تعزیت … اللہ تعالیٰ آپ کو صبر جمیل ،اپنی حفاظت اوراجرعظیم عطاء فرمائے اور آپ کواپنی آنکھوں سے … قاتلوںکے گھروں کا ماتم دکھائے …اے ہندوستان کے مسلمانو!اے فاتحین کی اولاد!اللہ تعالیٰ آپ کو آزادی ،عزت اور اپنے اسلاف کا نقش قدم نصیب فرمائے …آپ کو ڈرنے کی ضرورت نہیں مسلمان اللہ تعالیٰ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا…آپ خود کو اکیلا نہ سمجھیں …جس کے پاس کلمہ توحید ہے وہ کبھی اکیلا ہوہی نہیں سکتا …اللہ تعالیٰ ایمان والوں کے ساتھ ہے … آپ خود کو بے بس نہ سمجھیں آپ کے پاس ایمان ، قرآن اور اسلام جیسی قوت موجود ہے…بس زندہ رہنے کا شوق دل سے نکالیں ،دنیا بنانے اور دنیا بسانے کی فکر سے آزادی حاصل کریں … سید احمد شہید اور اور نگزیب عالمگیر جیسے اپنے آباء و اجداد کی سیرت پڑھیں …حضرت نانوتویؒ اور حضرت گنگوہیؒ سے پھرایک نیا سبق پڑھیں … حافظ ضامن شہیدؒ سے مسئلے کا حل پوچھیں … وہ لوگ آپ کے لیڈر نہیں جو بزدلی کو مصلحت پسندی اور سیاست قرار دے رہے ہیں …وہ لوگ آپ کے رہنما نہیں جو آپ کے تحفظ کے نام پر غلامی کی زنجیروں کو مزید جکڑ رہے ہیں …اپنے دل میں اللہ تعالیٰ سے ملاقات کا شوق بھریں …اپنے دل میں اللہ تعالیٰ سے حسن ظن بھریں …اللہ تعالیٰ سے نور ،روشنی اور قوت مانگیں …اپنے جسم کے پٹھوں کو مضبوط کریں … باہرسے کسی مدد کے انتظار میں نہ بیٹھے رہیں … اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کی مدد کے لائق بنائیں …

مسلمانو!ہمت،ہمت،ہمت…اللہ کے لئے ہمت…اللہ تعالیٰ ہمارے سب گناہ اس وقت معاف فرمادیتا ہے جب ہم اس کے لئے قربانی دینے کا عزم کرتے ہیں …گلی محلوں میں غنڈہ گردی کرنے والے دادے دل سے توبہ کرلیں اور میدان سنبھال لیں … مودی اور یوگی جیسے بندرجنگلوں میں جا چھپیں گے یاآگ میں کوئلہ بن جائیں گے … مسلمانو!قرآن پکار رہا ہے…مسلمانو!غلامی کو اپنی قسمت نہ سمجھو … مسلمانو!آسمان جھک جھک کربدراور احزاب کے مناظر کی جھلک دیکھنے کو بے تاب ہے … مسلمانو! ظلم بہت چھا گیا…برداشت آخر کب تک؟ کب تک؟…

بندروں کے ہجوم سے ڈنڈے کھا کھا کر مرنے سے یہ بہتر نہیں کہ …حضرت ٹیپوسلطان کی طرح دھاڑتے ہوئے سینے پر زخم کھاؤاور مسکراتے ہوئے موت کو گلے لگاؤ…

موت نے توایک دن ضرور آناہے … مگر مسلمان توموت کو شکست دیتاہے …موت سے شکست نہیں کھاتا…

کوئی ڈر نہیں

مجھے معلوم ہے میرے اس کالم پرانڈیا ضرور واویلاکرے گا…کرتا رہے مجھے کوئی ڈر نہیں … اب جو بھی کاروائی ہندوستان میں ہوگی وہ بھی میرے کھاتے میں ڈالے گا …ڈالتا رہے مجھے کوئی فکر نہیں …کشمیرسے کنیاکماری تک انڈیا کے خلاف ہر کاروائی بے شک ہماری جماعت پر ڈال دو…پابندیاں ،گرفتاریاں ،سولیاں اور طرح طرح کی سازشیں مسلمانوں کو نہیں ڈرا سکتیں … ہندوستانی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم …اور کشمیری مسلمانوں پر ہونے والی بربریت نے ہمارے دلوں میں آگ لگا رکھی ہے …آپ یقین کریں وہاں کے مظالم پڑھ کرمیں سکتے میں آجاتا ہوں اور غم،درداور پریشانی کی وجہ سے پوری خبر نہیں پڑھ سکتا…ابھی چنددن پہلے ہریانہ میں ایک اٹھارہ سال کے مسلمان نوجوان کو… مارمار کر شہید کیا گیا…میں نے خبر پڑھنا شروع کی تو تن بدن میں آگ لگ گئی …وہ نوجوان تصور میں پوچھ رہا تھا …کیا میںڈیڑھ ارب مسلمانوں کا بھائی اور بیٹا نہیں تھا؟…کیا میں محمدعربی ﷺ کا اُمتی نہیں تھا؟…پھر مجھے یوں کس لئے تڑپاتڑپا کر مارا گیا…اور کہیںسے بھی میرے بدلے یا انتقام کی آواز نہ اُٹھی…

ساٹھ مسلمان ممالک کی لاکھوں فوج … لاکھوں پولیس اور موٹے تازے حکمران …کوئی بھی ایک لفظ نہ بولا…کسی نے بھی دردکی ایک آہ بلند نہ کی …کسی نے بھی بے چینی کی ایک کروٹ نہ بدلی…میں وہ خبرپوری نہ پڑھ سکا … میری آنکھوں اور اس خبر کے درمیان گرم پانی حائل ہوگیا … اور مجھے اپنے بعض نظریات سے شرم آنے لگی …ہمارا نظریہ ہے کہ نہتے لوگوں پر … خواہ وہ کوئی بھی ہوں ہاتھ نہ اُٹھایا جائے … مجھے اپنایہ نظریہ دریا توی کے خونی پانی کی موجوں میں بہتا ہو امحسوس ہوا … آخر ان ظالموں نے مسلمانوں کو کیا سمجھ رکھا ہے؟… ہم جنگ بھی کرتے ہیں تواصولوں کے ساتھ … مگر ہمارے دشمن کسی اصول کے پابند نہیں … ان کو بس مسلمانوں کا خون بہانا ہے … ان کو بس مسلمانوں کا خاتمہ کرنا ہے… مودی یاد رکھنا …یوگی یاد رکھنا … مسلمان کا خون بہت مہنگا ہے…بہت مہنگا … اور مسلمانوں کا خاتمہ ناممکن ہے …بالکل ناممکن …پاکستان میں کاش کوئی ایک درد دل رکھنے والا مسلمان حکمران آجائے توتم چا ردن میں سیدھے ہوسکتے ہو…مگر پھر بھی کوئی بات نہیں … حکمران نہیں تو کیا ہوا … مسلمان تو یوپی سے لے کرکرناٹک تک موجود ہیں … کراچی سے خیبر تک موجود ہیں …ہر پہاڑ پر اور ہر ساحل پر موجود ہیں … ان شاء اللہ تمہیں اپنے مظالم کا حساب دینا پڑے گا…یہ دھمکی نہیں حقیقت ہے … بالکل سچی ،پکی حقیقت…

دنیا سمٹنے کو ہے

ایک بات ہر مسلمان غور سے پڑھے … آج دنیا میں وہ گناہ بہت عام ہوگئے ہیں جواللہ تعالیٰ کے غضب کو زمین پر اُتارتے ہیں … وہ گناہ جن کی وجہ سے ماضی کی قومیں اُلٹی پھینک دی گئیں اور ان کا نام و نشان مٹ گیا … آج وہ گناہ ہر طرف پھیل گئے …ان گناہوں کی نحوست کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اپنا غضب برسایااور انسانوں کی عقل چھین لی … ان بے عقل انسانوں نے ایٹم بم ایجاد کرکے اپنے ملکوں میں رکھ لئے … ہائیڈروجن بم بنا کراپنے شہروں میں چھپادئیے …مہلک گیسیں بناکراپنے ملکوں میں ذخیرہ کر لیں …پھران بے عقلوں نے یہ سارا نظام کمپیوٹر اور ریڈیائی لہروں کے کنٹرول میں دے دیا… پھر ان بے عقلوں نے سیارچے بنابناکر فضامیں چھوڑ دئیے … اب ان حالات میں ان ملکوں اور دنیاکی تباہی کتنی آسان ہوگئی ہے؟… غلط فہمی سے کوئی جنگ چھڑ ی توکروڑوں انسانوں کو خاک بنا دے گی …کسی ایک شخص کا دماغ پھرا اوراس کوخفیہ کوڈ معلوم ہوئے تو وہ آدھی زمین کو تباہ کر دے گا…کسی ایک ہیکرکی انگلی کسی بٹن تک پہنچ گئی تو وہ تمام سیارچے زمین پر گرا دے گا …کسی ایک خاتون سائنسدان کواپنے شوہر پر شک ہوا تو وہ چند بٹن دباکرکئی ممالک کو راکھ بنا دے گی … اب دنیا بارود کے ڈھیر پر جابیٹھی ہے…اور اس ڈھیر پر بیٹھ کر بدکاریاں اور کفر و شرک کررہی ہے… بس ایک تیلی لگنے کی دیر ہے …تب دنیا کا اکثر حصہ تباہ ہوجائے گا…نہ موت سے ڈرنے والے بچیں گے اور نہ موت سے بھاگنے والے … وہ جنہوں نے اپنے گرد حفاظتی حصار بناکرمستیاں شروع کررکھی ہیں …سومیل دور پھٹنے والے بم کی زد میں آکر مارے جائیں گے اور وہ وقت بس آیا ہی چاہتا ہے …مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ایسا وقت آنے سے پہلے پہلے توبہ کرلیں…ایمان اور جہاد کاراستہ اختیارکرلیں …موت اور مصیبت کے ڈر سے غلامی قبول نہ کریں …ہر وقت اللہ تعالیٰ سے ملاقات کا شوق دل میں بڑھاتے رہیں … تب جو موت آئے گی وہ حسرت نہیں راحت والی ہوگی…

شک کی کیا گنجائش ہے

جس دنیا میں ٹرمپ اور مودی جیسے بے عقل مجرم حکمران ہوں …اس دنیا کی تباہی میں شک کی کیا گنجائش ہے؟جس دنیا میں اسلامی ممالک کے حکمران وہ لوگ ہوں …جوسب سے زیادہ نفرت اسلام اور جہاد سے کرتے ہوں …اس دنیا کی تباہی میں کیا شک ر ہ جاتا ہے؟… وہ دنیاجس میں انسان کی قدر وقیمت دم اُٹھا کر پیشاب کرنے والی گائے سے بھی کم رہ جائے … وہ دنیا جس میں ہردن رات ہزاروں بے قصور انسان مارے جاتے ہوں … وہ دنیا جس کے مسلمان حکمران ہر گناہ کے عادی اور ہر نیکی سے دور ہوں …وہ دنیا جس میں مرد مردوں سے ،عورت عورتوں سے … اور انسان جانوروں سے شادی کررہے ہوں … ایسی دنیا کی تباہی میں مزید کیا کسر رہ جاتی ہے ؟ …میری اس بات سے کوئی مایوس نہ ہو…جس انسان کے پاس کلمہ طیبہ،کلمہ توحید اور حضرت آقامدنی ﷺ کی غلامی کا تاج ہے … اس کے لئے زندگی بھی اچھی اورموت بھی اچھی …

مقصدان حقائق کو بیان کرنے کایہ ہے کہ …دنیا تو ویسے ہی موت کی طرف جارہی ہے …توپھرکیوں نہ زندگی کے باقی دن … ایمان ، غیرت ،جہاد اور آزادی کے ساتھ گزارے جائیں…

یہ سبق ہم سب مسلمانوں کے لئے ہے … اللہ تعالیٰ مجھے بھی اس پر عمل کی توفیق عطاء فرمائے اور آپ سب کو بھی… خصوصاًہندوستان کے مسلمانوں کو…آمین یاارحم الراحمین…

لاالہ الااللہ ،لاالہ الااللہ ،لاالہ الااللہ  محمدرسول اللہ

اللھم صل علیٰ سیدنامحمدوالہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیماً کثیراًکثیراً

لاالہ الااللہ  محمدرسول اللہ