باتیں اوریادیں
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے
قلم سے (شمارہ 675)
اللہ تعالیٰ تمام ’’ اسیرانِ
فی سبیل اللہ ‘‘ کو باعزت ،با عافیت رہائی عطاء فرمائے…رات کو کئی ایسے حضرات بے ساختہ
یاد آ گئے جو بہت طویل عرصہ سے قید ہیں… بعض کو تو پچیس سال سے بھی زائد کا عرصہ بیت
گیاہے… ایک صدی کا چوتھائی حصہ جیل میں… یا اللہ رحم فرما… آج کی مجلس میں کچھ ملی
جلی باتیں ہوں گی… آج صبح سے اتفاقاً یاد آ گیا کہ آج 31 دسمبر کا دن ہے… پھر
31 دسمبر 1999ء کی یاد اور یادگاروں میں کھو گیا … انیسویں صدی کا آخری دن… اس دن
جمعہ مبارک تھا… رمضان المبارک کا مہینہ تھا… اور ہجری اسلامی سال ۱۴۲۰ھ چل رہا تھا… روزہ جموں
میں رکھاتھا اور’’ افطار ‘‘ قندھار میں ہوا … اللہ تعالیٰ جب چاہتا ہے فاصلے سمیٹ دیتا
ہے… ’’وساوس‘‘ کا موضوع بھی کئی ہفتے سے لٹکا ہوا ہے … آج اس پر بھی ان شاء اللہ کچھ
بات ہو گی… روح المعانی میں حضرت شیخ علامہ آلوسی رحمہ اللہ تعالیٰ نے اس پر بحث فرمائی
ہے کہ… درودشریف کا سب سے افضل صیغہ کون سا ہے؟ یہ بحث پڑھی تو جستجو بڑھ گئی… اس موضوع
پر دیگر اہل علم کی کئی تحریریں بھی پڑھ ڈالیں… تشفی تو ہو گئی ہے مگر پیاس نہیں بجھی…
’’صلوٰۃ علی النبی ‘‘ یعنی نبی کریم ﷺ پر درودشریف کا موضوع ہی ایسا ہے کہ…اس میں پیاس
نہیں بجھتی… حضرت آقا مدنی ﷺ کے ہم پر جتنے احسان ہیں… اُن کو دیکھتے ہوئے تو اگر
ہم ہر سانس کے ساتھ بھی درودشریف پڑھیں تو حق ادا نہیں ہو سکتا… درود شریف کا افضل
صیغہ کون سا ہے؟ فی الحال اس بحث میں پڑے بغیر… میں آج کے کالم میں وہ ’’صیغے ‘‘ مختلف
مقامات پر لکھتا جاؤں گا…جن کے افضل ہونے پر کسی اہل علم کا قول موجود ہے … آئیے
پہلے صیغے کا جام اُٹھائیے…
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰٰی اٰلِ
مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِ اِبْرَ اھِیْمَ اِنَّکَ
حَمِیَْدٌ مَّجِیْدٌ اَللّٰھُمَّ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ
کَمَا بَا رَکْتَ عَلٰی اِبْرَاھِیْمَ وَعَلٰی اٰلِِ اِبْرَ اھِیْمَ اِ نَّکَ حَمِیْدٌ
مَّجِیْدٌ
وسوسہ…بنیادی معلومات
’’وسوسے‘‘
کا معاملہ اہم ہے… اس معاملے کو درست طریقے سے سمجھنا ہو تو دو کام کریں …پہلا یہ کہ
قرآن مجید میں جہاں بھی… وسوسے کے موضوع کا بیان ہے… اسے اچھی طرح پڑھ لیں… دوسرا
یہ کہ احادیث مبارکہ میں … وسوسے کے بارے میں جو ارشادات آئے ہیں… ان کو اچھی طرح
سمجھ لیں …بس پھر یہ معاملہ دل میں بیٹھ جائے گا ان شاء اللہ…قرآن مجید نے اپنی آخری
سورت میں اس معاملے کو ذکر فرمایا ہے… اس میں بتایا گیا کہ …
(۱)
’’وسوسہ‘‘ اُن چیزوں میں سے
ہے جن سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے رہنا چاہیے… یعنی وسوسہ ایک بری اور خطرناک چیز
ہے جو کسی مسلمان کے لئے نقصان دہ ہو سکتی ہے(۲) خطرناک وسوسہ ڈالنے والے
کو خناس کہتے ہیں کیونکہ وہ چھپ کر وار کرتا ہے… وسوسہ ڈال کر چھپ جاتا ہے… یا اپنے
وسوسے کو خیر خواہی کے پردے میں چھپا کر ڈالتا ہے…(۳) وسوسہ ڈالنے والا خناس…
جنات یعنی شیاطین میں سے بھی ہوتا ہے… اور انسانوں میں سے بھی…
’’اَللّٰھُمَّ
یَا رَبَّ النَّاسِ، یَا مَلِکَ النَّاسِ ، یَا اِلٰہَ النَّاسِ… اَعُوْذُ بِکَ مِنْ
شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ… الَّذِیْ یُوَسْوِسُ فِیْ صُدُوْرِ النَّاسِ مِنَ
الْجِنَّۃِ وَ النَّاسِ‘‘
’’وسوسہ
‘‘کہتے ہیں… ’’ تردد الشیء فی النفس
من غیر ان یطمئن الیہ ویستقر عندہ ‘‘…
انسان کے جی میں کسی بات
کا آنا جانا… وہ بات دل میں پکی نہ بیٹھی ہو اور اس پر دل کو یقین اور اطمینان بھی
نہ ہو…
وسوسہ سے شریعت کا کوئی
حکم ثابت نہیں ہوتا… کفر کے وسوسے سے کوئی کافر نہیں ہوتا… ناپاکی کے وسوسے سے غسل
واجب نہیں ہوتا… بدکاری کے وسوسے سے کوئی سزا لاگو نہیں ہوتی اور نہ پاکدامنی پر کوئی
فرق پڑتا ہے… خطرناک سے خطرناک وسوسے پر بھی کوئی گناہ نہیں ہوتا…
وسوسہ ایمان والوں کو… دین
والوں کو … اور اللہ والوں کو… زیادہ آتا ہے… بہت خطرناک آتا ہے… اور اس وسوسے کی
وجہ سے ان کو جو تکلیف ہوتی ہے اس پر ان کے درجات بلند ہوتے ہیں… یہ ہیں چند ضروری
معلومات … انہیں یاد رکھیں… اور وسوسے کے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگ کر درودشریف
پڑھیں…
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی
مُحَمَّدٍ وَّ اَزْوَاجِہِ وَ ذُرِّیَّتِہِ کَمَا صَلَّیْتَ عَلیٰ آلِ اِبْرَاہِیْمَ
وَ بَارِکْ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّ اَزْوَاجِہِ وَ ذُرِّیَّتِہِ کَمَا بَارَکْتَ عَلیٰ
آلِ اِبْرَاہِیْمَ اِنَّکَ حَمْیْدٌ مَجِیْدٌ
تاریخی دن
اللہ تعالیٰ نے حضرت آقا
مدنی ﷺ کی اُمت کو… ہر نعمت دوسری امتوں سے افضل عطاء فرمائی ہے… سب سے افضل نبی… سب
سے افضل کتاب ، سب سے افضل شریعت … سب سے افضل زمانہ … اور سب سے افضل اعمال … حضرت
آقا مدنی ﷺ کو اپنی امت سے بے انتہا محبت ہے… آپ ﷺ نے اپنی امت کے لئے… وہ سب کچھ
کیا… جو کوئی اور کسی کے لئے نہیں کر سکتا … حتی کہ آپ ﷺ نے امت کی خوشی کو اپنی خوشی
اور امت کے غم کو اپنا غم بنایا… یہاںتک کہ قیامت کے سخت دن بھی… آپﷺ ’’اُمتی اُمتی
‘‘ فرما رہے ہوں گے… اللہ تعالیٰ کے محبوب نبی ﷺ ’’امتی امتی ‘‘ کہتے نہیں تھکتے تو
ہم … اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ کہتے ہوئے کیوں ڈھیلے پڑ جاتے ہیں…
دراصل ہم نے ’’صلوٰۃ وسلام ‘‘ کے مقام کو سمجھا ہی نہیں… حتی کہ ہم میںسے کئی لوگ تو
اسے عبادت بھی نہیں سمجھتے … بس ثواب کے لئے ایک نفل عمل سمجھ لیتے ہیں …حالانکہ یہ
افضل ترین عبادات اور اعلیٰ ترین طاعات میں سے ہے… اور یہ اللہ تعالیٰ کے قرب کو پانے
کا بہترین ذریعہ ہے… علامہ آلوسیؒ نے اس بات پر اجماع لکھا ہے کہ…صلوٰۃ وسلام علی
النبی … یعنی حضور اقدس پر صلوٰۃ وسلام بھیجنا… ہر مسلمان پر فرض عین ہے… اور قرآن
مجید میں جو حکم فرمایا گیا ہے کہ… ان پر درود اور سلام بھیجو… یہ وجوبی حکم ہے… اور
ہر مسلمان کے لئے زندگی میں کم از کم ایک بار… اس حکم پر عمل کرنا فرض ہے…
بات یہ چل رہی تھی کہ… اس
امت کو اللہ تعالیٰ نے حضرت آقا مدنی ﷺ کی برکت سے ہر چیز… دوسروں سے افضل اور بہتر
عطاء فرمائی ہے … چنانچہ اس امت کو اپنے مہینے، اپناسال اور اپنی تاریخ بھی عطاء فرمائی
گئی… ہم اسے قمری ، ہجری ،اسلامی تاریخ کہتے ہیں… اللہ کرے تمام اسلامی ممالک … اپنی
اس تاریخ کو اپنا لیں… یقیناً اس تاریخ میں بہت خیر اور برکت ہے… اس وقت چونکہ دنیا
پر صلیبیوں کا غلبہ ہے اس لئے انہوں نے اپنی تقویم اور تاریخ ہر جگہ چلا رکھی ہے
…31 دسمبر 1999ء کا دن ان کے نزدیک بہت تاریخی تھا… کیونکہ… اس پر ان کی تاریخ کے
دو ہزار سال مکمل ہو رہے تھے… اور وہ اس موقع پر … ’’ملینیم ‘‘ کا جشن زور شور سے منا
رہے تھے…ہندوستان میں بھی چونکہ انگریزوں کا راج آج تک جاری ہے … اس لئے وہاں بھی
’’ملینیم‘‘کا شور تھا… مگر ہندوستان کی گردن بہت بری طرح سے …قندھار میں پھنسی ہوئی
تھی… ہندوستان 1971ء کے بعد سے ہر دسمبر میں … اپنی فتح کا جشن مناتا رہا ہے … جب
اس کی افواج کے سامنے… پاکستانی فوج کی مشرقی کمان نے ہتھیار ڈالے تھے… یہ تاریخ اور
یہ واقعہ ہندوستان میں بہت فخر، مبالغے اور شیخی کے ساتھ یاد کیا جاتا تھا… مگر
1999ء کے دسمبر نے اس غبارے سے ہوا نکال دی… 1971 ء میں تو… انڈیا کی لاکھوں فوج
کے سامنے اپنے ملک سے کٹے ہوئے… پاکستانی فوجیوں نے ہتھیار ڈالے تھے… مگر 1999ء کے
دسمبر میں انڈیا کی سترہ لاکھ سے زائد فوج… اور ایک ارب عوام نے… چند مجاہدین کے سامنے
انتہائی ذلت ناک حالت میں ہتھیار ڈال دئیے… اور یوں حساب برابر ہی نہیں ہوا… بلکہ اُلٹا
اینٹ کو پتھر ملا … یہ سب اللہ تعالیٰ کا فضل تھا… یہ اس امت مسلمہ کی شان اور فتح
تھی… اس دن کے بعد سے انڈیا… اب دسمبر کا فاتحانہ جشن تقریباً بھول چکا ہے… اللہ تعالیٰ
امت مسلمہ کو مزید ترقی اور فتوحات عطاء فرمائیں… آئیے شکر ادا کرتے ہیں… درودشریف
کے دو صیغے جھوم جھوم کر پڑھتے ہیں…
(۱)
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ
مُحَمَّدٍ وَّ آلِ مُحَمَّدٍ کُلَّمَا ذَکَرَکَ الذَّاکِرُوْنَ وَ کُلَّمَا سَھَا
عَنْہُ الْغَافِلُوْنَ ( یہ حضرت امام شافعی ؒ والے صیغے سے مختلف ہے )
(۲)
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ
مُحَمَّدٍ کَمَا ھُوَ اَھْلُہُ وَ مُسْتَحِقُّہُ ( روح المعانی )
صریح الایمان
احادیث مبارکہ میں آیا
ہے کہ… کئی صحابہ کرام نے آپ ﷺ سے ’’وسوسے ‘‘ کی شکایت عرض کی… وہ اپنے ’’وساوس‘‘
پر سخت غمزدہ تھے … اور عرض کر رہے تھے کہ یا رسول اللہ ! ایسے وسوسے آتے ہیں کہ…
اُن کو بیان کرنے سے بہتر یہ لگتا ہے کہ ہم آگ میں جل کر کوئلہ ہو جائیں …ایسے وسوسے
آتے ہیں کہ… اُن کے مقابلے میں آسمان سے گر کر مر جانا ہمارے لئے بہتر ہے… وغیرہ
وغیرہ… آپ ﷺ نے یہ سن کر خوشی کا اظہار فرمایا… اللہ اکبر کا نعرہ بلند فرمایا … اور
بشارت دی کہ
ذاک صریح الایمان
یہ تو خالص ایمان ہے ( مسلم
)
اور ساتھ یہ بشارت بھی عطاء
فرمائی کہ
ان اللّٰہ تجاوز لامتی عما
وسوست بہ انفسھا مالم تعمل اوتتکلم ( بخاری )
اللہ تعالیٰ نے میری امت
کے لئے نفس کے وسوسے معاف فرما دئیے ہیں… جب تک کہ کوئی اُن کو عمل میں نہ لائے… اور
زبان سے نہ بولے…
ایک صحابی نے عرض کیا کہ…
شیطان میری نماز میں وسوسے اور خلل ڈالتا ہے…
ارشاد فرمایا… اس کا نام
’’ خنزب ‘‘ ہے… جب تمہیں وہ محسوس ہو تو اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگو… اور بائیں طرف
تین بار تھوک دو… صحابی نے یہ عمل کیا تو اُن کی یہ تکلیف اللہ تعالیٰ نے دور فرما
دی… ( صحیح مسلم )
وسوسہ … ایمان والوں کو
آتا ہے … جبکہ …بے ایمان اور گمراہ لوگوں کو تو شیطان باقاعدہ ’’وحی‘‘ کرتا ہے… وہ
ان کے دل میں… آواز دیتا ہے اور وہ اسے یقینی سمجھ کر اس پر عمل کرتے ہیں… آپ نے
دیکھا ہو گا کہ… کئی لوگ طرح طرح کے دعوے کرتے ہیں… کوئی نعوذ باللہ نبوت کا مدعی بن
جاتا ہے تو… کوئی خود کو مسیح یا مہدی کہہ دیتا ہے… یہ وسوسے سے نہیں ہوتا … یہ ’’شیطانی
وحی‘‘ سے ہوتا ہے اس لئے… ہر مسلمان کو کوشش کرتے رہنا چاہیے کہ… وسوسے کو آگے نہ
بڑھنے دیں… وسوسے کی کئی قسمیں خطرناک ہیں مثلاً
(۱)اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات
کے بارے میں شکوک و شبہات کے وسوسے… اُن کا تذکرہ کئی احادیث مبارکہ میں آیا ہے… اس
کے بارے میں فرمایا گیا کہ… ایسے وساوس کو فوراً روک دینا چاہیے …(مسلم ) اور کہنا
چاہیے ’آمَنْتُ بِاللّٰہِ ‘‘… میں ایمان لایا اللہ تعالیٰ پر (مسلم) روکنے کا اچھا
طریقہ یہ ہے کہ خود کو کسی اچھے کام میں لگا لیں… زیادہ وسوسے غم اور فخر کی حالت میں
حملہ کرتے ہیں… تب اپنی اس حالت کو فوراً بدل دیں… غم کو بدلنے کے لئے… اللہ تعالیٰ
کی نعمتوں کو یاد کر کے شکر ادا کریں… اور
فخر و خوشی کی حالت کو ٹھیک کرنے کے لئے… اپنے گناہ اور کمزوریاں یاد کر کے استغفار کریں …اور درودو
سلام کے نظام محبت میں غوطہ لگائیں …
٭
اپنی ذات کے بارے میں وسوسے کہ … میں کوئی بڑی چیز ہوں… میں عام انسانوں سے بلند ہوں…
میں بڑے مقام والا ہوں مگر میری قدر کوئی نہیں کرتا… وغیرہ…ایسے وسوسے اللہ تعالیٰ
کے ذکر سے دور ہوتے ہیں… اور انسان یاد کرے کہ اللہ تعالیٰ اگر اس کی پردہ پوشی نہ
فرمائیں تو وہ… غلاظت ، کمزوری اور گناہ کا ایک ڈھیر ہے…
٭اپنی
ذات کے بارے میں وسوسے کہ … میں بالکل بے کار ہوں میری بخشش ہو ہی نہیں ہو سکتی… میں
کبھی نہیں سدھر سکتا… یہ خطرناک مایوسی ہے… ایسے وقت میں… انسان اللہ تعالیٰ کے انعامات
کو یاد کرے… اس کی رحمت کو یاد کرے… کلمہ طیبہ پڑھ کر اس کی قیمت یاد کرے … درودشریف
پڑھ کر… اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کو اپنے اوپر برستا محسوس کرے…
٭پاکی
اور طہارت کے بارے میں وسوسے… اس کا طریقہ … علم ہے … طہارت کے مسائل کا علم حاصل کرے…
کسی عالم کی نگرانی میں وضو اور پاکی کر کے اطمینان حاصل کرے… اور سورہ والناس کا زیادہ
ورد کرے…اور اپنے دماغ کو خشکی سے بچائے… وساوس اور ان کے علاج کے بارے میں یہ چند
اشارے عرض کر دئیے ہیں… چند دن قبل… حضرت سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا سکھایا
ہوا علاج بھی عرض کیا تھا کہ … سورہ الحدید کی یہ آیت مبارکہ پڑھے …
(ھُوَ
الْاَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاھِرُ وَالْبَاطِنُ وَھُوَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ
)
آئیے درودشریف کا جام بھرتے
ہیں…
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلیٰ
مُحَمَّدٍ وَّعَلیٰ آلِ مُحَمَّدٍ اَفْضَلَ صَلَوٰتِکَ وَعَدَدَ مَعْلُوْمَاتِکَ ( روح المعانی )
سنا کر کیا کریں گے؟
آج صبح سے اُنیس سال پہلے
والے… 31 دسمبر1999 ء کی یادیں… زندگی میں پہلی بار…اس قدر شدت سے دل و دماغ پر اُبھر
آئیں… کوشش کی کہ… کسی کو سنا دوں مگر موقعہ نہ بنا… تب رنگ و نور لکھنے بیٹھ گیا
کہ…اس میں آ جائیں گی… مگر یہاں… وساوس کا موضوع چل پڑا… تب سوچا کہ …اپنی باتیں تو
بس باتیں ہی ہوتی ہیں… سنا کر کیا کریں گے … اللہ تعالیٰ دین کی باتیں سننے سنانے کی
مزید توفیق عطاء فرمائیں اور … صلوٰۃ علیٰ النبی ﷺ کا صحیح ذوق… نصیب فرمائیں… آئیے
حضرت علامہ آلوسیؒ کی تحقیق کے آخری … صیغے سے… اپنی مجلس پر… مسک الختام … لگاتے
ہیں…
اَللّٰھُمَّ صَلِّ اَبَداً
اَفْضَلَ صَلَوٰتِکَ عَلیٰ سَیِّدِنَا عَبْدِکَ وَ نَبِیِّکَ وَ رَسُوْلِکَ مُحَمَّدٍ
وَّ آلِہِ وَ سَلِّمْ عَلَیْہِ تَسْلِیْمًا وَ زِدْہُ شَرَفًا وَّ تَکْرِیْمًا وَّ
اَنْزِلْہُ الْمَنْزِلَ الْمُقَرَّبَ عِنْدَکَ یَوْمَ الْقِیَامَۃْ … ( روح المعانی
)
لا الہ الا اللّٰہ، لا الہ
الا اللّٰہ، لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
اللھم صل علی سیدنا محمد
والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا الہ الا اللّٰہ محمد
رسول اللّٰہ
٭…٭…٭