قنوتِ نازلہ کی ضرورت
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ 639)
اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو فتح، غلبہ اور اپنی حفاظت عطاء فرمائیں…قنوت نازلہ کا عمل بڑا مبارک، مسنون اور مجرب عمل ہے… کوشش کرنی چاہیے کہ یہ عمل ہم سب کی ذاتی… اور اجتماعی زندگی میں مضبوطی کے ساتھ آ جائے…
پہلا کام
’’دعاء‘‘ اللہ تعالیٰ کو بہت محبوب ہے… ’’دعاء‘‘ تقدیر کو بدل دیتی ہے… ’’دعاء‘‘ ایک نہ خطا ہونے والا ہتھیار ہے… ’’دعاء‘‘ ہر سعادت کا ذریعہ ہے… جس کو ’’دعاء‘‘ مل گئی وہ ’’دعاء‘‘ کے ذریعہ سب کچھ پا لیتا ہے… اور جو ’’دعاء‘‘ سے محروم رہتا ہے وہ بہت سی مزید محرومیوں میں جا گرتا ہے… ’’دعاء‘‘ بڑی جاندار عبادت اور بڑی شاندار نعمت ہے…یہ ہر عبادت اور ہر ذکر کا مغز ہے… ’’دعاء‘‘ اللہ تعالیٰ کا حکم ہے… ’’دعاء‘‘ تمام انبیاء علیہم السلام کی سنت ہے… قنوت نازلہ کو اپنی زندگی میں لانے کے لئے پہلا کام یہ کریں کہ … قنوت نازلہ کی فضیلت کو پڑھیں اور سمجھیں …یہ کوئی عام اور معمولی دعاء نہیں ہے… یہ وہ ’’دعاء‘‘ ہے جسے ’’فرض نماز‘‘ میں جگہ عطاء فرمائی گئی ہے… اور آپ جانتے ہوں گے کہ… ’’فرض نماز‘‘ کتنی اونچی عبادت ہے… ایمان کے بعد’’ فرض نماز‘‘ کا درجہ ہے…اور ’’فرض نماز‘‘…ہمارے پورے دین کا ’’ستون‘‘ ہے … فرض نمازوں کے لئے اللہ تعالیٰ نے جو اوقات مقرر فرمائے ہیں… یہ قبولیت کے خاص اوقات ہیں… یہ محبت کے اوقات ہیں… یہ مناجات کے اوقات ہیں… یہ راز و نیاز کے اوقات ہیں … قنوت نازلہ چونکہ اس امت کی ضرورت ہے اس لئے اسے ’’فرض نمازوں ‘‘ میں جگہ ملی ہے… اور فرض نمازوں کی دعائیں ان شاء اللہ ضرور بضرور قبول ہوتی ہیں…
الحمد للہ گزشتہ کالم میں ’’قنوت نازلہ‘‘ کی اچھی خاصی اور جامع ترتیب آ گئی تھی… اسے دو چار بار پڑھ لیں… دوسرے مسلمانوں تک بھی پہنچائیں… اس کی برکت سے ان شاء اللہ خود ہماری زندگی میں ’’قنوت نازلہ‘‘ آ جائے گا… جب ہماری زندگی میں دین کے دشمن بھی موجود ہیں… جب ہماری زندگی میں مظلوم مسلمان بھی موجود ہیں… جب ہماری زندگی میں بے بس مسلمان قیدی بھی موجود ہیں… جب ہماری زندگی میں ہمارے بے شمار ایسے دشمن موجود ہیں … جو ہم سے صرف دین کی وجہ سے دشمنی رکھتے ہیں تو پھر ہماری زندگی میں ’’قنوت نازلہ‘‘ بھی موجود ہونی چاہیے… اور ہماری زندگی میں جہاد بھی ضرور موجود ہونا چاہیے…
دوسرا کام
قنوت نازلہ کی دعائیں یاد کر لیں… کم از کم وہ تین دعائیں جو گذشتہ رنگ ونور میں تھیں… اور اسی طرح کی مزید جامع دعائیں… دعاء یاد کرنا بہت آسان کام ہے… طریقہ یہ ہے کہ کسی ترجمہ جاننے والے کے پاس بیٹھ کر دعاء کے ہر ہر لفظ کو الگ الگ کر کے… اس کا ترجمہ سمجھ لیں… آپ حیران ہوں گے کہ… عربی کے اکثر الفاظ وہی ہیں جو ہم اردو میں بھی استعمال کرتے ہیں…
جب ترجمہ اچھی طرح سمجھ میں آ جائے تو اب ایک ایک جملہ یاد کرتے جائیں… جب کوئی جملہ یاد ہو جائے تو اسے پچھلے جملے کے ساتھ دہرائیں… بس اس طرح بہت آسانی سے دعاء یاد ہو جائے گی… ایک دعاء یاد کر کے سارا دن چلتے پھرتے اسے دہراتے رہیں… مانگتے رہیں …جو ملے اسے سناتے رہیں… ان معاملات میں شرم کرنا محرومی کی بات ہے…
تیسرا کام
دوسرے مسلمانوں کو ’’قنوت نازلہ‘‘ کا مسئلہ سمجھائیں…اپنی اپنی مساجد میں بغیر جھگڑا ڈالے… اتفاق و مشاورت کے ساتھ ’’قنوت نازلہ‘‘ شروع کرائیں… ’’قنوت نازلہ‘‘ کی دعائیں مسلمانوں کو یاد کرائیں اور اُن کا ترجمہ انہیں سمجھائیں تاکہ… جب امام صاحب پڑھیں تو ہر کوئی اچھی طرح سمجھ کر آمین کہے اور مانگنے کی کیفیت نصیب ہو… اور جب ہم اکیلے نماز پڑھیں تو خود جہری نمازوں میں ’’قنوت نازلہ‘‘ کا اہتمام کریں… اسی طرح اگر کبھی کسی مصیبت میں پھنس جائیں… یا قید ہو جائیں تو قنوت نازلہ کا عمل ہمارے ساتھ ہو اور ہم اپنی نمازوں میں فوراً اسے شروع کر دیں… آج مسلمانوں کو کافروں سے محبت کا سبق پڑھایا جا رہا ہے… آج مسلمانوںکو کافروں کے نقش قدم پر چلنے کی دعوت دی جارہی ہے… آج مسلمانوں کو غلامی کے آداب سکھائے جا رہے ہیں کہ…کس طرح ہم نے زمانے کے ساتھ ساتھ چلنا ہے… آج مسلمانوں کے دلوں میں کافروں کی عظمت بٹھائی جا رہی ہے کہ… وہ ہم سے کس طرح آگے ہیں … استغفر اللہ، استغفر اللہ…لا حول ولا قوۃ الا باللہ…کیسے ظالمانہ اسباق آج اصلاح کے نام پر مسلمانوں میں پھیلائے جا رہے ہیں… وہ دشمنان اسلام جو لعنت کے مستحق ہیں… جو امت مسلمہ کے قاتل ہیں… جو ہماری نسل تک مٹانے کے درپے ہیں جب تک ہم ان کی دشمنی کو محسوس نہیں کریں گے… اس وقت تک ہم ان کے مقابلے میں کھڑے نہیں ہو سکیں گے… ہمیں امت مسلمہ میں آزادی کی روح بیدار کرنی ہو گی … ہمیں امت مسلمہ کو اس کی عظمت کا احساس دلانا ہو گا… ہمیں امت مسلمہ کو اس کے غلبے کی یاد دلانی ہو گی…
اس کے لئے ایک بہترین طریقہ … قنوت نازلہ کی سنت کا احیاء بھی ہے کیونکہ’’ قنوت نازلہ‘‘ کا بنیادی مقصد… اہل ایمان کے لئے نصرت و غلبہ مانگنا … اور  دشمنان اسلام کے لئے لعنت اور غضب الہٰی کا سوال ہے…
جب ہمیں اس بات کا احساس ہو گا کہ … کفر و شرک کوئی معمولی گناہ نہیں ہیں … بلکہ یہ وہ جرائم ہیں … جن پر اللہ تعالیٰ کی اور تمام مخلوق کی لعنت برستی ہے تو پھر ہم… کفر و شرک کی غلامی کبھی گوارہ نہیں کریں گے…اور نہ ان کی ظاہری ترقی ہمیں کسی بھی طرح متاثر کرے گی…
خواتین اسلام سے گزارش
مسلمان خواتین میں… کئی ’’اہل دعاء‘‘ ہوتی ہیں… ’’اہل دعاء‘‘ ایک روحانی مقام ہے جو کہ کسی کسی مسلمان کو نصیب ہو جاتا ہے… اور مسلمان عورتوں کو یہ مقام زیادہ ملتا ہے… امت میں بڑی بڑی ’’اہل دعاء‘‘ خواتین ہر زمانے میں گزری ہیں… اور ان شاء اللہ اس زمانے میں بھی موجود ہوں گی… کیونکہ ماشاء اللہ یہ جہاد اور قربانی کا زمانہ ہے… قنوت نازلہ چونکہ امت مسلمہ کی ضرورت ہے اس لئے خواتین کو بھی… اپنی نمازوں میں اس کا اہتمام کرنا چاہیے… جب بھی کوئی حادثہ یا واقعہ ہو… تو خواتین چند دن کے لئے قنوت نازلہ کا اہتمام کر لیا کریں… پھر کچھ دن چھوڑ دیا کریں… پھر شروع کر دیا کریں … آج کل جیسے ہی کوئی حادثہ ہوتا ہے تو… کچھ لاڈلے بس یہی فرمائش شروع کر دیتے ہیں کہ … فوراً مذمتی بیان جاری ہو… مظلوموں کی ویڈیوز شیئر کی جائیں… یعنی صرف سوشل میڈیا پر ہی سارا اودھم مچایا جائے… اور پھر کبھی کبھی انہیں یہ وہم بھی لگ جاتا ہے کہ… سوشل میڈیا پر ان کے شور سے اقوام متحدہ لرز اُٹھی ہے… اور کابل کی حکومت بھی گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی ہے… حالانکہ یہ صرف وہم ہوتا ہے… اقوام متحدہ کو سب جانتے ہیں…وہ آپ کے سوشل پیغامات نہیں پڑھتی … اور نہ ہی اس کی بنائی ہوئی کمیٹیاں مسلمانوں کے مسائل حل کرتی ہیں… بہرحال سوشل میڈیا ایک فضول سی مجبوری بن چکی ہے اورکچھ بھی نہیں…
ظالمانہ واقعات کی آپ ضرور مذمت کریں … آپ اُن پر ضرور آواز اُٹھائیں…آپ سے جتنا ہو سکتاہو ظلم کو بے نقاب کریں… یہ اچھی بات ہے مگر آپ دوسروں کو طعنے نہ دیں کہ فلاں کیوں خاموش ہے؟ فلاں کیوں نہیں بول رہا… کچھ لوگ بولتے نہیں مگر وہی  بہت کچھ کر لیتے ہیں … دوسرا آپ اپنے اس عمل کو اپنے لئے کافی نہ سمجھیں… یہ شور شرابا بہت معمولی درجے کا کام ہے… اصل کام یہ ہے کہ آپ جہاد کی نیت کریں …جہاد کی تیاری کریں اور جہاد میں شرکت کریں اور دوسرا بڑا کام یہ ہے کہ… آپ ’’قنوت نازلہ‘‘ کا اہتمام کریں اور قنوت نازلہ کا ماحول بنائیں … یعنی خود قاتلوں اور ظالموں سے فریاد کرنے کی بجائے کہ… وہ ہمارے لئے کمیٹیاں اور کمیشن بنائیں…
ہم اللہ تعالیٰ سے فریاد کریں کہ… وہ ظالموں اور قاتلوں کو ملعون و برباد فرمائے اور ہمیں قوت اور عمل کی توفیق عطاء فرمائے…
خواتین اسلام کی دعاؤں میں بڑا سوز ہوتا ہے… آج امت مسلمہ کی بیٹیاں بہت مظلوم ہیں … مگر بہت با ہمت ہیں… اللہ تعالیٰ نے خواتین میں ’’منوانے‘‘ کی صلاحیت رکھی ہے… آپ ایسے مواقع پر … جیسا کہ ابھی قندوز میں ہوا… فلسطین میں ہو رہا ہے… کل ہی شام میں کیمیاوی ہتھیار استعمال ہوئے… کشمیر بھی لہولہان ہے … ’’قنوت نازلہ‘‘ کا اپنی نمازوں میں مکمل خشوع و خصوع کے ساتھ اہتمام کریں…
آہ ! اسیرانِ اسلام
حضرت آقا محمدمدنیﷺنے… مکہ میں محبوس مسلمانوں کے لئے ’’قنوت نازلہ‘‘ کا اہتمام فرمایا … آج دنیا میں جگہ جگہ اسیرانِ اسلام کی ’’دردناک داستانیں ‘‘ بکھری پڑی ہیں… کسی کو بیس سال ہو گئے تو کسی کو پچیس سال… کوئی جیلوں میں ہی شہید ہو گیا تو اکثر معذوری اور بڑھاپے کا شکار ہو گئے… اب تو مسلمانوں نے اُن کے لئے سوچنا تک چھوڑ دیا ہے… وہ یاد آتے ہیں تو دل بے ساختہ رونے لگتا ہے… اور اپنی ذات سے شرم محسوس ہونے لگتی ہے… اتنی بڑی امت مسلمہ ایک عافیہ بہن کو نہ چھڑا سکی… آہ! اسیران اسلام آہ ! راہ عشق کے معتکفین … ہم قنوت نازلہ میں ان سب کے لئے دعاء شروع کر دیں… کچھ آنسو، کچھ آہیں اور کچھ دعائیں … اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ برف پگھلے گی… توفیق کے دروازے کھلیں گے… اور امت مسلمہ کے یہ عظیم افراد…آزادی دیکھیں گے ان شاء اللہ
لا الہ الا اللّٰہ،لا الہ الا اللّٰہ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
اللہم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
٭…٭…٭