رمضان کیلئے چند آسان دعائیں
کلمۂ حق…مولانا محمد منصور احمد (694)
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کی سورئہ البقرہ کی آیت نمبر ۱۸۳ میں ایمان والوں کو بتایا ہے کہ روزے تم پر فرض کیے گئے ہیں ۔ اس کے بعد آیت نمبر ۱۸۷ تک روزے اور رمضان کے مسائل کا تذکرہ ہے لیکن درمیان میں آیت نمبر ۱۸۶ ہے ‘ جس میں ارشاد ہے:
واذا سألک عبادی عنی فانی قریب اجیب دعوۃ الداع اذا دعا ن فلیستجیبوا لی ولیو منوابی لعلھم یرشدون
( اور جب آپ سے پوچھیں میرے بندے ، میرے بارے میں تو میں قریب ہوں ، دعا مانگنے والوں کی دعا قبول کرتا ہوں ‘ جب وہ مجھ سے دعا مانگے تو چاہیے کہ وہ میرا حکم مانیں اور مجھ پر یقین رکھیں تاکہ وہ صحیح راہ پر آئیں)
اس آیت سے پہلے بھی روزہ اور رمضان کا تذ کرہ ہے اور اس کے بعد بھی انہی کے متعلق مسائل ہیں ‘ درمیان میں یہ آیت دعا کے متعلق آئی ، کیوں؟ مفسرین کرامؒ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو اس بات کی طرف متوجہ فرمانا چاہتے ہیں رمضان خاص طور پر اللہ تعالیٰ سے مانگنے اور اُسے منانے کا مہینہ ہے نیز روزے کی بھوک اور پیاس کا قبولیت دعا میں خاص اثر ہے ۔
ویسے تو ہر وقت اور جگہ ہی اللہ تعالیٰ سے مانگنا چاہیے لیکن رمضان کے مبارک مہینے میں جتنے قبولیت دعا کے مواقع اور حالات جمع ہو جاتے ہیں ‘ عام دنوں میں ایسا ممکن نہیں ہوتا ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو رمضان کے بارے میں کیسے عنوانات سے ترکیب دی ہے اور اس ماہِ مبارک میں قبولیت دعا کا کیسے ذکر فرمایا ہے ، ایک حدیث پاک ملاحظہ فرمائیں :
عن عبادۃ بن الصامت رضی اللّٰہ عنہ ان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال یوماً و حضرنا رمضان: اتا کم رمضان شہر برکۃ یغشا کم اللہ فیہ فینزل الرحمۃ و یحط الخطایا ویستجیب فیہ الدعاء ینظر اللّٰہ تعالیٰ الی تنافسکم فیہ ویبا ھی بکم ملئکتہ فارواللّٰہ من انفسکم خیرا فان الشقی من حرم فیہ رحمۃ اللّٰہ عزوجل( رواہ الطبرانی )
’’ حضرت عبادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کے قریب ارشاد فرمایا :  لوگو! تمہارے پاس رمضان کا مہینہ آگیا ہے جو بڑی برکت والا ہے ، اللہ تعالیٰ اس میں خاص طور پر تمہاری طرف متوجہ ہوتے ہیں اور اپنی خاص رحمت نازل فرماتے ہیں ، گناہوں کو معاف فرماتے ہیں اور اس مہینے میں دعائوں کو قبول کرتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ اس مہینے میں تمہارے نیکیوں میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کو دیکھتے ہیں اور فرشتوں کے سامنے تم پر فخر کرتے ہیں ، تو اللہ کو اپنی نیکیاں ہی دکھائو ، بد نصیب ہے وہ شخص جو اس مہینے میں بھی اللہ کی رحمت سے محروم رہ جائے ‘‘۔
اسی طرح ایک اور حدیث میں ارشاد ہے :
ان للّٰہ تبارک و تعالیٰ عتقاء فی کل یوم ولیلۃ یعنی فی رمضان و ان لکل مسلم فی کل یوم ولیلۃ دعوۃ مستجابۃ
’’ رمضان المبارک کے ہر دن اور ہر رات میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے جہنم کے قیدی آزاد کیے جاتے ہیں اور مسلمان کے لیے ہر دن اور ہر رات میں ایک دعاضرور قبول ہوتی ہے ۔‘‘(رواہ البزار)
ماہِ مبارک میں سحر اور افطار تو خاص طور پر قبولیت دعا کے اوقات ہیں ، جنہیں ہم صرف کھانے پینے کی فکر میں ضائع کر دیتے ہیں،اس کے علاوہ نمازوں کے بعد ، اذانوں کے بعد ، تلاوت اور دیگر عبادات کے بعد بھی دعاء مانگنے کا خوب اہتمام کرنا چاہیے ۔
قرآنِ مجید میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں دعاء کے بہت سے الفاظ سکھائے ہیں جو بہت ہی جامع ہیں ، اس ماہ کے ماہنامہ’’ بنات عائشہؓ ‘‘ میں بھی انہیں ترجمہ کے ساتھ شائع کیا گیا ہے ، ان الفاظ کو یاد کر کے اور سمجھ کے مانگنے سے بہت جلد دعاء قبول ہوتی ہے ۔ اسی طرح وہ دعائیں جو رحمت دو عالمﷺکی زبانِ مبارک سے نکلیں ، وہ بھی اتنی پُرمغز اور دین و دنیا کی ضروریات کے لیے کافی ہیں کہ ہم اگر پوری زندگی بھی سوچتے رہیں تو ویسی ایک دعاء بھی نہ بنا سکیں ، اس لیے ماہِ مبارک میں مسنون دعائوں کا بھی بہت اہتمام کرنا چاہیے اور انہیں ترجمہ کے ساتھ یاد کر کے اپنی زندگی کا مستقل حصہ بنانا چاہیے ۔
اللہ تعالیٰ معاف فرمائے کہ ہم نے بہت سے دیگر کاموں کی طرح دعا کو بھی صرف ایک رسم بنا لیا ہے حالانکہ دعا تو زندگیوں کو بدل دینے والی چیز ہے اور اُس کے ذریعے ہم اپنا بڑے سے بڑا مسئلہ حل کروا سکتے ہیں ۔ پھر یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ دعا صرف پڑھنے کی چیز نہیں بلکہ اُس کا تعلق مانگنے سے ہے اور آپ نے دنیا میں مانگنے والوں کو دیکھا ہے کہ وہ کیسے عاجزی و انکساری سے مانگتے ہیں ، اسی طرح جب انسان اپنے خالق و مالک سے مانگے تو سراپا سوال بن جائے ۔
ماہِ مبارک کی مناسبت سے یہاں چند اردو دعائیں لکھی جاتی ہیں ، جو حقیقت میں مسنون دعائوں کے مضمون اور مفہوم پر ہی مشتمل ہیں ، جن لوگوں کو عربی پڑھنے میں مشکل پیش آتی ہے وہ ان الفاظ کے ذریعے بھی اللہ تعالیٰ سے دعاء مانگ سکتے ہیں ۔
ان دعائوں میں اپنے ساتھ دیگر تمام امت مسلمہ بالخصوص دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی نیت بھی کر لینی چاہیے اور جو بھی دنیا و آخرت کی ضرورت دل میں آئے اُسے انتہائی عاجزی والے الفاظ میں مانگنا چاہیے ۔ دعا کا آغاز اللہ تعالیٰ کی تعریف اور درود شریف سے کریں تو قبولیت کی بہت زیادہ امید ہوتی ہے ۔
اے اللہ ! اے میرے پروردگار ، اے میرے آقا ! مجھے دنیا میں بھلائی عطا فرما اور آخرت میں بھی بھلائی عطا فرما اور دوزخ کے عذاب سے بچا ۔
 اے اللہ ! سرکارِ دو عالم ﷺنے آپ سے دنیا و آخرت کی جتنی بھلائیاں مانگی ہیں وہ سب مجھے عطاء فرما اور دنیا و آخرت کے جتنے شر ، فتنے اور برائیوں سے پناہ مانگی ہے مجھے بھی ان سب سے پناہ عطاء فرما۔
 اے اللہ ! میری کامل مغفرت فرما اور دنیا و آخرت میں عافیت ِ کاملہ ، راحت ِ کاملہ ، صحت ِ کاملہ اور حیات ِ طیبہ نصیب فرما ۔
اے اللہ ! اپنے ذکر کرنے اور نعمتوں پر شکر کرنے اور اپنی عبادت خوب بنائو سنوار کر کرنے کی ہمیشہ توفیق عطا فرما ۔
الہٰ العالمین ! مجھے امن و سکون مل جائے بندہ ہر قسم کی دائمی عافیت کا طلبگار ہے ، دنیا و آخر ت کی مجھے ، میری اولاد و احباب اور تمام مسلمانوں کو عافیت دے اور مال میں عافیت دے ۔ اے اللہ ! میرے عیبوں پر پردہ رکھنا اور جس بات سے میں ڈر رہا ہوں اس سے نجات دینا ، ہماری سامنے سے حفاظت فرما ، ہماری پیچھے سے حفاظت فرما ، ہمارے دائیں اور بائیں سے حفاظت فرما ، ہمارے اوپر سے حفاظت فرما ، الٰہی ! ہم اپنے نیچے سے ہلاک نہ ہو جائیں ۔ اے حیُّ اے قیّوم ! تیری رحمت سے فریاد چاہتا ہوں ، دین و دنیا کی جتنی بھلائیاں ہو سکتی ہیں سب ہی مانگنے آیا ہوں ، عطاء فرما دے ، آپ ارحم الراحمین ہیں ۔
الٰہی ! میرے گناہ معاف فرما دے ، میرے گھر میں فراخی اور میری روزی ، میرے گھر والوں کی روزی میں برکت عطا فرما دے ‘ رحمت کے دروازے کھول دے اور ہم پر روزی کے دروازے سہل و آسان کر دے
اے جبرائیل کے معبود ! اے میکائیل و اسرافیل کے خدا ! اے ابراہیم و اسماعیل و اسحٰق علیہم السلام کے معبود ! ہم کو عافیت دے اور ہم پر کسی ایسی مخلوق کو مسلط نہ فرما جو ہم پر رحم نہ کرے اور ہم کو اس کی برداشت نہ ہو اور وہ ہم کو ہمارے دین سے ہٹا دے ۔
الٰہ العالمین!آپ میری بات بالکل سن رہے ہیں اور جہاں بیٹھا ہوا دعا کر رہا ہوں آپ دیکھ رہے ہیں ، آپ میرے ظاہر کو بھی جانتے ہیں اور میرے باطن کو بھی جانتے ہیں ، میری ہر بات آپ کے نزدیک عیاں اور ظاہر ہے ، میری کوئی بات آپ سے پوشیدہ نہیں ہے اور میں محتاج ہوں ، سختی میں آیا ہوا ہوں ، آپ سے فریاد کر رہا ہوں ، آپ پناہ دینے والے ہیں ، اپنے گناہوں کی وجہ سے خوفزدہ ہوں ، عذاب سے ڈر رہا ہوں ، آپ سے اس طرح ہاتھ جوڑ کر اس طرح مانگ رہا ہوں جس طرح مسکین سائل مانگا کرتا ہے ، عاجزی کر رہا ہوں جس طرح ایک گنہگار ذلیل آپ کے سامنے عاجزی کیا کرتا ہے اور اس طرح پکار رہا ہوں جیسے کوئی خوف زدہ نا بینا بے یارو مدد گار آپ سے مانگا کرتا ہے ، آپ کے سب کچھ اختیار میں ہے ، ہماری گردنیں آپ کے سامنے جھکی ہوئی ہیں ، رو رہا ہوں، میری ناک خاک آلودہ ہے ، میں نے اپنی آبرو گناہوں سے خراب کر لی ہے ، مجھے امید ہے آپ میری دعا ضرور سنیں گے ، مجھے محروم نہیں کریں گے ، آپ ہم پر مہربان رئوف و رحیم ہو جائیے اور جتنے سوالی ہیں سب سے اچھا سوالی کر دیجئے ، آپ سے اچھا اور کون دینے والا ہے ۔
الٰہ العالمین! اتنا خوف دے دے کہ گناہوں سے باز آجائوں ، میرے اور میرے گناہوں کے درمیان یہ آپ کا خوف آڑ ہو جائے۔ الٰہی ! اتنی اطاعت کی توفیق دے دے کہ جنت میں چلا جائوں ، اتنا یقین دے دے کہ دنیا کی مصیبتیں آسان ہو جائیں ۔ الٰہی! میرے کانوں سے مجھے نفع بخش دے ، میری آنکھ سے میری طاقت سے تاحیات نفع دیتے رہنا ، ہمارا کوئی اچھا وارث بنا دے … جو ہم پر ظلم کرے اس کا ظلم اسی پر ڈال دے ، جو دشمنی کرے تو ہماری اس پر مدد فرما ، ہماری مصیبت دین کی مصیبت نہ بنا اور سب سے بڑا غم دنیا کا غم نہ بنا ، الٰہی !آخرت چھوڑ کر ساری رغبت دنیا کو نہ بنا ۔ الہٰ العالمین ! ایسے لوگوں کو ہم پر حاکم نہ بنا جو ہم پر رحم نہ کریں ۔ اے اللہ ! ہم کو زیادہ کر کم نہ کر ، ہماری عزت ہو ، ذلت سے بچا ، ہم کو عطا فرما ، محروم نہ کر ، ہم کو دوسروں پر بڑھا کر رکھ، ہم سے راضی ہو جا اور ہم کو راضی فرما ۔
اے اللہ ! میری نماز ، میرا حج ، میرا مرنا ، میرا جینا خاص تیرے ہی لئے ہے ، اور تیرے سوا میرا اور کون ہے ؟ میرا تو آسرا اور ٹھکانہ تو ہی ہے ، میرا اور تمام جہانوں کا تو ہی مالک و خالق ہے ، سب کچھ تیری مِلک ہے ، میں تیرا عاجز بندہ ہوں۔ اے میرے مولا! ہم کو عذاب قبر سے بچانا ، دنیا و آخرت کی ہر مصیبت سے بچانا
اے مولائے کریم ! بغیر ہمارے مانگے ہوئے آپ نے دولت ِ اسلام ہم کو عطا کی ہے ، توروح قبض ہونے سے پہلے ہم سے نہ چھیننا ۔ اگرچہ ہم ناشکرے ہیں مگر آپ تو کریم ہیں ، کریم دے کر واپس نہیں لیا کرتا ۔ ہمارا خاتمہ ایمان پر کرنا ‘ آخر وقت تک اس ایمان کا سنبھالنا بھی آپ ہی کا کام ہے ۔ الٰہی! جب دنیا سے اٹھیں نورِ ایمان کے ساتھ اٹھیں۔ ہمارے کان میں نور بھر دے، ہمارے دلوں میں نور بھر دے ، ہم کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے کے نیچے آپ کی امت میں اٹھانا اور ہمارا حساب آسان لینا ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک سے حوض ِ کوثر کا پانی پلانا ، ہمارے دائیں ہاتھ میں نامۂ اعمال دینا اور جس روز کوئی سایہ نہ ہو گا سوائے تیرے عرش کے ، اس روز اپنے عرش کے نیچے سائے میں جگہ دینا ۔
الٰہ العالمین ! جو فرائض آپ نے ہم پر مقرر کر دئیے ہیں ہم کمزور ہیں ان کی ادائیگی کی قوت اور توفیق دینا، اپنی رضا کی طلب میں ہماری مدد فرمانا، ہم آپ کے بھکاری محتاج اور سوالی ہیں ۔ الٰہی ! جو رحمت پھیلائیں ہمیں بھی اس میں حصہ دے، محروم نہ کرنا اور آپ جو روزی اپنے بندوں کو تقسیم کرتے ہیں ہمیں بھی عطا کرنا اور حلال روزی خوب بڑھا دینا کہ کسی مخلوق کی احتیاج ہی نہ رہے‘ اپنے سوائے سب مخلوق سے بے نیاز کر دے ۔
الٰہی ! آپ نے قرآن کریم میں کہا ہے … واما السائل فلا تنھر کہ گھر پر سائل آئے تو اس کو مت جھڑکو ، تو اے خداوند ہم بھی سائل ہیں ، کیا آپ ہم کو جھڑک دیں گے ۔ الٰہی! دل کی مرادیں پوری کر دے اور اے اللہ ! آپ نے تو کہا ہے فاصفح الصفح الجمیل کوئی تمہارے ساتھ برا کرے اسے معاف کر دیا کرو ۔ اے کریم ! ہم نے بھی برا کیا ہے ، ہم کو بھی معاف کر دے ۔
الٰہی ! آپ غنی ہیں ہم کمزور اوربے کس آپ کے بندے ہیں اگر آپ سے نہ کہیں تو کس سے کہیں ، آپ سے التجاء نہ کریں تو آپ کے سوا اور کون دینے والا ہے ۔ آپ ہمارے لئے کافی ہیں ہمارے لئے تو یہی شرف کافی ہے کہ آپ ہمارے رب ہیں اور آپ بالکل ویسے ہی ہیں جیسا کہ ہم چاہتے ہیں تو ہمیں ویسا ہی بنا دے جو آپ چاہتے ہیں ۔ ہمارے اور تمام مسلمانوں کے بیماروں کو شفا دے ، ان کو صحت و سلامتی عطا کر ، جو بے اولاد ہیں ان کو نیک اولاد عطا کر ، جن کی اولاد ہے ان کو نیک صالح اور فرمانبردار کر دے ، جو قرض دار ہیں ان کا قرضہ ادا کر دے جو بے روزگار ہیں ان کو روز گار سے لگا دے ، جو کسی مصیبت میں مبتلا ہیں ان کی مصیبت دور کر دے ، جو پریشان حال ہیں ان کی پریشانی دور فرما دے ، جو ناطے رشتے میں پریشان ہیں اچھا ناطہ رشتہ ان کو عطا کر دے ۔ ہر مسلمان مردو و عورت کو دو جہاں کی خوبی اور عزت دے ، ہر بلا اورمصیبت سے بچا ، ہر بری بیماری سے بچا ، مقدمہ بازی سے بچا ، بری موت سے بچا ، بری گھڑی آنے سے بچا ، دشمنوں سے بچا ، شیطان سے بچا ، مکرو فریب سے بچا ، حاسدوں سے بچا ، نا اتفاقی سے بچا ، اور ہر قسم کی راحت و چین نصیب فرما ۔
 اے قدرت والے ! تیری قدرت میں کیا نہیں ہے تو سب کچھ کر سکتا ہے ہماری دعا ہمارے حق میں قبول کر اور جنہوں نے ہم کو دعا کے لئے کہا ہے ان کے حق میں اور تمام ملنے جلنے والوں کے حق میں، ہماری اولاد اور تمام مسلمانوں کے حق میں قبول فرما۔
الٰہی! حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو بخش دے ۔ الٰہی ! حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پر رحم فرما ، الٰہی ! حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے بگڑے کام بنا دے ۔ الٰہی! حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پر رحم فرما ۔ الٰہی! حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی اصلاح کر دے ، برے کاموں سے بچا لے، نیکیوں پر لگا لے ، ہم تو سب کے لئے دعا کرتے ہیں ، سب کے بھلے کے خواستگار ہیں ان کے ساتھ ہمارا بھی بھلا کرنا یا الٰہ العالمین ۔
اللہ تعالیٰ اس ماہِ مبارک کو ہمارے لیے اور پوری امت مسلمہ کے لیے خوشیوں اور کامیابیوں کا مہینہ بنائے ۔(آمین ثم آمین)
٭…٭…٭