مولی
کھلا دی
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم
سے (شمارہ 663)
اللہ تعالیٰ ہماری آج کی مجلس کو بابرکت، پرنور اور مفید بنائے…
آج حالات حاضرہ پر ایک نظر (۱) مودی کو مولی کھلا دی (۲) امریکہ طالبان کے پیچھے پیچھے
(۳) گائے کا پیشاب نوش کر کے سو جاؤ ( ۴) شیر اور بکری ایک گھاٹ پر…
اور حضرت بابا فرید نور اللہ مرقدہ کے چار طاقتور اور شاندار وظیفے… مجلس
کا آغاز وظیفے سے کرتے ہیں…
سخت پریشانی اور رنج و غم کے وقت کا وظیفہ
جس کسی کو کوئی رنج و غم یا کوئی سخت مرحلہ ( اور بڑی حاجت) پیش آئے
تو وہ فجر کی نماز کے بعد ایک سو بار پڑھے:
لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ یَا
فَرْدُ یَاوِتْرُ یَااَحَدُ یَاصَمَدُ( راحت القلوب ص ۱۴۵(
حاجات کے پورا ہونے اور پریشانیوں کے حل کے لئے یہ بہت نایاب ، قیمتی
اور مؤثر وظیفہ ہے اور حدیث پاک سے ثابت ہے… جس نے بھی کچھ دن اس کی پابندی کی وہ
الحمد للہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوا…
مودی کو مولی کھلا دی
بھارت کی بد نصیبی کہ اسے ’’مودی‘‘ جیسا حکمران ملا…جس دن بھارت سے مودی
کی حکومت ختم ہوئی… اور اس دن بھارت اپنی حالت پر موجود ہوا تو… انڈیا والوں پر عجیب و غریب راز کھلیں گے کہ… مودی نے بھارت کو کس طرح
سے کمزور اور کھوکھلا کر دیا ہے… مودی کو فلمی ہیرو بننے کا بہت شوق ہے… نودولتیوں
کی ہر برائی اس میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے… وہ ایک بزدل قاتل ہے انڈیا میں مسلمانوں
کے قتل عام کے بعد اس کا خیال تھا کہ… وہ پاکستان پر بھی فتح حاصل کرے گا… اسے نہ زمینی
حقائق کا علم ہے اور نہ ہی وہ جنگ کو سمجھتا ہے… وہ تو صرف نہتے انسانوں کو پولیس گردی
کے ذریعہ مروا سکتا ہے… کشمیر میں مجاہدین کی مسلسل کاروائیوں کے بعد وہ اپنی فوج کو
بار بار حکم دے رہا تھا کہ… پاکستان کو سبق سکھاؤ… فوج پریشان تھی کہ کیا کرے؟ … وہ
اگر پاکستان کے اندر گھس کر کاروائی کرتی تو…
کاروائی میں شریک فوجیوں کا زندہ واپس جانا ناممکن تھا… یوں ملک کی بدنامی ہوتی
اور فوج میں بڑے پیمانے پر تبادلے ہوتے… تب انڈین فوجی سر ملا کر بیٹھے کہ… مودی کے
جارحانہ،پاگلانہ احکامات سے کیسے نمٹا جائے… یہ تو روز صبح اُٹھ کر نئے حملے کا حکم
جاری کر دیتا ہے… اور گھس کر مارنے کی بڑھک چھوڑتا ہے… جبکہ جنگ کرنا،جنگ سے نمٹنا
اور گھس کر مارنا کوئی بچوں کا کھیل نہیں ہے… تب انڈین فوج نے ایک منصوبہ بنایا کہ…
کشمیر کے دوردراز جنگلوں میں… ایک نقلی سرجیکل سٹرائک کا ڈرامہ فلمبند کیا جائے… اور
وہ مودی کو پیش کر دیا جائے… مودی خوش ہو جائے گا… اور چونکہ یہ حملہ نقلی ہو گا تو
پاکستان اسے ماننے سے انکار کر دے گا… اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ… مودی جب ہمیں دوبارہ
حملے کا حکم دے گا تو ہم کہہ سکیں گے کہ… شرجی! ایک کیا ہم تو دس حملے کرنے کو تیار
ہیں… مگر پاکستان کی پالیسی یہ ہے کہ وہ ہمارے کسی حملے کو تسلیم نہیں کرے گا…یوں ہمارے
حملے کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہو گا… بین الاقوامی میڈیا بھی ہمارے حملے کو شک سے دیکھے
گا…اس لئے اب حملے کرنے یا گھس کر مارنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے آپ کوئی اور طریقہ
سوچیں جس سے پاکستان کو نیچا دکھایا جا سکے…اور یوں انڈین آرمی نے… ایک نقلی سرجیکل
سٹرائک کر کے مودی کو مولی کھلا دی ہے… کشمیری زبان میں مولی کھلانے کا مطلب کسی کو
ٹھنڈا کرنا …مایوس کرنا ہوتاہے… اس سال جب
مودی حکومت پچھلے سال کے سرجیکل سٹرائک کا جشن منا رہی تھی تو…ساری دنیا میں اس کا
مذاق اُڑایا جا رہا تھا… اور تو اور خود انڈیا کے سمجھدار اور عقلمند صحافی بھی شک
کا اظہار کر رہے تھے… کیونکہ سب جانتے ہیں کہ مجاہدین کبھی بھی اپنے نقصانات اور اپنے
شہداء کرام کو نہیں چھپاتے… بلکہ وہ تو انڈیا کے مظالم اور اپنے شہداء کرام کے تذکرے
سے… اپنی دعوت جہاد کو مؤثر بناتے ہیں… اگر انڈیا نے مجاہدین پر حملہ کیا ہوتا تو…
مجاہدین اس کے خلاف پاکستان میں بڑے بڑے مظاہرے کرتے، جلوس نکالتے… لاکھوں افراد شہداء
کرام کے جنازے ادا کرتے… اور ان شہداء کرام کے انتقام کے لئے مزید سینکڑوں نوجوان جہاد
کے لئے خود کو پیش کرتے…
بے بس اور مجبور افراد کے لئے شاندار تحفہ
جو شخص پریشانیوں سے بے بس اور لاچار ہو چکا ہو… اور حالات کی خرابی سے
تھک چکا ہو وہ ان کلمات کو ایک ہزار بار پڑھے… اس کی حاجت ضرور پوری ہو گی ان شاء اللہ
اَقْویٰ مُعِیْنٍ وَاَھْدیٰ دَلِیْلٍ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ
( راحت القلوب ص ۱۴۶(
ماشاء اللہ عجیب پرسکون، پرکیف اور طاقتور عمل ہے… اخلاص اور توجہ کے
ساتھ کریں … باوضو کریں اور اللہ تعالیٰ کی ذاتِ عالی شان پر یقین رکھیں … اس عمل میں
سورہ فاتحہ کا دل بھی آ گیا… اسی سے تاثیر کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے…
امریکہ طالبان کے پیچھے پیچھے
سائنس کی ترقی دیکھیں کہ… افغانستان پر حملہ کرنے والا… ہزاروں ایٹم بموں
کا مالک… خود کو سپر پاور کہلوانے والا… ساری دنیا میں ناقابل تسخیر سمجھا جانے والا…
امریکہ آج کل ’’امارت اسلامی طالبان ‘‘ سے مذاکرات کے لئے ان کے پیچھے پیچھے پھر رہا
ہے… ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ’’طالبان‘‘ امریکہ سے مذاکرات کے لئے منت سماجت کرتے…
کیونکہ ان پر حملہ ہوا ہے… اور ان کی حکومت بھی بظاہر ختم ہوئی ہے…مگر طالبان بالکل
بے فکر ہو کر جہاد کر رہے ہیں… ان کو نہ اپنی حکومت کی پروا ہے… اور نہ اپنے نقصانات
کی…وہ مکمل اعتماد اور اطمینان سے… دنیا کی چالیس فوجوں سے لڑ رہے ہیں… وہ صبح سویرے
جاگتے ہیں… تہجد میں اللہ تعالیٰ کے حضور روتے ہیں…فجر ادا کر کے قرآن مجید کی تلاوت
کرتے ہیں… پھر ہلکا سا سادہ ناشتہ کر کے… اپنا اسلحہ اٹھا کر لڑائی میں مصروف ہو جاتے
ہیں… دوپہر تک جلدی جلدی دشمن کو نمٹا کر بارہ بجے کھانا کھاتے ہیں… اور ظہر پڑھ کر
اطمینان سے سو جاتے ہیں… عصر کے بعد کچھ کھاتے، کھیلتے اگلے حملوں کا مشورہ کرتے ہیں…
ان کو نہ مہینے گذرنے کی فکر … نہ سال ختم ہونے کا غم… زندگی سعادت اور موت شہادت…
ان میں سے اکثر کو یہ بھی معلوم نہیں کہ مذاکرات کیا ہوتے ہیں اور کیوں ہوتے ہیں… جبکہ
امریکہ پر اس جنگ کا ایک ایک لمحہ بھاری… اس کے ڈالر پانی کی طرح اور اس کا حوصلہ دھوپ
میں رکھی برف کی طرح بہہ رہا ہے… اس لئے وہ طالبان کو ڈھونڈتا پھر رہا ہے کہ… ان سے
مذاکرات کرے…
اسی مد میں وہ پاکستان پر بھی زور اور دباؤڈالتا ہے کہ وہ طالبان کو
مذاکرات کی میز پر لائے… اس دوران کئی نوسرباز نقلی طالبان بن کر امریکہ کو اچھا خاصا
لوٹ بھی چکے ہیں… امریکہ لڑنے جائے تو اسے افغانستان کے ہر پتھر پر طالبان نظر آتے
ہیں… مگر جب وہ مذاکرات کے لئے نکلتا ہے تو اسے طالبان نظر ہی نہیں آتے… وہ انہیں
ہر طرف ڈھونڈتا پھر رہا ہے… بھائیو! ہے نہ سائنس کی ترقی؟
رزق میں کشادگی کا وظیفہ
حضرت بابا جی فرید الدین مسعود گنج شکر رحمہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ ایک دفعہ میں حضرت قطب الدین بختیار کاکی اوشی رحمہ اللہ تعالیٰ کی خدمت
میں حاضر تھا اور وہاں دعاء کے بارے میں باتیں ہو رہی تھیں… حضرت قطب صاحبؒ نے فرمایا
: جس کو معاش کی تنگی ہو وہ اس دعاء کا ورد کرے
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ یَا دَائِمَ الْعِزِّ وَالْمُلْکِ
وَالْبَقَاءِ وَیَاذَاالْمَجْدِ وَالْعَطَاءِ یَا وَدُوْدُ ذَاالْعَرْشِ الْمَجِیْدُ
فَعَّالٌ لِّمَا یُرِیْدُ( راحت القلوب ص ۱۴۶(
گائے کا پیشاب پی کر سو جاؤ
انڈیا میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں کہ… تیرہ مسلمانوں نے دین اسلام چھوڑ
کر …’’ہندو مت‘‘ قبول کر لیا ہے… بی بی سی والے اس خاندان سے انٹرویو لینے گئے تو وہاں
عجیب صورتحال تھی… مسلمانوں کا ایک مجبور اور بے بس غریب گھرانہ… پولیس گردی کے ظلم
سے بچنے کے لئے ’’ہندو‘‘ بنا بیٹھا تھا… ان سے نام پوچھے تو کبھی وہ اسلامی نام بتاتے
اور کبھی نئے ہندو نام… بعض کا اصرار تھا کہ ہم ابھی تک مسلمان ہیں اور بعض کہہ رہے
تھے کہ… مجبوری میں ہندو ہوئے ہیں تاکہ انصاف مل سکے…وہاں کے ہندو خوشیاں منا رہے تھے
… حالانکہ اس میں ان کے لئے خوشی کی کوئی بات نہیں ہے… الحمد للہ اسلام زندہ ہے اور
روز دنیا بھر میں ہزاروں افراد بخوشی اسلام میں داخل ہو رہے ہیں… اسلام ہی آج دنیا
کا اکثریتی دین ہے… اور یہ دین ماضی کی طرح مستقبل میں بھی اپنے غلبے کی طرف بڑھ رہا
ہے… ہندوستان میں آج کل مودی اور یوگی نے مسلمانوں کا جینا دو بھر کیا ہوا ہے… اور
وہاں کے مسلمان سیاستدانوں نے… غلامی کو فخر سمجھا ہوا ہے…خوب اچھی طرح سن لو کہ… انڈیا
کا مستقبل ’’اسلام‘‘ ہے…اور آج بھی دنیا بھر میں روز درجنوں ہندو… کامیابی کے راستے
اسلام کو اختیار کر رہے ہیں… اس لئے بجرنگ دل کے بندر… تیرہ افراد پر خوشی نہ منائیں
… بلکہ گائے کا پیشاب پی کر سو جائیں… وہ جب جاگیں گے تو… یہ تیرہ افراد بھی… توبہ
کر کے دوبارہ مسلمان ہو چکے ہوں گے… ان شاء اللہ
شیر اور بکری ایک گھاٹ پر
سائنس کی ترقی دیکھیں… آج پاکستان میں شیر اور بکری ایک گھاٹ پر پانی
پی رہے ہیں… شیر اور بکری کا محاورہ ’’منصف حاکم ‘‘ کے لئے استعمال ہوتا تھا… جب ملک
کا حاکم کوئی منصف اور عادل شخص بن جاتا تھا تو ظلم کا خاتمہ ہو جاتا… مظلوم اور بے
سہارا لوگ بھی آزادی سے گھومتے… اور ظالموں کو کسی پر ظلم کرنے کی ہمت نہ ہوتی… تب
کہا جاتا کہ آج کل شیر اور بکری ایک گھاٹ پر پانی پی رہے ہیں… مگر ہمارے ملک میں…
نئی حکومت نے ظلم کا ابھی تک خاتمہ نہیں کیا… ابھی تک گلیوں اور بازاروں میں مظلوموں
کا خون بہہ رہا اور اُن کا مال لوٹا جا رہا ہے… قر آن عظیم الشان پڑھنے اور پڑھانے
والے… آج بھی پولیس کے خوف سے دوچار ہیں… مگر پھر بھی… اس حکومت نے… شیر اور بکری
کو ایک گھاٹ پر پانی پلا دیا ہے… پہلے شیر نمبر ایک کو… اڈیالہ جیل میں بند کیا جہاں
وہ مظلوم بکریوں کے ساتھ پانی پیتے رہے… اس دوران انہوں نے نہ کسی بکری کو کاٹا… اور
نہ کسی کو دھمکایا… اب شیر نمبر 2 کو نیب کے حوالات میں بند کر دیا ہے… جہاں وہ بکریوں
کے ساتھ ایک گھاٹ پر پانی پی رہے ہیں…حالانکہ وہ پولیس مقابلوں کے ماہر اور بکریوں
کو کاٹنے کے شوقین تھے…ہائے رے مجبوری! ن لیگ والے آج صبح اٹھتے ہی… یہ طے کرتے ہیں
کہ… انہیں آج کس جیل یا عدالت کے باہر کھڑے ہونا ہے… فاعتبروایااولی الابصار…
عذاب قبر سے حفاظت کے لئے
اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ سب کو عذاب قبر سے بچائے…عذاب قبر کا تصور ہی
خوفناک ہے… حضرت بابا جی فرید رحمہ اللہ تعالیٰ نے عذاب قبر سے حفاظت کے کئی وظائف
لکھے ہیں… اُن میں سے ایک وظیفہ جو آپ نے حضرت سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما
کی طرف منسوب فرمایا ہے… وہ یہ ہے …
جمعہ کی رات دو رکعت نماز ادا کرو، ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ ایک بار اور
سورۂ اخلاص پچاس بار پڑھو … ( راحت القلوب ص ۱۳۹(
الحمد للہ یہ عمل شروع کیا ہے… اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے … مجھے اور آپ
سب کو عذاب قبر، عذاب جہنم اور آخرت کے ہر عذاب سے بچائے …آمین یا ارحم الراحمین
لا الہ الا اللہ،لا الہ الا اللہ،لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللہم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
٭…٭…٭