ایک اہم دعاء
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ542)
اللہ
تعالیٰ ہمیں ’’قرآن مجید‘‘ کی بے حد قیمتی دعاؤں سے فائدہ اُٹھانے والا بنائے… آمین
ایک
قیمتی اور اہم دعاء
قرآن
مجید کی ہر ’’دعاء‘‘ میں خیر اور برکت کے بڑے بڑے خزانے ہیں…اسی لئے شیطان مسلمانوں
کو قرآنی دعاؤں کی طرف متوجہ نہیں ہونے دیتا… یہ دعائیں ہر وظیفے سے بڑا وظیفہ ،
ہر چلّے سے بڑا چلّہ اور ہر روحانی عمل سے زیادہ طاقتور عمل ہیں…کئی لوگ بتاتے ہیں
کہ …گھر میں اتفاق نہیں…بیوی فرمانبردار اور نیک نہیں… اولاد میں خیر اور اچھائی نہیں
…کوئی
دعاء بتا دیں…اُن سے عرض کیا جاتا ہے کہ آپ یہ دعاء کثرت سے پڑھیں
دعاء بتا دیں…اُن سے عرض کیا جاتا ہے کہ آپ یہ دعاء کثرت سے پڑھیں
رَبَّنَا ھَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیَّاتِنَا قُرَّۃَ اَعْیُنٍ
وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَاماً
بعد
میں اگر اُن سے پوچھا جائے کہ…یہ دعاء پڑھنا شروع کی؟… تو کہتے ہیں کہ جی! اکثر بھول
جاتی ہے، رہ جاتی ہے، چھوٹ جاتی ہے … انا للّٰہ واناالیہ راجعون
ایسا
عظیم، قیمتی، ربانی تحفہ اور علاج بھول جاتا ہے …پھر گھر والوں کی اور اولاد کی خرابیوں
کا شکوہ کرنے کی کیا گنجائش ہے؟…
دعاء
کا ترجمہ
اس
دعاء کی بڑی اہمیت یہ ہے کہ… یہ دعاء خود اللہ تعالیٰ نے ہمیں سکھائی ہے…دوسری بڑی
اہمیت یہ ہے کہ…یہ دعاء ’’عباد الرحمن ‘‘ کا وظیفہ ہے…اللہ تعالیٰ کے وہ خاص بندے جن
کی عادتیں اور باتیں اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہیں…اور اُن کے لئے اللہ تعالیٰ نے جنت
کے اونچے درجات کا وعدہ فرمایا ہے…تیسری اہمیت یہ کہ یہ دعاء ہمارے اس عزم کا اظہار
ہے کہ…ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اللہ تعالیٰ کا فرمانبردار دیکھنا چاہتے ہیں…اور
اس کا آغاز اپنے گھر سے کرنا چاہتے ہیں …دعاء کے الفاظ اور اُن کا ترجمہ یاد کر لیں:
رَبَّنَا ھَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیَّاتِنَا قُرَّۃَ اَعْیُنٍ
وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَاماً
ترجمہ:
اے ہمارے رب! ہمیں اپنی بیویوں اور اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطاء فرمائیے
اور ہمیں متقی لوگوں کا امام بنائیے۔
اس
دعاء کے قبول ہونے سے انسان کے اہل اور اولاد میں ’’برکت‘‘ آ جاتی ہے…حضرت امام قرطبیؒ
فرماتے ہیں کہ جب انسان کو اپنے اہل اور اولاد میں برکت مل جائے تو اگر اُس کی صرف
ایک بیوی ( اور ایک بچہ) ہو تو بھی اللہ تعالیٰ اُن میں وہ تمام چیزیں جمع فرما دیتے
ہیں…جو اُس کے دل کی تمنا ہوتی ہیں…مثلاً خوبصورتی، پاکیزگی، حیا، فرمانبرداری اور
دین و دنیا کے کاموں میں معاونت …تب اُس کی آنکھیں ایسی ٹھنڈی ہوتی ہیں کہ …وہ کسی
اور طرف نظر نہیں اُٹھاتا…
سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم
آنکھوں
کی ٹھنڈک
آیت
مبارکہ میں آنکھوں سے مراد ’’ اہل ایمان ‘‘ کی آنکھیں ہیں…ہر کسی کی آنکھیں نہیں
…اور آنکھوں کی ٹھنڈک سے مراد…اہل و عیال اور اولاد کا نیک صالح ہونا ہے…
امام
قرطبی ؒ فرماتے ہیں:
ومن کی آنکھ کے
لئے اِس سے بڑھ کر کوئی ٹھنڈک نہیں کہ وہ اپنے اہل اور اولاد کو اللہ تعالیٰ کا فرمانبردار
دیکھے۔‘ (مظہری)
اہل
لغت کے نزدیک …آنکھوں کی ٹھنڈک کا مطلب ہوتا ہے …دل کو اُس کی آخری مراد مل جانا…یعنی
دل جو چاہتا ہے وہی ہو جائے تب اُس کی خوشی آنکھوں کو ٹھنڈا اور پُرسکون کر دیتی ہے
… اور انسان پوری طرح مطمئن ہو جاتا ہے…
یہ
دعاء مرد حضرات کے لئے بھی ہے…اور خواتین کے لئے بھی…قرآن پاک سب کے لئے نازل ہوا
ہے…انسان کی آنکھیں بہت مشکل سے ٹھنڈی اور مطمئن ہوتی ہیں …ابھی اپنے حکمرانوں کو
دیکھ لیں … اربوں کھربوں روپے اور دنیا بھر میں جاگیریں ، جائیدادیں بنا کر بھی اُن
کی آنکھیں پیاسی ہیں…اور یہ مزید مال اور جائیداد بنانے کی فکر میں ہیں…اپنی بیویوں
سے جب آنکھیں مطمئن نہیں ہوتیں تو وہ آنکھیں طرح طرح کی خیانتیں کرتی ہیں… اور اپنے
خاوند سے جب آنکھیں مطمئن نہ ہوں تو وہ ناشکری اور شکوے روتی ہیں…اور گناہوں میں مبتلا
ہوتی ہیں…آنکھوں کی پیاس تب بجھتی ہے جب دل کو اُس کی پوری مراد مل جائے… اور دل کی
مراد اللہ تعالیٰ ہی پوری فرما سکتے ہیں…تو اللہ تعالیٰ نے دعاء سکھا دی کہ یہ مانگو…دل
کی مراد آنکھوں کو ٹھنڈا کر دے گی
رَبَّنَا ھَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیَّاتِنَا قُرَّۃَ اَعْیُنٍ
وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَاماً
رَبَّنَا اے ہمارے رب ھَبْ عطا فرما اَزْوَاجِنَا ہماری بیویاں ذُرِّیَّاتِنَا ہماری اولاد قُرَّۃ ٹھنڈک اَعْیُنٍ آنکھیں…
گھوٹا
لگانا پڑتا ہے
اگر
کوئی نوجوان ہو اور اُس کی ابھی شادی نہ ہوئی ہو…وہ اس دعاء کو مضبوط پکڑ لے تو ان
شاء اللہ شادی بھی ہو جاتی ہے اور اولاد بھی صالح نصیب ہوتی ہے… لیکن شادی ہو گئی ،
بچے ہو گئے اور کبھی یہ دعاء نہیں مانگی تو اب کیا کریں؟… جواب یہ ہے کہ اب اس دعاء
کا چند دن خوب گھوٹا لگائیں … آپ نے کبھی باداموں کا شربت بنتے دیکھا ہو گا … باداموں
کو جس قدر زیادہ رگڑا جائے اُسی قدر عمدہ شربت بنتا ہے… اس رگڑائی کو گھوٹا لگانا کہتے
ہیں… پہلے دعاء کے درست الفاظ سیکھیں…اس کا ترجمہ سمجھیں اور پھر خوب توجہ سے گڑگڑا
کر ، رو رو کریقین سے مانگتے جائیں… خصوصاً فرض نمازوں کے بعد…اذان اور اقامت کے درمیان
… سحری اور افطار کے وقت…جہاد کے سفر یا محاذ پر… جمعہ کے دن عصر کے بعد… جمعہ کی رات
… صدقہ دیتے وقت…کسی مریض کی عیادت یا خدمت کے وقت…یا اسی طرح قبولیت کے کسی بھی وقت…
دل میں جذبہ یہ ہو کہ…میری بیوی ، میرا خاوند، میری اولاد سب اللہ تعالیٰ کے فرمانبردار
بن جائیں…دین اسلام کے کام آنے والے بن جائیں…اہل جنت میں سے بن جائیں…اور جہنم کے
دھویں تک سے بچ جائیں…جب دن رات کثرت سے یہ دعاء ایک ضروری مقصد اور کام بناکر مانگیں
گے تو ان شاء اللہ …اس کے عجیب فوائد اور برکات اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے…
رَبَّنَا ھَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیَّاتِنَا قُرَّۃَ اَعْیُنٍ
وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَاماً
اپنا
فائدہ
ایک
بار ایک مجلس میں یہ سوال اُٹھا کہ… یہ ایصال ثواب کیا چیز ہے؟… قرآن مجید میں واضح
سمجھایا گیا کہ… ہر کوئی اپنے عمل کا مالک ہے، کسی پر کسی کا گناہ نہیں ڈالا جائے گا…جب
کسی پر کسی کا گناہ نہیں ڈالا جائے گا تو پھر کسی اور کی نیکی کسی کو کس طرح مل سکتی
ہے؟… بندہ نے جواب کو دو حصوں میں تقسیم کیا… ایک تو وہ روایات جن میں ایصال ثواب کی
وضاحت آئی ہے…اور دوسرا جواب یہ کہ ایصال ثواب میں انسان کو جو کچھ دوسرں سے ملتا
ہے وہ دراصل اپنے عمل کا ہی حصہ اور نتیجہ ہوتا ہے … ایک حافظ و قاری باعمل جب انتقال
فرماتے ہیں تو اُن کے سینکڑوں ہزاروں شاگرد اُن کے ایصال ثواب کے لئے ہزاروں ختمات
کرتے ہیں … یہ سب اس قاری صاحب کے اپنے عمل کا نتیجہ اور اپنے عمل کا پھل ہے… اُس نے
قرآن مجید کو سیکھا پھر اُسے سینے سے لگایا اور پھر لوگوں کو سکھایا … اب لوگ جو کچھ
اُسے ایصال ثواب کر رہے ہیں…وہ سب اُس کے اپنے عمل ہی کا حصہ ہیں …پرویز مشرف جب مر
جائے گا تو لوگ کتنے قرآن پڑھ کراسے بخشیں گے؟ نواز شریف اور شہباز شریف کو لوگ کیا
ایصال ثواب کریں گے؟… پیسے دے کر جو ختم کرائے جاتے ہیں…اُن کا ثواب تو خود پڑھنے والوں
کو بھی نہیں ہوتا وہ آگے کسی اور کو ہدیہ کیا کریں گے؟ مجاہدین، شہداء اور اہل ایمان
کے نیک اعمال کے اثرات ایسے ہوتے ہیں جو … اُن کے لئے صدیوں اور ہزاروں سال تک کے ایصال
ثواب کا راستہ بناتے ہیں…ایک شخص اپنے بیٹے کو قرآن عظیم الشان کا حافظ بنائے… اب
جب بھی اُسے دیکھے گا تو دل اور آنکھیں ٹھنڈی ہوں گی کہ…میرے مرنے کے بعد میرے لئے
کیسا زبردست انتظام ہو گیا …مقصد یہ ہے کہ یہ دعاء اگرچہ اپنی بیوی اور بچوں کی اصلاح
کے لئے ہے…مگر اس کا فائدہ واپس دعاء کرنے والوں کو ہی لوٹتا ہے… اچھی بیوی، اچھا خاوند
اور اچھی اولاد انسان کے لئے عزت، راحت، نجات اور جنت کا ذریعہ ہیں…
رَبَّنَا ھَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیَّاتِنَا قُرَّۃَ اَعْیُنٍ
وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَاماً
معذرت
اس
دعاء کی تشریح اور فضیلت پر مزید لکھنا تھا…جبکہ دعاء کا آخری حصہ’’وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ
اِمَاماً‘‘ بہت اہم ہے…مگر وقت ختم ہو چکا…اذانوں کی آوازیں گونج کر تھم چکی ہیں
… اللہ کرے یہی مختصر الفاظ کافی ہو جائیں اور زیادہ سے زیادہ مسلمان اس دعاء سے فائدہ
اُٹھائیں … ساتھ یہ نیت اور ارادہ بھی کر لیں کہ اپنے بچوں کو قرآن مجید سے محروم
نہ رکھیں گے…اُن کو قرآن مجید اور دین کی تعلیم دیں گے…اپنی ساری اولاد کو عموماً
اور بیٹیوں کو خصوصاً ’’انگریز‘‘ کی تعلیم میں نہیں جھونکیں گے…اپنی اولاد کو تیراکی،
گھڑ سواری، نشانہ بازی اور عمدہ قرآت سکھائیں گے…اور اپنی اولاد کو …اللہ تعالیٰ کے
دین کا مجاہد بنائیں گے …یا اللہ! ہم مانگ رہے ہیں…آپ قبول فرما لیں…
رَبَّنَا ھَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیَّاتِنَا قُرَّۃَ اَعْیُنٍ
وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا
آمین یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِینْ
لا الہ الا اللّٰہ، لا الہ الا اللّٰہ ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول
اللّٰہ
اللہم
صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا
الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
٭…٭…٭