مودّت نامہ
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ 672)
اللہ تعالیٰ اپنے خاص فضل سے…ہر مسلمان خاوند اور بیوی کے درمیان… سچی محبت، رحمت اور اعتماد نصیب فرمائے… خاوند اور بیوی کے درمیان ’’محبت‘‘ … اللہ تعالیٰ کی خاصی نشانی ہے… یہ ’’محبت‘‘ اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت ہے … اور اس میں … ایمان والوں کے لئے نفع ہی نفع… اور راحت ہی راحت ہے… شیطان اس ’’محبت‘‘ کا دشمن ہے… اے مسلمانو! اللہ تعالیٰ کے مبارک نام سے قائم ہونے والے اس رشتے کی قدر کرو… اور اس بات کو سوچا کرو کہ… اللہ تعالیٰ خاوند اور بیوی کے درمیان محبت چاہتے ہیں… تم اللہ تعالیٰ کی چاہت پوری کرو گے تو اللہ تعالیٰ تمہیں دنیا و آخرت کی برکات سے مالا مال فرما دے گا… اور یہ سوچا کرو کہ… شیطان اس محبت کا دشمن ہے… تم شیطان کی چاہت پوری کرو گے تو وہ تمہیں دنیا و آخرت میں تباہ و برباد کر دے گا… آج اسی موضوع پر ایک دو ہلکے پھلکے قصے سناتے ہیں… اور نماز میں توجہ حاصل کرنے کے کچھ مزید طریقے عرض کرنے ہیں…
پہلی تکبیر… یعنی تکبیر تحریمہ
نماز میں خشوع اور توجہ کے بہت سے نسخے ہیں…اہل علم نے اس موضوع پر تفصیل سے لکھا ہے… دراصل خشوع اور توجہ والی نماز حاصل ہو جائے تو پھر… انسان کے لئے ہر ترقی کا دروازہ کھل جاتا ہے… نماز سیدھی تو سب کچھ سیدھا … نماز خراب تو سب کچھ خراب… نماز میں خشوع اور توجہ کا ایک اہم طریقہ یہ ہے کہ… ہم نماز میں مکمل توجہ سے داخل ہوں… پہلی تکبیریعنی تکبیر تحریمہ… جو نماز کے فرائض میں سے ہے … اسے دل اور زبان دونوں سے ادا کریں… اللہ اکبر… اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم اقامت شروع ہوتے ہی… دنیا سے کٹ کر مالک الملک کے دربار میں خود کو حاضر سمجھیں… ہم ایسے ہو جائیں جیسے کہ ہمارا اب سوائے اللہ کے اور کسی سے کوئی تعلق ہی نہیں … عام طور پر اقامت شروع ہو جاتی ہے تو لوگ طرح طرح کی حرکتیں شروع کر دیتے ہیں… کوئی کسی کو آگے کرتا ہے تو کسی کو پیچھے…کوئی رضا کار بن کرصفیں سیدھی کرانے کا شور مچاتا ہے تو…کسی کو اس وقت بڑے چھوٹے کا اکرام یاد آ جاتا ہے اور وہ… کسی کو اپنی جگہ کھڑا کرتا ہے اور … کسی کو کھینچتا ہے… اللہ کے بندو! پہلی تکبیر تو مکمل توجہ سے ادا کر لو… آغاز اچھا ہو گا تو آگے بھی کام بنے گا… یوں سمجھو کہ… ہم رب العالمین کے دربار عالی شان میں کھڑے ہیں… کہاں ہم اور کہاں رب العالمین؟… پھر کعبہ کو بالکل اپنے سامنے سمجھو … اپنی اس نماز کو زندگی کی آخری نماز سمجھو… اور دل کے سارے نور کو جمع کر کے زبان پر لاؤ… اور کہو… اللہ اکبر… اللہ تعالیٰ سب سے بڑے ہیں… عظیم ہیں…عالی ہیں… اللہ اکبر، اللہ اکبر… اب باقی ہر چیز چھوٹی ہو گئی… مکمل توجہ اللہ تعالیٰ کی طرف ہو گئی…
خاوند بیوی کی محبت کا قصہ
خاوند بیوی کے درمیان ’’محبت‘‘ ایک فطری نعمت ہے… اور ان دونوں کے درمیان نفرت ایک غیر فطری عمل ہے… بالکل خالص شیطانی عمل ہے… خاوند اور بیوی کے درمیان محبت کے نقشے دیکھنے ہوں تو… حضرت آقا مدنی ﷺ کی مبارک زندگی میں دیکھیں… سبحان اللہ… ایک ایک واقعہ اور ایک ایک لمحہ… ہمارے لئے بہت بڑا سبق ہے… لوگ پوچھتے ہیں کہ…خاوند اور بیوی کے درمیان محبت کا نسخہ کیا ہے؟… چند دن پہلے بھی ایک خط اسی سوال پر مشتمل آیا… عرض کیا کہ… ازواج مطہرات رضوان اللہ تعالیٰ علیہن کے مبارک حالات پڑھا کریں… ان کا حضور اقدس ﷺ سے رویہ کیسا تھا؟ اور حضور اقدس ﷺ کا ان سے معاملہ کیسا تھا؟ … تب ہمیں محبت و مودّت کا ایک مکمل نصاب اور مکمل طریقہ معلوم ہو جائے گا… خاوند اور بیوی میں محبت ہو تو… اس کا اثر دونوں کی عبادت پر بھی پڑتا ہے اور صحت و رزق پر بھی… اب تو آپ کے سائنسدانوں نے بھی یہی تحقیق پیش کر دی ہے کہ… دنیا میں کئی امراض کی وجہ خاوند اور بیوی کے درمیان اختلاف اور منافرت ہے… خیر مجھے اس تحقیق میں ذرا برابر دلچسپی نہیں…ہمارے سامنے تو قرآن مجید کی سورۃ الروم ہے… خاوند اور بیوی میںمحبت کاد وسرا طریقہ …دعاء ہے… ’’رَبَّنَا ھَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا ‘‘ والی دعاء… عجیب اکسیر ہے… حضرت لاہوری ؒ سے کسی نے پوچھا کہ… آپ کے اہل و اولاد آپ کے اس قدر فرمانبردار اور جانثار کیسے ہیں… فرمایا … نماز کے تشہد کے آخر میں… یہی دعاء پڑھنے کا معمول ہے… اسی موضوع پر ایک بہت دلچسپ اور حکیمانہ قصہ آج آپ کو سنانا ہے…
ایک پرانے گھر میں… ایک بوڑھا خاوند اور اس کی بوڑھی بیوی رہتی تھی… دونوں ایک دوسرے سے خوش اور راضی… وہ دونوں چونکہ ایک دوسرے سے خوش تھے تو … باقی سب کچھ خودبخود اچھا بن چکا تھا… ان کی ملکیت میں بس ایک گھوڑا تھا… وہ اسے کرائے پر دیتے تو کچھ پیسے اور کچھ دانے مل جاتے… اور وہ دونوں اسی تھوڑی سے آمدن میں ٹھاٹھ کے ساتھ زندگی گزارتے… ایک بار ان کے گھر کی چھت میں شگاف ہو گیا… دونوں مشورے کے لئے سر جوڑ کر بیٹھ گئے… گرمیوں میں تو یہ شگاف اچھاہے ہوا اور روشنی آئے گی …مگر بارش اور سردی میں کیا کریں گے؟ تب دونوں کا اتفاق اس پر ہوا کہ گھوڑا فروخت کر دیا جائے… اس سے جو رقم ملے گی اس سے چھت ٹھیک کرا لیں گے… باقی رہا کھانا پینا تو اللہ تعالیٰ اس کا کوئی انتظام فرما دیں گے… بیوی نے بڑی محبت سے اپنے بابے کو تیار کر کے ، کھلا پلا کے گھوڑابیچنے روانہ کر دیا… اور ساتھ یہ بھی کہا کہ… میں آپ کے ہر فیصلے اور ہر سودے پر راضی خوش ہوں گی… بوڑھا آدمی گھوڑا لے کر جا رہا تھا کہ راستے میں …ایک کسان ملا جو اپنی گائے ہانکتا ہوا غمگین جا رہا تھا… بوڑھے نے پوچھا کہ آپ غمگین نظر آ رہے ہیں…اس نے کہا یہ دودھ بہت کم دے رہی ہے… گھر والوں نے کہا ہے کہ بیچ کر آؤ… اب اسے کون خریدے گا؟ بوڑھے نے کہا آپ کو اگر میرا گھوڑا پسند ہو تو سودا کر لیتے ہیں… گھوڑا آپ لے لیں گائے مجھے دے دیں… اس نے خوشی خوشی سودا کر لیا… بوڑھا آدمی اب گائے لے کر بازار کی طرف گیا … وہاں ایک اور بوڑھا آدمی بیٹھا ہوا رو رہا تھا …اس بوڑھے نے وجہ پوچھی تو اس نے کہا میں کل دنبہ خریدنے گیا … ایک دنبہ بہت ناقص مل گیا… آج گھر والوں نے پھر بھیج دیا کہ یہ دنبہ بیچ کر آؤ… اب اسے کون لے گا؟ بابے نے کہا میری گائے کے بدلے سودا کر لو… وہ خوش ہو گیا اور اسے دنبہ دے کر گائے لے گیا… اب یہ بوڑھا دنبہ لے کر جا رہا تھا کہ ایک عورت سخت پریشان نظر آئی…وجہ پوچھی تو کہنے لگی کہ… گھر والوں نے ایک بطخ دی ہے جو بہت کم انڈے دیتی ہے…انہوں نے کہا ہے کہ ضرور بیچ کر آنا … بوڑھے نے کہا … تم میرے دنبے کے بدلے اپنی بطخ بیچ دو… وہ بہت خوش ہوئی اور دنبہ لے گئی… اب بابا جی اپنے گھوڑے سے ایک بطخ پر آ چکے تھے مگر پھر بھی خوش تھے… اسی دوران ایک نوجوان کو دیکھا کہ بے چین پھر رہا تھا… وجہ پوچھی تو اس نے کہا گھر والوں نے مرغی دی ہے کہ…بیچ کر آؤ … پریشان ہوں کہ اتنی چھوٹی سی مرغی کون خریدے گا اور مجھے بطخ لینی ہے… بابا نے اپنی بطخ کے بدلے وہ مرغی خرید لی… آگے بڑھے تو ایک بچہ پریشان کھڑا تھا اور رو رہا تھا … وجہ پوچھی تو بولا… امی نے خراب سیبوں کا ایک تھیلا دیا ہے کہ…اسے ضرور بیچ کر آؤ… سیب اچھے ہوتے تو بک جاتے مگر خراب سیبوں کو کون خریدے گا؟ بابا نے اپنی مرغی کے بدلے وہ سیب خرید لئے… بولے کہ… ہمارے گھر سیب کا ایک درخت تھا… آخر میں وہ بھی خراب سیب دینے لگا تھا… چلو آج اس کی یاد تازہ ہو گئی… یہاں ایک مالدار آدمی یہ سارا منظر دیکھ رہا تھا… اس نے بابا سے کہا… آپ نے خراب سیب لے لئے… آپ کے گھر والے آپ کو ذلیل کریں گے…بوڑھے نے کہا… نہیں میری بیوی میرے ان تمام سودوں پر میری پیشانی چومے گی … اور میری عقلمندی اور تجارتی سوجھ بوجھ کی داد دے گی… مالدار آدمی نے کہا! ایسا ہو ہی نہیں سکتا … بیویاں تو عقلمند خاوندوں کو بے وقوف قرار دیتی ہیں جبکہ… آپ نے تو اتنی بڑی بے وقوفی کی ہے کہ اچھے خاصے گھوڑے کو دے کر… ان خراب سیبوں کو اپنے گھر لے جا رہے ہیں… میں شرط لگاتا ہوں کہ… اگر آپ کی بیوی نے آپ کو کچھ نہ کہا تو میں آپ کو سو دینار دوں گا… بابا نے کہا میں شرط نہیں  لگاتا…اس نے کہا …چلیں شرط نہیں… انعام سمجھ لیں… وہ دونوں اس بوڑھے کے گھر کی طرف آئے… بوڑھا اندر داخل ہوا اور دروازہ کھلا چھوڑ گیا… وہاں …مالدار آدمی چھپ کر کھڑا ہو گیا… بیوی نے گرمجوشی سے خاوند کا استقبال کیا… پانی وغیرہ پلایا اور پھر گھوڑے کا پوچھا… بوڑھے نے کہا میں نے وہ بیچ کر گائے لے لی…بیوی نے کہا… واہ کیسا زبردست کام کیا… اب ہم دونوں دودھ پئیں گے… بوڑھے نے کہا گائے میں نے دنبے کے بدلے بیچ دی… بیوی نے کہا یہ تو اور اچھا ہو گیا … دنبے کے بالوں سے میں اون بناؤں گی… بوڑھے نے کہا وہ دنبہ میں نے بطخ کے بدلے فروخت کر دیا… بیوی نے کہا یہ تو زبردست کام کیا… بطخ تنہائی میں ہمارا بہت دل بہلائے گی … بوڑھے نے کہا وہ بطخ مرغی کے بدلے بیچ دی … بیوی نے کہا یہ تو کمال ہو گیا مجھے کئی دن سے انڈے کھانے کا شوق ہو رہا تھا… بوڑھے نے کہا وہ مرغی میں  نے خراب سیبوں کے بدلے بیچ دی … بیوی نے کہا… یہ تو آپ نے بہت ہی اچھا کیا… مجھے اپنا وہ درخت یاد آئے گا… اور پرانی یادیں زندگی کا سرمایہ ہوتی ہیں… اس نے وہ سیب لئے اور بوڑھے کی پیشانی چومی … وہ مالدار یہ سب کچھ دیکھ رہا تھا اور اس عجیب محبت اور اعتماد کو دیکھ کر پسینہ پسینہ ہو رہا تھا… وہ اجازت لے کر اندر آیا… اور اس نے ایک سو دینار ان کو پیش کر دئیے… اور یوں محبتی جوڑے کو … ایک نہیں کئی گھوڑوں کی قیمت گھر بیٹھے مل گئی…
قصوں میں تو خیر مبالغہ بھی ہوتا ہے اور بناوٹ بھی… مگر کبھی مدینہ منورہ کی طرف جھانک کر دیکھیں… حضرت آقا مدنیﷺ حضرت اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ دوڑ لگا رہے ہیں … اور جب وصال مبارک کا وقت آیا تو آپ ﷺ کا سر مبارک ان کی گود میں ہے… انٹرنیٹ، ناجائز دوستیوں… اور خاوند بیوی کے خوفناک تصادم کے ماحول میں شاید یہ باتیں اور واقعات سمجھ میں نہ آئیں… مگر اللہ تعالیٰ کا قانون اور کامیابی کے راز اٹل ہیں…خاوند اور بیوی میں قلبی جوڑ اور اتفاق ہو تو رزق بارش کی طرح برستا ہے…ا ور مکمل حفاظت رہتی ہے… ہم سب دعاء تو کر سکتے ہیں…کوشش تو کر سکتے ہیں … ورنہ آج کل تو … گھروں کا ماحول جہنم بنتا جا رہا ہے…
اللہ کے بندو… اپنی بیویوں کی قدر… حضرت آقا مدنی ﷺ سے سیکھو!
اللہ کی بندیو… اپنے خاوند سے معاملہ کرنے کا طریقہ… امہات المومنین سے سیکھو!
اللہ تعالیٰ کو خوش کرو… شیطان کو خوش نہ کرو
نماز میں توجہ کا ایک اہم طریقہ
ہمارے حضرت شیخ مفتی ولی حسن صاحب نور اللہ مرقدہ  سے جب کوئی… نماز میں خشوع اور توجہ حاصل کرنے کا طریقہ پوچھتا تو آپ فرماتے … ہر رکن کی دل میں نیت کیا کرو… قیام کی نیت تو تکبیر تحریمہ سے ہو گی… اب رکوع میں جاتے وقت دل میں ( زبان سے ہرگز نہیں) یہ نیت کہ اللہ تعالیٰ کے لئے رکوع کر رہا ہوں… پھر سجدہ میں جاتے وقت نیت کہ… اللہ تعالیٰ کے لئے سجدہ میں جا رہا ہوں…اللہ تعالیٰ کے لئے تشہد میں بیٹھ رہا ہوں…( اسی طرح مکمل نمازمیں )
یہ عمل بہت مجرب ہے…  مگر اس میں تھوڑی ہمت اور ہوشیاری کی ضرورت ہے… اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو… مقبول، شاندار اور جاندار نماز نصیب فرمائے…اور بابری مسجد شریف … اُمت مسلمہ کو واپس عطاء فرمائے…
 آمین یا ارحم الراحمین
لا الہ الا اللّٰہ،لا الہ الا اللّٰہ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
اللھم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
٭…٭…٭