کامیابی اور کمال
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے
قلم سے (شمارہ 656)
اللہ تعالیٰ جسے چاہتے ہیں
’’بادشاہ ‘‘ بنا دیتے ہیں… اور جس سے چاہتے ہیں ’’بادشاہت‘‘ چھین لیتے ہیں… پہلے زمانے
میں ’’بادشاہ ‘‘ ہوتے تھے… اب بھی کہیں کہیں پائے جاتے ہیں… جبکہ آج کل کے زمانے میں
صدر، وزیر اعظم، سردار اور گورنر ہوتے ہیں… کوئی بھی کسی وظیفے ، کسی چلّے، کسی بزرگ،
کسی مزار … یا کسی تعویذ کی وجہ سے… وزیر اعظم نہیں بن سکتا…
اگر ایسا ہوتا تو ہر گلی
میں دو تین بادشاہ… اور تین چار وزیراعظم ضرور ہوتے … کیونکہ مزار پرہر کوئی جا سکتا
ہے… وہاں ہر کوئی جھک سکتا ہے… تعویذ ہر کوئی باندھ سکتا ہے… وظیفہ ہر کوئی کر سکتا
ہے… پھر یہ سب ’’وزیر اعظم ‘‘ کیوں نہیں بنتے؟…
دراصل شیطان پوری کوشش کرتا
ہے کہ… ہمیں اللہ تعالیٰ سے کاٹ دے… وہ لوگ جو آج معمولی معمولی باتوں پر… اللہ تعالیٰ
سے کٹ جاتے ہیں… وہ دجال کے سامنے کیا کریں گے… دجال تو بارشیں برسائے گا… رزق کے ڈھیر
لگائے گا… سونے چاندی کے پہاڑ چلائے گا اور مردوں کو زندہ کرے گا… مگر اہل ایمان …
تب بھی اس کو اپنا خدا نہیں مانیں گے… ایک اللہ کی توحید پر جان دیتے چلے جائیں گے…
مگر وہ تھوڑے ہوں گے… بہت سے لوگ دجال کے فتنے کا شکار ہو جائیں گے یا اللہ آپ ایک
ہیں… اللہ ایک ہے… اللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی شریک نہیں…اللہ تعالیٰ ہی زندگی، موت ،
عزت ، ذلت، رزق اور سانس کا مالک ہے… ہر حاجت صرف وہی پوری فرما سکتا ہے… وہ جب چاہتا
ہے کسی کو کوئی عہدہ دیتا ہے اور جب چاہتا ہے اس سے عہدہ چھین لیتا ہے… آج اگر ایک
نیا وزیر اعظم آیا ہے تو دو وزیراعظم چلے بھی گئے ہیں… حالانکہ اُن کے پاس بھی پیروں
، مزاروں ، عاملوں ، جادوگروں اور منتر بازوں کی کمی نہیں تھی… پھر وہ کیوں چلے گئے؟
… پھر وہ کیوں نکالے گئے؟ سوچیں اور کہیں… اللہ احد، اللہ احد… اللہ الصمد، اللہ الصمد
کامیابی نہیں ہے
اس میں کوئی شک نہیں کہ
… وظیفے اگر شریعت کے مطابق ہوں تو اُن سے فائدہ ہوتا ہے… اللہ کا ذکر، اللہ کا نام،
اللہ کا کلام… اور اللہ تعالیٰ سے دعاء… اس میں فائدہ ہی فائدہ ہے… میرا تجربہ ہے کہ جب کوئی حاجت وغیرہ پیش آئے تو دو رکعت نماز
ادا کر کے… سات بار سورہ فاتحہ اور تین بار سورہ اخلاص توجہ سے پڑھ لیں… اول آخر سات
سات بار درود شریف… اس کے بعد اپنی حاجت مانگی جائے تو… ماشاء اللہ عجیب طرح سے قبولیت
آتی ہے… بس یوں سمجھیں کہ زندگی ہی آسان ہو جاتی ہے… دو رکعت نماز میں سب کچھ آجاتا
ہے… پھر درود شریف قبولیت کی چابی ہے… پھر سورہ فاتحہ ہر خیر کو کھولنے والی ہے پھر
سورہ اخلاص … وہ تو عظمت کا مینار ہے… محبوب کلمات کا پر تاثیر مجموعہ ہے… اور اس میں
اخلاص ہی اخلاص ہے… یعنی بندہ خالص ایمان پر آ جاتا ہے … خالص توحید پر آ جاتا ہے…
اب اس کے بعد دعاء مانگیں تو اس میں تاثیر تو ہو گی…
صدر یا وزیراعظم بن جانا…
نہ تو کوئی کامیابی ہے اور نہ کوئی نعمت… یہ ایک آزمائش ہوتی ہے اور زندگی کا ایک
مرحلہ… کوئی اگر خوش نصیب ہو تو وہ اس آزمائش میں کامیاب ہو جاتا ہے…جبکہ اکثر لوگ
اس آزمائش میں ناکام ہو جاتے ہیں… اور وہ اپنی دنیا اور آخرت دونوں کا گھاٹا کر بیٹھتے
ہیں … پاکستان میں تو ’’وزراء اعظم ‘‘ کی تاریخ اور انجام اتنا بھیانک ہے کہ… بچوں
کو بھی اگر یہ تاریخ کہانی بنا کر سنائیں تو وہ ڈر جاتے ہیں… پاکستان میں سب سے زیادہ
بار ’’وزارت عظمیٰ‘‘ کا حلف اُٹھانے والے ’’شیر صاحب‘‘ آج کل… بڑی سخت تکلیف میں ہیں…
حالانکہ انہوں نے دنیا بھر کے بڑے بڑے نجومیوں اور جادوگروں کی خدمات حاصل کیں… کہاں
کہاں سے عامل بلوائے… طرح طرح کے چلّے کٹوائے…یہاں تک کہ ہندو نجومیوں، پنڈتوں اور
تانترکوں سے مدد حاصل کی… مگر کچھ نہ بنا… اس واقعہ کو دیکھ کر…ممکن ہے بہت سے لوگ
نجومیوں اور جعلی عاملوں سے بچ جاتے… مگر ایک دم سوشل میڈیا پر شور مچ گیا کہ… نئے
وزیراعظم کا تقرر بھی عملیات ، مؤکلات اور وظیفوں کے زور سے ہوا ہے… استغفر اللہ،
استغفر اللہ
اے اہل ایمان… اپنے ایمان
کی حفاظت کرو… دنیا کے عہدے، منصب اور مالداریاں سب لکھی جا چکی ہیں… ان میں کچھ بھی
کامیابی نہیں… وظیفے کرنے ہیں تو حضرت آقا مدنی ﷺ کے سکھائے ہوئے کرو… اُن میں نقصان
کا ذرہ برابر خطرہ نہیں… جبکہ فائدہ دنیا کا بھی ہے اور آخرت کا بھی…
اگر کوئی عامل، نجومی یا
عاملہ کسی کو وزیراعظم بنانے کی طاقت رکھتے تو وہ خود کیوں نہیں وزیراعظم بن جاتے…
یا اپنی اولاد کو نہیں بنا دیتے؟
آگے کیا ہوگا؟
رزق کے بارے میں ایک وظیفہ
ہے… میں نے اپنی زندگی میں کئی افراد کو اس وظیفے کے بعد مالدار ہوتے دیکھا… مال تو
بہر حال اُن کی قسمت میں پہلے سے لکھا ہوا تھا… مگر اُن کی مالداری کا ظاہری سبب یہی
وظیفہ بنا… فرض نماز کی پابندی کرنے والے حضرات وخواتین اگر اس کی پابندی کرتے ہیں
تو… اُن کے رزق میں برکت کے اثرات ظاہر ہوتے ہیں… روزانہ ’’یا مغنی‘‘ بارہ سو بار اور
یہ دعاء ستر بار اللھم اکفنی بحلالک عن حرامک…واغننی بفضلک عمن سواک
اول آخر چند بار درود شریف…
میں سالہا سال سے… غالباً اپنی دینی تعلیم کے آخری سال سے یہ وظیفہ کسی کسی کو بتادیتا
ہوں… جس نے بھی پابندی کی وہ مالدار ہوگیا…اور افسوس یہ کہ بہت سے لوگ مالدار ہوکر…
دین میں کمزور ہوگئے، جہاد سے ہٹ گئے… عزیمت کے راستے سے کٹ گئے… ہاں بے شک مال کے
فتنے کو بہت کم لوگ اپنے لئے نعمت بنا پاتے ہیں…
خود میں نے کبھی اس وظیفے
کی پابندی نہیں کی… کبھی ضرورت پڑ جائے تو ایک دو ہفتے یا صرف جمعہ کے دن کبھی کبھار…
پڑھ لیتا ہوں… آگے بھی یہی ارادہ ہے کہ ان شاء اللہ ضرورت کے وقت پڑھ لیا جائے… زیادہ
توجہ اُن اَوراد و وظائف پر دی جائے جن سے دل کی اصلاح ہوتی ہے…آخرت بنتی ہے… عذاب
قبر سے نجات ملتی ہے… رخ سیدھا رہتا ہے… عافیت نصیب ہوتی ہے…
ہمارے پاک نبی حضرت محمد
ﷺنے… اپنی امت کو ہر حاجت کی دعاء اور وظیفے سکھا دئیے ہیں… میں نے چھ دعائوں کا ایک
جامع نصاب احادیث مبارکہ سے بنایا ہے… یعنی اگر کوئی آدمی بیمار ہو اور وہ زیادہ معمولات
نہ کرسکے… یا کوئی آدمی بہت زیادہ مشغول ہوتو… وہ صبح وشام یہ چھ اوراد کرلے… صرف
چند منٹ لگتے ہیں… مگر الحمدللہ ہر طرح سے کفایت ہوجاتی ہے… یہ نصاب میں نے اپنی ایک
محبوب شخصیت کے لئے ان کی بیماری کے دوران… بنایا تھا… اب ارادہ ہے کہ رنگ ونور میں
بھی شائع کردیا جائے… آج کل پیشین گوئیاں کرنے والے… طرح طرح کے پروفیسر، عامل، جادوگر
اور نجومی… مسلمانوں کے درمیان گھس گئے ہیں… اُن کے حالات اور لوگوں کا اُن کی طرف
رجوع دیکھ کر… دل بے چین ہوتا ہے کہ…کیسے ناکام لوگوں کے سامنے ’’اہل اسلام‘‘ خود کو
جھکا رہے ہیں…
ایک اللہ تعالیٰ کو چھوڑ
کر… دردر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں… جادو، ٹونے کو انہوں نے نعوذ باللہ پہاڑ سمجھ لیا
ہے جبکہ قرآن مجید اور احادیث مبارکہ کو یہ کچھ نہیں سمجھتے… استغفراللہ، استغفراللہ
جب سات زمین اور آسمان…
کلمہ طیبہ کے سامنے نہیں ٹھہر سکتے… اور یہ بات یقینی ہے تو جادو اس کے سامنے کیسے
ٹھہر سکتا ہے؟…
صبح وشام سو، سو بار پڑھیں…
لا الہ الا اللّٰہ وحدہ
لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمدوھو علی کل شیء قدیر
جو بھی اس کی پابندی کرتا
ہے… اس پر ہونے والا جادو ٹوٹ جاتا ہے… کیونکہ یہ کلمہ طیبہ کا خاص اور طاقتور ورد
ہے… اور کلمہ طیبہ کی طاقت اتنی ہے کہ ہم اُسے بیان ہی نہیں کرسکتے کیونکہ… کوئی مثال
موجود نہیں ہے… بھائیو! بہنو! صدر،وزیراعظم بننا کمال نہیں ہے… فرعون بھی بادشاہ تھا
اور نمرود بھی… ابامہ بھی صدر تھا اور بش بھی… اصل کمال یہ ہے کہ… ہمیں کلمہ طیبہ نصیب
ہوجائے… پیروں اور بزرگوں کے پاس جانا ہے تو… وزیراعظم بننے کے لئے نہ جائیں بلکہ…
کلمہ طیبہ سیکھنے کے لئے جائیں… جو کلمہ طیبہ سکھا دے وہی بزرگ ہے، وہی ولی ہے…
ایسے ولی کے پاس جانے کے
لئے… سات جنگل اور سمندر عبور کرنے پڑیں تو بھی سودا سستا ہے… کلمہ طیبہ دل میں اتر
جائے تو بس پھر کامیابی ہی کامیابی ہے… ہمیشہ ہمیشہ کی کامیابی… نہ ختم ہونے والی…
نہ مٹنے والی…اصل کمال یہ ہے کہ… ہم مؤمن بن جائیں… ہم مجاہد فی سبیل اللہ بن جائیں…
اور ہمیں… اللہ تعالیٰ کے راستے کی مقبول شہادت نصیب ہوجائے…
لا الہ الا اللّٰہ، لا الہ
الا اللّٰہ ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
اللہم صل علی سیدنا محمد
والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا الہ الا اللّٰہ محمد
رسول اللّٰہ
٭…٭…٭