اللہ تعالیٰ ہی ہنسانے والے،اللہ تعالیٰ ہی رلانے والے
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ 682)
اللہ تعالیٰ ہی ہنساتے ہیں… اللہ تعالیٰ ہی رُلاتے ہیں… فرمایا
وَاَنَّہٗ ھُوَاَضْحَکَ وَاَبْکیٰ ( النجم ۴۳)
بے شک وہی ہے جو ہنساتا ہے اور رُلاتا ہے…
رنگ و نور لکھنے بیٹھا تو سنجیدہ تھا… اور کچھ رنجیدہ… گذشتہ ایک ہفتے سے ایک کتاب پر کام کرنے کے لئے ’’خلوت نشین ‘‘ تھا… اسی خلوت نشینی میں ہی خبر ملی کہ مقبوضہ کشمیر میں … ایک بڑا حملہ ہوا ہے اور آپ کا نام پھر حسب سابق چل نکلا ہے…بلکہ اس بار کچھ زیادہ ہی شدت ہے… موت اور قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں … وغیرہ وغیرہ… کتاب کا کام مشکل تھا اور توجہ طلب بھی… کتاب بھی عوام کے لئے نہیں علماء کرام کے لئے تیار کی جا رہی تھی … ظاہر ہے زیادہ محنت اور احتیاط درکار تھی… اللہ تعالیٰ سے مدد مانگی… خبروں اور حالات سے آنکھیں بند کیں… اور پھر کتاب کے کام میں لگ گیا…
حضرت امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ کی روحانی، علمی محفل… ساتھ حضرت ابن حجر، حضرت عینی، حضرت قسطلانی ، حضرت کرمانی اور بڑے معطر لوگ… اللہ تعالیٰ نے فضل فرمایا کام کچھ مکمل ہوا تو اب ’’ رنگ ونور‘‘ کی باری آ گئی … معلوم کیا کہ حالات کیا ہیں؟ … پتا چلا کہ … کافی گرما گرمی ہے… انڈیا چیخ رہا ہے، تڑپ رہا ہے، بلک رہا ہے ، رو رہا ہے ، دھمکیاں لگا رہا ہے… مگر چاہتا یہ ہے کہ… اس کی ہر دھمکی پاکستان پوری کرے… اس کی ہر خواہش پاکستان پوری کرے… کیونکہ پاکستان کا وہ محسن ہے… اسی نے پاکستان کو توڑا … اسی نے پاکستان میں بار بار فسادات کی آگ لگائی …چنانچہ اب پلوامہ حملے کا انتقام بھی… پاکستان اس کو لے کر دے… ادھر پاکستان کی طرف سے جوابات پھیکے پھیکے سے ہیں… کچھ خوف بھی نظر آ رہا ہے… چنانچہ اس صورتحال سے تھوڑا رنج ہوا… استخارہ کی دو رکعت پڑھ کر لکھنے آ بیٹھا… خبریں کھولیں تو کسی کرم فرما نے ایک خبر بھیج رکھی تھی… اسے سنا تو ہنس ہنس کر سارے غم بھول گئے…آواز آ رہی تھی:
’’اب لال ٹماٹر کو ترسے گا پاکستان… ہمارے ہی ٹماٹر کھا کر ہمارے فوجیوں کو مارنے والا پاکستان اب ایک ایک ٹماٹر کو ترسے گا… دیش بھگت کسانوں نے اعلان کر دیا ہے کہ… اب وہ اپنا ٹماٹر پاکستان نہیں بھیجیں گے…‘‘
دنیا نے منہ موڑ لیا
ٹماٹر بند ہو جانے کا غم اپنی جگہ… آئیے چند اہم باتوں پر نظر ڈالتے ہیں… پلوامہ حملہ جو کہ مقامی کشمیری مجاہدین نے… اپنے قاتل انڈیا پر کیا… مگر انڈیا حسب سابق اس کاالزام اِدھر اُدھر ڈال کر ساری دنیا سے حمایت کی بھیک مانگنے لگا… لیکن اس بار دال نہیں گلی… حتی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تک نے اس حملے کا تذکرہ نہیں کیا… اور نہ مذمت کی… یورپی یونین نے بھی کوئی بیان نہیں داغا… پڑوسی ملک چین کے اخبارات نے اس خبر کو ہی شائع نہیں کیا… البتہ اُن کی وزارت خارجہ نے مختصر سا بیان دے دیا… برطانیہ جو ہر معاملے میں انڈیا کا ساتھ دیتا ہے اس حملے پر خاموش ہے … وجہ یہ ہے کہ…ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ … اس حملے میں نہ کوئی سویلین مارا گیا اور نہ اس میں دہشت گردی کا کوئی پہلو ہے… وہ فوجی جو لڑنے اور مارنے جا رہے تھے وہی اس حملے کا نشانہ بنے… وہ جن کو مارنے جا رہے تھے ان میں سے ایک نے آگے بڑھ ان کا استقبال کیا اور یوں یہ حملہ ہو گیا… اب دنیا کو کیا پڑی ہے کہ ایک میدان جنگ میں مارے جانے والے مسلح فوجیوں پر… آنسو بہاتی رہے… یہ فوجی بھی اپنے ملک کی حدود سے باہر… اقوام متحدہ کی اجازت کے بغیر… ایک آزاد قوم کو غلام بنائے رکھنے جا رہے تھے… کشمیری قوم کو مبارک ہو کہ… اس بار دنیا نے ان کی آواز کو سنا اور سمجھا ہے… اور بھارت کی آہ و بکاء کو مسترد کر دیا ہے…
اللہ تعالیٰ پاکستان کے خوفزدہ میڈیا کو بھی… ہمت، جرأت اور غیرت عطاء فرمائے…
یہ بات بالکل غلط ہے
کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ… اس حملے سے مودی کو فائدہ ہوا ہے… اس حملے نے اس کی الیکشن مہم میں جان ڈال دی ہے… یہ بالکل غلط تجزیہ ہے…ایسا کہنے اور سمجھنے والے لوگ نہ انڈیا کی سیاست کو سمجھتے ہیں اور نہ ہی وہ ہندو ذہنیت سے واقف ہیں… اس حملے نے تو… مودی کی سیاست اور مقبولیت کا جنازہ نکال دیا ہے… لوگ حیران ہیں کہ… مودی نے اب تک اتنا شور مچایا … اور کشمیر میں آپریشن آل آؤٹ کا دعویٰ کیا… یعنی سب مجاہدین ختم اور آؤٹ… تو اب یہ حملہ کیسے ہو گیا … حملہ بھی کشمیری مجاہد نے کیا… اور حملہ بھی سری نگر کے قریب ہوا… پاکستان کے بارڈر پر نہیں…چنانچہ مودی کی تمام بڑھکیں اور دعوے خاک میں مل گئے… اور اس کی سیاسی پوزیشن اب پہلے سے بہت کمزور ہو چکی ہے … اگر اس موقع پر … حکومت پاکستان نے مضبوطی دکھائی… اور مودی کے دباؤ میں آ کر کوئی غلط قدم نہ اٹھایا تو… مودی اب نیچے اور پیچھے لڑھکتا جائے گا… لیکن اگر اس موقع پر مودی کے شور شرابے سے گھبرا کر ہمارے حکمرانوں نے… اس کے کچھ مطالبات تسلیم کر لئے تو اس سے مودی کی حالت سنبھل سکتی ہے… اللہ تعالیٰ ہمارے حکمرانوں کو ہمت و جرأت عطاء فرمائیں… یہی کشمیری نوجوان … عادل احمد ڈار اگر سری نگر یا پلوامہ میں… کسی جلوس، جلسے کے دوران… انڈین گولی کا نشانہ بن جاتا … یا اپنے چہرے پر چھروں والا کارتوس کھا کر نابینا ہو جاتا تو… ہمارے حکمران اس کی حمایت میں ضرور بولتے… مگر اس نوجوان نے…مظلومیت کے ساتھ مرنے کی بجائے آگے بڑھ کر ظلم کو روکا… اور اپنی لاشوں کا کچھ حساب چکایا تو آج کلمہ گو مسلمان بھی … اسے ’’دہشت گرد‘‘ کہہ رہے ہیں یہ کونسا دین ہے اور کونسا انصاف؟
میں عادل احمد ڈار شہید کی ایک کرامت پر تو حیران رہ گیا ہوں ہمارے ملک کے نامور اور شہرہ آفاق صحافی… جناب ایاز امیر صاحب عادل احمد ڈار شہید کی تعریف کر رہے تھے… ایاز امیر صاحب تو کبھی بھول کر… یا مدہوشی میں بھی… کسی دینی اسلامی کاز کی تعریف نہیں کرتے… مجاہدین کے لئے اُن کی سوئی ہمیشہ نوے ڈگری پر رہتی ہے… مگر یہ عادل احمد ڈار شہید کی قربانی ہے … اور اُن کی عظیم کرامت ہے کہ… ایاز  صاحب کا دل بھی نرم ہوا… اور انہوں نے اپنے نامہ اعمال میں… ایک نیکی شامل کر لی… ادھر مقبوضہ کشمیر میں… عادل احمد ڈار شہید ایک حقیقی ہیرو بن چکے ہیں … جو لوگ وسیلے کے قائل ہیں … وہ اُن کے وسیلے سے دعائیں مانگ رہے ہیں… اور جو وسیلے کے قائل نہیں وہ اُن کے مقبول عمل کو وسیلہ بنا کر دعاء مانگ رہے ہیں… گذشتہ دن ہزاروں مسلمانوں نے ان کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی… اب تک کشمیر کی سینکڑوں مائیں اپنے بچوں کو … عادل احمد ڈار شہید بنانے کا عزم اور دعائیں مانگ چکی ہیں… وہاں اب ہر گلی ہر کوچے ہر بازار میں عادل ہی عادل ہے… وہ عادل جس نے غزوہ بدر کی یاد تازہ کی… وہ عادل جس نے … کشمیر کی تحریک کو… کامیابی کے کنارے تک پہنچا دیا…یہ بات اب واضح ہوچکی ہے…کہ کشمیر کی تحریک آزادی…اب اپنے قدموں پر کھڑی ہوچکی ہے…اسے نہ کسی بیرونی امداد کی ضرورت ہے نہ بیرونی تعاون کی … پاکستان کے حکمرانو! صحافیو! … ہمیں جتنی گالیاں دینا ہے دے لو… اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ… ہم نہ پاکستان کو جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں… اور نہ پاکستان کی ترقی کے دشمن ہیں … پھر بھی… جو دل میں آئے ہمیں کہہ لو…
مگر خبردار، خبردار… حضرت اقدس الشیخ ، الشہید عادل احمد ڈار… نور اللہ مرقدہ کے خلاف ایک لفظ اپنی زبان سے نہ نکالنا…
ورنہ مارے جاؤ گے… برباد ہو جاؤ گے … اللہ تعالیٰ کے ایسے مقرب اولیاء کے خلاف بد زبانی کرنے والوں سے… اللہ تعالیٰ بڑا سخت انتقام لیتے ہیں… اللہ تعالیٰ اپنے یاروں کے یار ہیں… جو اُن کے یاروں کو ایذاء پہنچاتا ہے… اس سے وہ اعلان جنگ کر دیتے ہیں … آج ساری دنیا … عادل احمد ڈار جیسے عظیم انسان ، عظیم ولی ، عظیم ہیرو کو میری طرف منسوب کر رہی ہے… جبکہ میں اس حسرت میں ہوں کہ… کاش میں نے کبھی اُن کو دیکھا ہوتا … اُن کی زیارت کی ہوتی… اُن سے کبھی کوئی رابطہ ہوتا…جیتے رہو عادل جیتے رہو … تم جیسے پیاروں کی طرف میری نسبت میرے لئے سعادت کی بات ہے… اور تم جیسے پیاروں کی وجہ سے اگر مجھے مار بھی دیا گیا تو… یہ بھی میرے لئے سعادت ہو گی… تم جیسے بیٹے آگے استقبال کے لئے جو موجود ہوں گے…
لا الہ الا اللّٰہ،لا الہ الا اللّٰہ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
اللھم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
٭…٭…٭