الحافظ والحفیظ جلّ شانہٗ
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ 686)
اللہ تعالیٰ کے بندے… اللہ تعالیٰ کا حکم پورا کرنے کے لئے… اللہ تعالیٰ کے گھر میں جمع تھے … اللہ تعالیٰ کا دشمن ایک موذی قاتل اسلحہ لے کر وہاں پہنچ گیا… اللہ تعالیٰ کے گھر میں … اللہ تعالیٰ کی ’’ جنت ‘‘ مہک اُٹھی… پچاس کے قریب اللہ تعالیٰ کے بندے… اللہ تعالیٰ کے پاس پہنچ گئے…اللہ تعالیٰ کی لعنت اُن کے قاتل… اور اس قاتل کے سرپرستوں پر برسی…قُتِلَ اَصْحَابُ الْاُخْدُوْدِ… ایک طرف قاتل کھڑے ہیں… اِیمان والوں کے قاتل… اور دوسری طرف مقتول کھڑے ہیں… ایمان والے مقتول … کبھی آپ نے سوچا کہ کون کامیاب ہے؟… کبھی ہم نے سوچا کہ قرآن مجید ایسے قصے کیوں سناتا ہے کہ… جنت کا راستہ آگ کی خندق سے ہو کر گزرتا ہے… کبھی ہم نے غور کیا کہ… فرعون ناکام ہوا… حضرت آسیہ کامیاب ہوئیں … مگر پھر بھی… ہم باتیں فرعون جیسی کرتے ہیں… دنیا ، دنیا اور دنیا … ترقی، ترقی اور ترقی… آخر میں سب نے مر جانا ہے… اے مسلمانو! سوچو… اے مسلمانو سمجھو !…
سبحان اللہ، سبحان اللہ
ہمیں حکم دیا گیا کہ ہم… تسبیح کیا کریں … سبحان اللہ ، سبحان اللہ … اللہ تعالیٰ کی تسبیح … کا عقیدہ لازم ہے… اس کے بغیر کوئی مسلمان نہیں ہو سکتا … کوئی مومن نہیں ہو سکتا… انسان جب خود کو زیادہ عقل مند سمجھ کر بے عقل ہو جائے تو وہ … نعوذ باللہ اللہ تعالیٰ پر اِعتراضات کرتا ہے… اللہ تعالیٰ پر باتیں بناتا ہے… کافروں کو اتنی طاقت کیوں دی؟ … ایمان والے ہر جگہ کمزور کیوں ہیں؟ … کافر ترقی کیوں کر رہے ہیں؟ مسلمان ہر جگہ مار کیوں کھا رہے ہیں؟…ان باتوں پر اگر اس لئے غور کیا جائے کہ ان کا حل سمجھنا مقصود ہو تو یہ جائز ہے… مگر کئی لوگ تو نعوذ باللہ … ان باتوں سے اللہ تعالیٰ پر اِعتراضات کرتے ہیں… طنز کرتے ہیں… قرآن مجید کا مذاق اُڑاتے ہیں… چونکہ اُن کے دلوں پر … کافروں کا رُعب اور دُنیا کی محبت چھائی ہوتی ہے … اس لئے اُن کی عقل پر پردہ پڑ جاتا ہے… اور شیطان اُن سے… یہ خطرناک جرم کراتا ہے کہ… وہ نعوذ باللہ… تسبیح کے عقیدے سے ہٹ جاتے ہیں… ایسی حالت سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنی لازم ہے… سب دل سے کہیں … سبحان اللہ… سبحان اللہ… اللہ تعالیٰ ہر ظلم سے پاک … اللہ تعالیٰ ہر نااِنصافی سے پاک … اللہ تعالیٰ جو کرتے ہیں وہی حق ہوتا ہے … وہی ٹھیک ہوتا ہے…اللہ تعالیٰ دھوکہ دینے سے پاک… اللہ تعالیٰ کے ہاں اس دنیا… اس کی ساری طاقت …اس کی ساری چمک دمک… اس کی ٹیکنالوجی … کی قیمت مچھر کے پر کے برابر بھی نہیں… جبکہ …اِیمان کی قیمت… اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بڑی ہے… اس لئے وہ جن سے محبت فرماتے ہیں… اُن کو ایمان عطاء فرماتے ہیں …نمرود کے پاس حکومت تھی… سلطنت تھی … ترقی تھی… جاہ وجلال تھا، چمک دمک تھی … مگر اِیمان نہیں تھا … حضرت سیدنا اِبراہیم علیہ السلام کے پاس … حکومت نہیں تھی… ایمان تھا… نمرود کے پاس جو کچھ تھا وہ ختم ہو گیا… اِبراہیم کے پاس جو کچھ تھا… وہ سلامت ہے اور سلامت رہے گا… یہ بالکل واضح بات ہے… مگر آج کل کے بددماغ مسلمانوں کو یہ بات بتائی جائے تو فوراً چیختے ہیں…ایمان سے پیٹ تو نہیں بھرتا … آخر ہم نے دنیا کے ساتھ چلنا ہے… ان نادانوں کو کیا پتا کہ ایمان سے پیٹ بھی بھرتا ہے … اور دُنیا بھی نیچے لگتی ہے… مگر ایمان ہو تو… جب دل و دماغ پر… کفر چھایا ہو…جہالت چھائی ہو …حرص چھائی ہو…کافروں کا رعب اور خوف چھایاہو… دنیا کی فکر اور آخرت سے غفلت چھائی ہو تو… ایمان کی روشنی… ان کالے بادلوں میں چھپ جاتی ہے… شہدائے نیوزی لینڈ کو مبارک …موت تو آنی ہی تھی… اور اسی دن آنی تھی… مگر وہ شہادت کی صورت میں آئی… یورپ کی سرزمین پر مسلمانوں کا خون گرا ہے تو اب … تاریکی ٹوٹے گی… ان شاء اللہ
دھوکے اور راز
اللہ تعالیٰ کی توفیق سے… اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے… ہماری چھوٹی سی جماعت قائم ہوئی … ابھی اِعلان ہی ہوا تھا کہ… آزمائشوں نے حملہ کر دیا… پہلی آزمائش ہی اتنی سخت تھی کہ… بظاہر جماعت کے باقی رہنے کا اِمکان نہیں تھا… مگر اللہ تعالیٰ کی نصرت آئی… اور جماعت کھڑی ہو گئی… کچھ کام آگے بڑھا تو پھر سخت آزمائش آ گئی… اس بار تو ہر کسی نے کہہ دیاکہ… بس اب یہ قصہ ختم … مگر قصہ ہوتا تو ختم ہوتا…اللہ تعالیٰ نے جماعت کو چلائے رکھا… حقیقت کی اللہ تعالیٰ حفاظت فرماتے ہیں… ہم نے کبھی بہت لمبے مقاصد نہیں رکھے… ہر دن کو اپنی زندگی کا آخری دن سمجھا… یہ اللہ تعالیٰ کا فضل تھا کہ… جماعت کو کبھی… اپنی ذاتی ملکیت نہیں سمجھا… بلکہ اللہ تعالیٰ کی اَمانت سمجھا… مسلمانوں کو کبھی… لمبے لمبے وعدے کر کے دھوکا نہیں دیا… بلکہ … جماعت کو ایک مسجد کی طرح کھڑا کر کے… خود بھی اس میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کی کوشش کی… اور مسلمانوں کو بھی… دینی فرائض کی طرف بلایا … یہ بھی اللہ تعالیٰ کا فضل تھا کہ اس کی توفیق سے … جماعت کو اپنی ذاتی قوت، ذاتی تشہیر اور ذاتی مفاد کے لئے استعمال نہیں کیا… بلکہ… ایسی ترتیب رکھی کہ… جماعت طاقتور ہوتی گئی… اور میں کمزور ہوتا گیا… اکیلا ، تنہا، گوشہ نشین … الحمد للہ، اللہ تعالیٰ کے مقرب بندے جماعت میں شامل ہوتے چلے گئے… انہوں نے بڑی بڑی قربانیاں دیں… بڑے عظیم مجاہدے کئے… ان اللہ والوں کے نور سے… مجھ جیسے سست اور کمزور اَفرادبھی لگے رہے جڑے رہے…لوگ حیران ہوتے ہیں…اور کئی افراد باقاعدہ شک کرتے ہیں کہ… اتنے آپریشن، اتنے کریک ڈاؤن، اتنے مظالم کے باوجود… جماعت کس طرح سے باقی ہے… اور کس طرح سے ترقی کر رہی ہے؟…ان لوگوں نے یہ نہیں سوچا کہ… نقصان تو مفادات کا ہوتا ہے … جہاں صرف قربانی ہی قربانی ہے تو اس کا کیا نقصان ہونا ہے؟ …اگر ہم اور جماعت کے ذمہ دار ساتھی… جماعت سے کما رہے ہوتے … جائیدادیں بنا رہے ہوتے… اپنی دُنیا چمکا رہے ہوتے… اپنے بچوں کے دنیاوی مستقبل سنوار رہے ہوتے تو… پابندیوں، گرفتاریوں اور مظالم سے نقصان ہوتا…مگر یہاں تو ہر شخص لینے کی نہیں، اللہ تعالیٰ کے لئے کچھ دینے کی فکر میں رہتا ہے… یہ جاگیر نہیں…اللہ تعالیٰ کا گھر بناتے ہیں…یہ مسلمانوں کو … اللہ تعالیٰ کی طرف بلاتے ہیں … یہ کلمہ طیبہ ، اِقامت صلوٰۃ اور جہاد فی سبیل اللہ کی دعوت دیتے ہیں… ان میں سے ہر شخص اللہ تعالیٰ کے لئے قربان ہونے کو سعادت سمجھتا ہے … ان میں ایسے بھی ہیں جو رات کا اکثر حصہ … مصلے پر روتے ہوئے گذارتے ہیں… ان میں ایسے بھی ہیں جو دُنیا کے بارے میں… ایک روپے کی لالچ نہیں رکھتے… وہ آزاد ہوتے ہیں تو دین کا کام کرتے ہیں… وہ قید تنہائی میں ڈال دئیے جائیں تو ذکر اللہ میں لگ جاتے ہیں… وہ جیل میں پھینک دئیے جائیںتو وہاں … دعوت اِلیٰ اللہ کا کام شروع کر دیتے ہیں…اب ایسے اَفراد کو … کیا نقصان پہنچایا جا سکتا ہے … بہرحال نہ کوئی فخر ہے… اور نہ اپنی مضبوطی کا دعویٰ …کل بھی اللہ تعالیٰ کا سہارا تھا… آج بھی اللہ تعالیٰ کا سہارا ہے… یہ دُنیا بڑے بڑے رازوں سے بھری پڑی ہے… معلوم نہیں اس تازہ آزمائش میں… کیا کیا راز ہوں گے… یہ دُنیا دھوکے سے بھری پڑی ہے… اس لئے خوف اور بزدلی کے دھوکے میں نہ آئیں…اگرچہ حکومت کا تازہ آپریشن… کافی ظالمانہ، سخت اور بھونڈا ہے… دِل کبھی کبھار غم سے رو بھی پڑتا ہے… مگر الحمد للہ نہ پریشانی ہے نہ مایوسی…
دینی مدارس میں … یہ سال کے اِختتام کا وقت ہوتا ہے… قرآن پڑھنے والے بچوں کا پورا سال… ضائع کر کے… اللہ تعالیٰ کے اَولیاء کو … اِیذاء پہنچا کے … یہ حکومت کیا حاصل کرنا چاہتی ہے… یہ سمجھ سے بالاتر ہے… جماعت کے ساتھی… رُفقاء …معاونین … اور محبین، سب مطمئن رہیں… یہ دین کا کام ہے اور اس دین کا محافظ … اللہ تعالیٰ ہے…
لا اِلٰہ الا اللہ ،لا الہ الا اللہ ،لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
اللھم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ
٭…٭…٭