عید مبارک
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ 648)
 اللہ تعالیٰ ہم سب کو ’’رمضان‘‘ کی مغفرت اور ’’عید‘‘ کی خوشیاں عطاء فرمائے…آپ سب کو پیشگی ’’عید مبارک‘‘ تَقَبَّلَ اللّٰہُ مِنَّا وَ مِنْکُمْ…آج چھبیس رمضان ۱۴۳۹ھ؁ پیر کا دن ہے… اگر مسلمانوں کو اس بات کا احساس ہو جائے کہ عید کے دن… ان کی کتنی دعائیں قبول ہوتی ہیں تو وہ آج سے ہی… دعائوں کی تیاری میں لگ جائیں… اور کبھی بھی عید نماز میں اپنے ساتھ چھوٹے بچے نہ لے جائیں… اور کبھی عید نماز میں تاخیر نہ کریں… اُس دن تو ’’قبولیت‘‘ کی ’’ہول سیل‘‘ لگی ہوتی ہے… پورے سال میں یہ خاص الخاص… بہت ہی خاص موقع بس ایک بار آتا ہے… جب ہم’’عید الفطر‘‘ کے لئے جاتے ہیں… تو ’’عید گاہ‘‘ میں… آخرت کے بارے میں کی گئی ہر دعاء قبول ہوتی ہے… اور دنیا کے بارے میں کی گئی ہر وہ دعاء جو ہماری مصلحت میں ہوتی ہے وہ قبول کی جاتی ہے… اور جو مصلحت میں نہیں ہوتی اس کی جگہ اس سے بہتر چیز عطاء فرمادی جاتی ہے…
وہ جانتا ہے، ہم نہیں جانتے
ہمارا علم بہت تھوڑا ہے… بہت محدود… ہم تو یہ چاہتے ہیں کہ بس جو مانگا وہ مل جائے… حالانکہ ہم اکثر غلط چیزیں مانگتے ہیں… تب ایمان والوں کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی خاص مدد اُترتی ہے اور ہمیں وہ غلط چیزیں نہیں دی جاتیں… ایک حدیث قدسی ہے… اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:…
میرے بندوں میں سے بعض ایسے ہیں کہ… اُن کے ایمان کی درستگی کے لئے مالداری ضروری ہوتی ہے میں اگر اُن کو فقیر کردوں تو اُن کا ایمان خراب ہوجائے گا… اور میرے بعض بندوں کے ایمان کی درستی فقر (یعنی غربت) میں ہوتی ہے میں اگر اُن کو مالدار کردوں تو اُن کا ایمان خراب ہوجائے اور میرے بعض بندوں کے ایمان کی اصلاح صرف بیماری میں ہوتی ہے اگر میں اُن کو صحت دے دوں تو اُن کا ایمان فاسد ہوجائے اور میرے بعض بندوں کے ایمان کی بھلائی صحت میں ہوتی ہے اگر میں اُن کو بیمار کردوں تو وہ خرابی میں پڑ جائیں…(الطبرانی)
بے شک اصل چیز اور اصل نعمت ایمان ہے… اللہ تعالیٰ اپنے پیارے بندوں کے ایمان کی حفاظت فرماتے ہیں… اور انہیں اُن چیزوں سے بچاتے ہیں جو اُن کے ایمان کے لئے مضر ہوتی ہیں… حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ کے بعض بندے کوئی عبادت کرنا چاہتے ہیں مگر اللہ تعالیٰ جانتے ہیں کہ… اس عبادت کی وجہ سے ان میں عجب اورتکبر آجائے گا تو اللہ تعالیٰ اُن کے لئے اس عبادت کی توفیق نہیں کھولتے… (طبرانی)
بس دعا کرنی چاہئے کہ… ہم اسی طرح اللہ تعالیٰ کی حفاظت اور نگرانی میں رہیں… ورنہ اگر اللہ تعالیٰ اپنی خاص توجہ ہٹالے تو پھر… انسان جو چاہتا ہے وہی ہوتا ہے… جو مانگتا ہے اُسے ملتا ہے مگر اس میں خیر نہیں ہوتی… ایمان کی سلامتی نہیں ہوتی…بس وقتی فائدہ اور پھر ہلاکت اور عذاب… یااللہ! آپ کی امان…
بات یہ چل رہی تھی کہ… عید کے دن جب مسلمان عید کی نماز کے لئے ’’عید گاہ‘‘ پہنچ جاتے ہیں تو… اب اُن کے لئے رحمتوں اور قبولیتوں کی بوریاں کھول دی جاتی ہیں…
اُن کو رمضان المبارک کی محنت کا اجر جھولیاں بھر بھر کر دیا جاتا ہے… ان کی ہر دعاء قبول کی جاتی ہے… اُن کے مسائل حل کئے جاتے ہیں… یہ بڑا خاص موقع ہوتا ہے… مگر ہم میں سے اکثر کو اس کا احساس نہیں… اور بہت سوں کو اس کا علم نہیں… وہ اپنا بہت سا ٹائم اپنی بناوٹ سجاوٹ پر ضائع کرتے ہیں… پھر چھوٹے بچوں کو ساتھ لے جاتے ہیں… اور سارا وقت اُن کے ناز نخرے اُٹھانے میں برباد کردیتے ہیں… ائمہ کرام بھی دعاء کا وقت اور موقع نہٰں دیتے… اور نہ اس کی ترغیب دیتے ہیں… اور یوں ہمارے اجتماعی گناہوں کی شامت کی وجہ سے… یہ قیمتی وقت ہاتھ سے نکل جاتا ہے… اب یہ اگلے سال آئے گا… اس وقت معلوم نہیں کون زندہ ہوگا اور کون نہیں…
سچی بات ہے
اگر مسلمانوں کو احساس ہوجائے کہ… عید کے دن، عید کی نماز کے وقت اور عید کی نماز کے بعد دعائیں کس قدر قبول ہوتی ہیں تو وہ… عید کے لئے نئے کپڑے، نئے جوتے اور نئی خریداری بھول جائیں اور بس اس انتظار میں رہیں کہ… کب وہ لمحہ آئے گا… لوگ دعائوں اور مرادوں کی قبولیت کے لئے دور دور مزاروں کا سفر کرتے ہیں… حالانکہ ایسا نہیں کرنا چاہئے… کئی لوگ اللہ تعالیٰ کے اولیاء کی طرف سفر کرتے ہیں کہ اُن سے دعاء کرائیں گے… بیمار ہوں تو دور دور کے ڈاکٹروں اور حکیموں کا سفر کرتے ہیں… عید کے دن… عید نماز کے وقت جس طرح سے دعائیں قبول ہوتی ہیں… اور جس طرح سے مرادیں پوری ہوتی ہیں… وہ بزرگوں کی دعائوں اور ڈاکٹروں حکیموں کے علاج سے بہت مؤثر ہیں… کاش مسلمانوں کو احساس ہوجائے اور وہ یہ نعمت پالیں… آپ نے عید کے دن دیکھا ہوگا کہ… گھر کے بڑے کتنی سخاوت سے اپنے چھوٹوں میں نوٹ تقسیم کرتے ہیں… پھر جس کا دل جتنا سخی… اور جیب جتنی مضبوط اسی قدر اس کا ہاتھ بھی کھلا… اب بغیر تمثیل کے سوچیں کہ… اللہ تعالیٰ سب سے بڑے ہیں… اللہ تعالیٰ سب سے زیادہ سخی ہیں… اللہ تعالیٰ کے خزانے بے شمار اور لامحدود ہیں اور اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں سے رشتہ… ماں بیٹے کے رشتے سے بھی زیادہ پیار بھرا ہے… اور پھر عید کا دن… اور وہ بھی رمضان کے بعد… اب اندازہ لگائیں کہ کیا کیا تقسیم ہوتا ہو گا… اور کتنا تقسیم ہوتا ہوگا… اور عیدی کا یہ انعام صرف مردوں کے لئے نہیں ہے… عورتوں کے لئے بھی خوب ہے… وہ بھی اس وقت مصلے پر پہنچ جایا کریں… اور خوب دل بھر کر اپنے محبوب رب تعالیٰ سے عیدی وصول کرلیا کریں… سچی بات ہے کہ… عید کی تیاری نہ کپڑوں سے ہے نہ جوتے سے… نہ زیورات سے ہے نہ چوڑیوں سے… نہ سویوں سے ہے نہ بریانی سے… عید کی تیاری تو اللہ تعالیٰ سے ملنے والی ’’عیدی‘‘ کی چاہت میں ہے… یہ ’’عیدی‘‘ ایمان والوں کو ’’مغفرت‘‘ کی صورت میں ملتی ہے… انعام کی صورت میں ملتی ہے… دعاء کی قبولیت کی صورت میں ملتی ہے… یہ عیدی جس کو مل گئی… بس اس کی ‘‘عید‘‘ ہوگئی…اور جو اس عیدی سے محروم رہا… اس بے چارے کی کیا عید؟…
شور شرابے، فیشن، گناہ… اور شہوت میں کونسی عید ہے؟ اور کونسی خوشی… عید تو مزدور کی اُجرت ملنے کا نام ہے… رمضان میں جو مزدوری کی… عید کے دن اس کی پوری پوری اُجرت ملتی ہے… اور اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے مزید بھی عطاء فرماتے ہیں…
عید مبارک
آپ سب کو دل کی گہرائی سے… عید مبارک… بس ہم سب کو ایک بات خوب یاد رہے کہ… عید کے دن بھی اعمال لکھے جاتے ہیں… عید کے دن بھی مسلمان کا مسلمان رہنا ضروری ہوتا ہے… عید کے دن بھی تقدیر کے فیصلے ہوتے ہیں… عید کے دن بھی اللہ تعالیٰ کے تمام احکامات ہم پر متوجہ ہوتے ہیں… اور یہ بات بھی یاد رہے کہ عید کے دن بھی… اللہ تعالیٰ دیکھتے ہیں اور فرشتے لکھتے ہیں…
آپ سب کو بہت عید مبارک… بس اتنی بات ہم سب یاد رکھیں کہ عید کے دن مساجد سے جو اذانیں ہوتی ہیں… وہ ہم مسلمانوں کے لئے ہی ہوتی ہیں… کسی اور قوم کے لئے نہیں… پھر مسجدیں خالی خالی کیوں نظر آتی ہیں؟
آپ سب کو خوشیوں بھری عید مبارک… بس اتنی سی بات ہم سب کے ذہن میں رہے کہ… پیارا قرآن مجید… عظیم قرآن مجید… سکون بھرا قرآن مجید عید کے دن… ہم سے عید ضرور ملے… اگر ہم نے اس سے عید نہیں ملی… اور وہ عید کے دن ہمارے ہاتھوں، ہماری آنکھوں اور ہمارے سینے سے دور رہا تو… پھر ہم نے کتنی قیمتی ’’عید ملن‘‘ ضائع کردی… عید کے دن قرآن مجید ہاتھوں میں لے کر… تھوڑی یا زیادہ تلاوت کریں… اور قرآن عظیم الشان سے قیمتی عیدی وصول کریں…
آپ سب کو ایمان افروز عید مبارک… بس یہ یاد رہے کہ آپ کے بہت سے بھائی بہن مظلوم ہیں… برما سے لے کر فلسطین تک… کشمیر سے لے کر افغانستان تک… انڈیا سے لے کر شام تک… عید کے دن ہم اپنی دعائوں اور اپنی فکر میں انہیں یاد رکھیں… خود کو اور ان کو ایک اُمت مسلمہ اور ایک جسم کا حصہ سمجھیں… اور ہم ساری دنیا میں برسر پیکار مجاہدین اسلام کے لئے دعاء کرنا ہرگز نہ بھولیں… ہم ان اولیاء مجاہدین کے لئے دعاء کریں گے تو اس سے ہماری دعائوں کو… ان شاء اللہ زیادہ قبولیت نصیب ہوگی… آپ سب کو قلبی عید مبارک… اپنی محترمہ بہن جی ڈاکٹر عافیہ کو بھی عید مبارک… بگرام، تہاڑ، جموں، پل  چرخی… اور دور دور تک کی جیلوں میں قید…اُن عظیم انسانوں کو بھی ’’عید مبارک‘‘ جو دین کی خاطر آزمائشیں اُٹھا کر… بلند مقامات پارہے ہیں… اللہ تعالیٰ ہمیں… اُن کے ’’حق واجب‘‘ کو ادا کرنے کی فکر، توفیق اور صلاحیت عطاء فرمائے…آمین
لا الہ الا اللّٰہ، لا الہ الا اللّٰہ ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
اللہم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
٭…٭…٭