اَلسِّبَاحَۃ(تیراکی)…ایک مُبارک عمل
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ 649)
اللہ تعالیٰ نے ’’سمندری جہاد‘‘ کو خصوصی فضیلت عطاء فرمائی ہے… بحری جہاد، سمندری جہاد ، پانی کے سینے پر سوار ہو کر جہاد… یہ زمینی جہاد سے دس گنا افضل ہے… حدیث صحیح ہے کہ … حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا:
غزوۃ فی البحر خیر من عشر غزوات فی البر
سمندر میں ایک بار جہاد خشکی پر دس جنگوں سے افضل ہے… ( ابن ماجہ)
سمندر میں شہید ہونے والے مجاہد کو… خشکی پر شہید ہونے والے مجاہد سے دگنا اجر ملتا ہے… اس بارے میں احادیث اور بھی بہت ہیں… آپ یہ بتائیں کہ جو شخص تیراکی نہ جانتا ہو… کیا وہ سمندر میں جہاد کر سکتا ہے؟… جہاد ایک قطعی فریضہ ہے… اور سمندر کا جہاد زیادہ افضل ہے اور سمندر کا جہاد تیراکی سیکھے بغیر ممکن نہیں ہے… اس سے آپ اندازہ لگا لیں کہ ایک مسلمان کے لئے… تیراکی سیکھنا اور اس میں حتی الوسع مہارت حاصل کرنا کس قدر ضروری ہے…
تیراکی اور تُرکی
آج ہمارا موضوع ’’تیراکی‘‘ ہے… اللہ تعالیٰ اس مبارک عمل کو امت مسلمہ میں جاری فرمائیں… قوت ، صحت اور تازگی سے بھرپور عمل … ’’تیراکی‘‘ پر مزید بات کرنے سے پہلے سے … ’’ترکی‘‘ کے انتخابات اور محترم جناب رجب طیب اردگان کا… عثمانی تھپڑ… الحمد للہ جناب ’’رجب طیب‘‘ صاحب ترکی کے انتخابات میں کامیاب ہو گئے ہیں… اسلام سے محبت رکھنے والا ہر شخص اس کی خوشی محسوس کر رہا ہے…اور کرنی بھی چاہیے… ایک طویل عرصہ سے مسلمانوں پر جس قبیل کے حکمران مسلط ہو رہے ہیں… ان کو دیکھتے ہوئے ’’رجب طیب‘‘ بہت غنیمت لگتے ہیں… وہ اسلام اور مسلمانوں کی بات بھی کرتے ہیں… اور مسلمانوں کے مسائل پر بے چین بھی ہوتے ہیں… دین سے متوحش اور بیزار مسلمان حکمرانوں کے درمیان… وہ واقعی ایک ’’عجوبہ‘‘ اور ایک ’’نعمت‘‘ ہیں… اسی لئے دنیا بھر کے مسلمان ان سے محبت رکھتے ہیں … ان کی تائید اور حمایت کا یہ مطلب نہیں ہے کہ … ہم صدر طیب کے تمام اقدامات کی تائید کرتے ہیں… یا ان کو اسلامی محنت اور اسلام کی نشاۃ ثانیہ کی منزل سمجھتے ہیں… ایسا بالکل نہیں… ان کے کئی اقدامات سے اختلاف کیا جا سکتا ہے… ان کی خارجہ پالیسی بھی… بہرحال مزید اصلاح چاہتی ہے… اور یہ کہ وہ دنیا بھر میں جاری اسلامی محنت کے نتائج کا آغاز ہیں… ان شاء اللہ یہ محنت جاری رہی تو مسلمان دنیا میں اسلام کا غلبہ دیکھیں گے… ایک طرف ساری دنیا کا کفر اور نفاق تھا… رنگین اور منقش سیکولر ازم تھا… اور دوسری طرف… خلافت عثمانیہ کو یاد کرنے والا ایک شخص تھا… زمانے میں جاری دستور کے مطابق خلافت اور جہاد کا نام لینے والوں کا ہر راستہ بند کر دیا جاتا ہے… مگر اس شخص کو اللہ تعالیٰ نے کامیابی عطاء فرمائی… یہ بہرحال خوشی اور امید کی بات ہے… اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو مزید عزت اور کامیابیاں عطاء فرمائے… دوسری بات انڈیا کے حوالے سے ہے… رمضان المبارک میں کشمیری مجاہدین نے دہلی کی پیلی حکومت کو مار مار کر نیلا کر دیا… ایسے جاندار اور تابڑ توڑ حملے ہوئے کہ ’’آرمی چیف‘‘ تک نے شکست کا اعتراف کر لیا… عید کے بعد اسی افراتفری میں مقبوضہ کشمیر کی مخلوط حکومت بھی گر گئی… اور انڈیا نے اپنی فوج اور عوام کے ڈوبتے مورال کو بچانے کے لئے… ایک تشہیری مہم بھی شروع کی… کبھی کہا جا رہا ہے کہ… بی ایس ایف کے اہلکاروں کو ’’سنائپر‘‘ کی تربیت دی جا رہی ہے… عجیب مضحکہ خیز بات ہے… دنیا کی چھوٹی سے چھوٹی فوج میں بھی ’’سنائپر ‘‘ کی تربیت ہوتی ہے… یہ کوئی نئی یا ڈرنے والی بات نہیں ہے… ہاتھ میں ’’سنائپر‘‘ ( یعنی دور تک مار کرنے والی لمبی بندوق) پکڑائی جا سکتی ہے مگر سینے میں دل تو وہی ہوتا ہے… ابھی کچھ عرصہ پہلے ہمارے مجاہدین کے ایک حملے میں انڈین کمانڈوز کا استاذ… ہارٹ اٹیک سے مر گیا…
اب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ… کشمیر میں بلیک کیٹ کمانڈوز کو لایا جا رہا ہے… یہ بھی محض پروپیگنڈہ ہے… کشمیر میں انڈیا کی ہر فورس پہلے سے موجود ہے اور بُری طرح ناکام ہو رہی ہے … اس کے بعد یہ شور مچایا جا رہا ہے کہ کشمیری شہداء کے جنازے ان کے اہل خانہ کے سپرد نہیں کئے جائیں گے… مجاہدین کے لئے یہ بھی کوئی پریشانی کی بات نہیں ہے… کیونکہ شہداء کرام کے جنازے فرشتے ادا کرتے ہیں… اور ان کا پیغام اور ان کی محبت اللہ تعالیٰ خود مسلمانوں کے دلوں تک پہنچاتے ہیں… میرے خیال میں اگر انڈیا نے شہداء کرام کے جنازے ان کے اہل خانہ کے سپرد نہ کئے تو اس سے تحریک کو بہت فائدہ پہنچے گا… اہل کشمیر کی انڈیا کے ساتھ نفرت میں اضافہ ہو گا… اس پر بہت خوفناک احتجاج ہو گا… اور بے شمار نوجوان… ان شاء اللہ راہ جہاد میں شامل ہوں گے…
انڈیا نے ہمارے طلحہ شہید رحمۃ اللہ علیہ کو… خفیہ طور پر سپرد خاک کیا مگر آج ان کا درد اور پیغام کشمیر کی گلی گلی میں پھیل رہا ہے… والحمد للہ رب العالمین
آئیے تیراکی سیکھئے
آج کی مجلس میں ہر مسلمان یہ نیت کر لے کہ … وہ ان شاء اللہ… اللہ تعالیٰ کی رضاء کے لئے تیراکی سیکھے گا… جہاد فی سبیل اللہ کی نیت سے تیراکی سیکھے گا… حضرات خلفاء راشدین کا حکم مان کر تیراکی سیکھے گا… حضرات صحابہ کرام کے نقش قدم پر چلتے ہوئے تیراکی سیکھے گا… امت مسلمہ کے جانباز فاتحین جنہوں نے قسطنطنیہ کو فتح کیا… ان کی راہ پر چلتے ہوئے تیراکی سیکھے گا… اور اپنی اولاد کو…نہایت اہتمام سے تیراکی سکھائے گا…
حضرت امام جلال الدین سیوطیؒ نے تیراکی کی فضیلت پر ایک مستقل رسالہ لکھا ہے اس رسالہ کا نام ہے ’’الباحۃ فی فضل السباحۃ‘‘ …
انہوں نے اس میں تیراکی کی فضیلت پر روایات جمع فرمائی ہیں… آج ارادہ تھا کہ اس رسالہ کا ترجمہ… رنگ و نور میں پیش کیا جائے مگر یہ کام اب ان شاء اللہ اگلے ہفتے ہو گا… تیراکی ایک بہترین تفریح اور کھیل بھی ہے… آج کل کے میڈیکل سائنسدان تیراکی کو… سب سے بہترین ورزش قرار دیتے ہیں… اور اسے بے خوابی ، ذہنی دباؤ ، کمر درد… اور بہت سی بیماریوں کا علاج بھی قرار دیتے ہیں… حضرت سیدنا امیر المومنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے… اپنے گورنروں کے ذریعہ اسلامی دنیا میں… یہ لازمی حکم جاری فرما دیا تھا کہ… ہر مسلمان اپنے بچوں کو تیراکی ، تیر اندازی اور گھڑ سواری سکھائے… آج کل لوگ ان کھیلوں پر اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں… جن میں نہ دین کا فائدہ ہے اور نہ جسم کا… جبکہ تیراکی میں دین کا بھی فائدہ ہے اور جسم اور دنیا کا بھی… اور تیراکی بہت آسان عمل ہے… بچے تو چند دن میں سیکھ لیتے ہیں اور پھر پوری زندگی اپنے ان والدین کو دعاء دیتے ہیں جنہوں نے ان کے لئے… اس نعمت اور صلاحیت کا بندوبست کیا… جبکہ بڑی عمر کے افراد بھی… تھوڑی سی کوشش کر کے یہ عمل سیکھ سکتے ہیں…
یقین فرمائیں کہ تیراکی… آپ سے بہت سی دوائیں چھڑوا دے گی… آپ کو بہت سے ڈاکٹروں سے بچا لے گی… اور جتنی دیر آپ پانی میں ہوں گے… اتنی دیر یوٹیوب ، فیس بک اور ٹوئٹر وغیرہ… بیماریوں سے بھی… آپ دور رہیں گے… کیونکہ فی الحال عام موبائل پانی میں کام نہیں کرتے… دیکھیں یہ عظیم جلیل القدر صحابی حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کیا فرما رہے ہیں؟… فرماتے ہیں کہ میں سمندر میں جہاد کروں یہ میرے نزدیک …سونے کا ایک بڑا ڈھیر مقبول صدقہ کرنے سے زیادہ محبوب ہے… مطلب یہ نکلا کہ اگر تیراکی آتی ہو تو… انسان سمندری جہاد کے ذریعے… اربوں روپے مقبول صدقے سے بڑا اجر حاصل کر سکتا ہے…
آج بس اتنا ہی… اگلے ہفتے ان شاء اللہ اسی موضور پر مزید بات ہو گی اور حضرت سیوطی ؒ کے رسالہ کا ترجمہ بھی آ جائے گا…
یا اللہ آسان فرمائیے … قبول فرمائیے… دِلوں میں بات اُتار دیجئے…خالص اپنی رضاء کے لئے… اپنے کلمے اور دین کی قوت کے لئے…
آمین یا ارحم الراحمین
لا الہ الا اللّٰہ، لا الہ الا اللّٰہ ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
اللہم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
٭…٭…٭