اصحاب الکہف
رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ 688)
اللہ تعالیٰ ہم سب کو ایمان کی سدا بہار رونق اور روشنی نصیب فرمائیں
کیا مسلمان ’’سائنسی ترقی ‘‘ کر سکتے ہیں؟ … اب ’’جہاد کشمیر ‘‘ کا کیا بنے گا؟
آج کی مجلس میں… ان دو سوالات پر بات کرنے کا ارادہ ہے ان شاء اللہ… اور مزید ایک آدھ ضمنی بات بھی… ان شاء اللہ… چل اے قلم! بسم اللہ والحمد للہ … محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
’’بسم اللہ مجرھا ومرسھا ‘‘
ایک عجیب الزام
’’ وفاق پاکستان‘‘ پر ایک دن بھی کسی عالم دین، کسی مولوی… کسی مدرسے والے کی حکومت نہیں رہی
پھر علماء اور مولویوں کو یہ الزام کیوں دیا جاتا ہے کہ… وہ سائنسی ترقی کے راستے کی رکاوٹ ہیں ؟ … ملک کے سارے وسائل… اول دن سے لے کر آج تک… انگریزی تعلیم یافتہ… ( پڑھے لکھے ) لوگوں کے ہاتھوں میں رہے ہیں …ملک کے سارے اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں بھی ان کے زیر اختیار ہیں… اس کے باوجود انہوں نے سائنس میں ترقی نہیں کی تو اس میں… علماء ، مولویوں یا مدارس کا کیا قصور ہے؟… ضرور غور فرمائیں… آج جو بھی سائنس کے حق میں بولتا ہے وہ فوراً علماء کرام اور مدارس کو گالیاں دینے پر اُتر آتا ہے… کیا علماء کرام اور مدارس نے اسکول، کالج میں سائنس کی تعلیم سے روکا ہے؟ … ایک جھوٹی بات کہ بعض علماء نے لاؤڈ اسپیکر تک کی مخالفت کی تھی…بالفرض اس کو سچ بھی مان لیں تو اس سے… کیا فرق پڑتا ہے؟ بعض نہیں سارے علماء ’’سود‘‘ کی مخالفت کرتے ہیں… مگر آپ نے ستر سال سے ملک میں سودی نظام چلا رکھا ہے… تو پھر بعض علماء کی مخالفت کے باوجود آپ سائنس میں بھی ترقی کر سکتے تھے … آج علماء کو چیخ چیخ کر کہا جاتا ہے کہ… تم جہاز پر کیوں بیٹھتے ہو؟ … تم بجلی کیوں استعمال کرتے ہو؟ … اس طرح کی چیخ و پکار اور طعنہ زنی کا حق آپ کو تب حاصل ہو سکتا تھا …جب جہاز یا بجلی آپ نے ایجاد کئے ہوتے … یا آپ کے ابو جان نے یہ چیزیں ایجاد کی ہوتیں… پھر آپ اس معاملے میں جس قدر بھی جذباتی ہوتے … اسے برداشت کیا جاتا… مگر حال یہ ہے کہ … خود آپ نے کچھ بھی ایجاد نہیں کیا… حالانکہ آپ نے سائنس کی تعلیم حاصل کرنے پر اپنے والدین اور اپنے ملک کا سرمایہ بھی خرچ کرایا… مدارس تو اسکول کالج کے مقابلے میں بہت تھوڑے ہیں … ملک میں تعلیم حاصل کرنے والے… پچانوے فیصد بچے… آپ کے اسکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں کا رخ کرتے ہیں… جبکہ پانچ فیصد سے بھی کم بچے… قرآن و سنت کی تعلیم کے لئے مدارس میں جاتے ہیں… اب ان پانچ فی صد مدارس کو بھی… اگر اسکول ، کالج بنا دیا جائے تو کیا ملک… سائنسی ترقی کر لے گا؟ تھوڑا سا ٹھنڈے دل سے غور کریں… اور سائنسی ترقی کے غم میں … علماء اور مدارس پر چنگھاڑنے والوں سے کبھی اتنا ضرور پوچھیں کہ…وہ خود سائنسدان کیوں نہیں بنے؟…انہیں سائنسدان بننے سے کس عالم… یا کس مدرسے نے روکا تھا؟ اور اب وہ مسلمانوں کو سائنسدان یا موجد بنانے کے لئے … کیا محنت کر رہے ہیں؟
آہ امت محمد ﷺ
پاکستان کے ارباب اختیار… اور صحافی حضرات کے لئے… آج کل تو کشمیر ٹھیک چل رہا ہے؟ … آج چار کشمیری شہید ہوئے… کل تین کشمیری مسلمان جام شہادت نوش فرما گئے… اس ایک ہفتے میں… اُمت محمد ﷺ کے جو فرزند ’’مسلمان‘‘ اور ’’کشمیری ‘‘ ہونے کے جرم میں شہید ہوئے… اُن کی تعداد بارہ سے زیادہ ہے… بارہ خاندان اُجڑ گئے… بارہ سرخ جنازے ، جوان جنازے… ہماری بے حس آنکھوں کے سامنے … صرف سات دن میں اُٹھے… مگر تسلی کی بات یہ ہے کہ… کسی بھارتی فوجی کے مرنے کی خبر نہیں آئی… بس اسی طرح معاملہ چلتے رہنا چاہیے… تاکہ کشمیر کی تحریک… دہشت گردی کے لیبل سے محفوظ رہے… ہمیں عالم برادری سے کسی مذمت اور شکوے کا سامنا نہ کرنا پڑے …ہمیں بھارت کی طرف سے کوئی خطرہ محسوس نہ ہو… ہمارے سفارتکاروں کو… گورے صحافیوں کے سامنے شرمندہ نہ ہونا پڑے…بس کشمیری مسلمان اسی طرح احتیاط سے شہید ہوتے رہیں کہ… بھارتی فوج پر کوئی آنچ نہ آئے… تاکہ ہم… کشمیری مسلمانوں کی… اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھ سکیں… ہم قومی اسمبلی کی ’’کشمیر کمیٹی ‘‘ کو فعال رکھ سکیں…ہم سال میں… ایک مرتبہ جنیوا میں…کشمیر کا رونا رو سکیں… ہم کبھی کبھار کسی جلسے میں… تحریک کشمیر کی حمایت کر کے… کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ کہہ سکیں… آہ امت محمد ﷺ …آہ امت محمدﷺ
مدارس اور سائنس
پاکستان کے دینی مدارس کی تاریخ… پاکستان سے بھی پرانی ہے… یعنی پاکستان بننے سے پہلے بھی… اس خطے میں خالص دینی تعلیم کے مدارس موجود تھے… پھر جب اللہ تعالیٰ نے برصغیر میں ایک اسلامی ملک… مسلمانوں کو عطاء فرمایا تو یہاں مدارس کی تعداد بڑھتی چلی گئی…  نائن الیون سے پہلے… یا یوں کہہ لیں کہ… پاکستان میں صدر مشرف کے نامبارک دور حکومت سے پہلے… ان مدارس پر کبھی شدت پسندی یا دہشت گردی کا کوئی الزام نہیں لگا… مدارس کی زیادہ تعداد مشرقی پاکستان میں تھی…71 ء؁ میں جب پاکستان ٹوٹنے لگا تو… مشرقی پاکستان کے دینی مدارس… متحدہ پاکستان کے حق میں تھے … ان کے اس جرم کی پاداش میں انڈین فضائیہ نے کئی مدارس پر بمباری کی… اور مکتی باہنی کے دہشت گردوں نے… ان مدارس پر حملے بھی کئے … ہمارے یہ تمام بڑے اور شاندار مدارس بنگلہ دیش میں چلے گئے… اور کافی عرصہ تک وہاں کی قوم پرست حکومت کے زیرعتاب رہے… صدر ضیاء الرحمن کے زمانے میں تبدیلی آئی اور مدارس پر مظالم کا سلسلہ ختم ہوا… بہرحال بنگلہ دیش کے مدارس آج بھی… علم ، روحانیت ، اصلاح معاشرہ … اور دینی دعوت کے لحاظ سے پوری دنیا میں اپنی مثال آپ ہیں…میرا تین بار بنگلہ دیش جانے کا اتفاق ہوا ہے…اللہ تعالیٰ کا احسان ہوا کہ… مجھے بنگلہ دیش کے کئی مدارس میں مختصر وقت گذارنے کی سعادت ملی… حقیقت یہ ہے کہ …یہ مدارس اور ان کا نظام تعلیم و اصلاح … امت مسلمہ کے لئے ایک عظیم نعمت ہے… اللہ تعالیٰ وہاں کے مدارس کی…ہر فتنے ، ہر شر اور ہر صدمے سے حفاظت فرمائے… وہ مدارس تو پاکستان سے چلے گئے … مگر خود باقی ماندہ پاکستان کے مدارس بھی… ماشاء اللہ قابل شکر ہیں… الحاد اور فساد کے سمندر میں …اُبھرے ہوئے نور اور روشنی کے جزیرے… مسلمانوں کے لئے… اللہ تعالیٰ کی باتیں سمجھانے والے ترجمان… اور اصلاح معاشرہ کے لئے ریڑھ کی ہڈی… مشرف کے دور میں… پاکستان میں دہشت گردی اُگائی گئی… اور پھر اس کو مدارس سے جوڑ کر… مدارس کے خلاف ایک ناجائز اور اندھی مہم شروع کر دی گئی… آج پھر شور ہے کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانا ہے… کون سا قومی دھارا؟ … وہی دھارا جس میں قوم کے عظیم لیڈر اور ماضی کے حکمران …بہہ رہے ہیں؟ … وہی دھارا جس کی پیشیاں ریاست کے ماضی کے مالک… نواز شریف اور زرداری بھگت رہے ہیں؟ … وہی دھارا جس میں …ریاست کے آٹھ سال تک … سفید و سیاہ کے مالک پرویز مشرف… عدالت عالیہ کو مطلوب ہیں؟
مدارس بھوکے نہیں مر رہے تھے کہ… آپ کو انہیں امداد دینے کی ضرورت پڑ گئی ہے… مدارس دہشت گرد نہیں اُٹھا رہے تھے کہ آپ نے ان پر پولیس کے پہرے لگا دئیے ہیں… آج داعش سے لے کر حزب التحریر تک کی تمام پارٹیوں کے … ساڑھے نناوے فیصد ارکان… اسکول، کالج اور یونیورسٹیوں کے پڑھے ہوئے ہیں… مدارس میں مسلمان صرف آٹھ سال کا عرصہ دیتے ہیں تاکہ … اللہ تعالیٰ کے کلام… اور حضرت آقا مدنی ﷺ کی سنت کو سمجھ سکیں… وہاں انگریزی اور سائنس داخل کر کے کیا آپ… خلائی راکٹ اور جوہری ہتھیار بنانے کی ٹیکنالوجی حاصل کر لیں گے؟ … وجہ صرف ایک ہے کہ… نیو ورلڈ آرڈر میں … ان مدارس کو… عالم کفر نے… ناقابل برداشت قرار دیا ہے… اور ہمارے حکمران… صرف اور صرف اُن کے دباؤ میں آ کر… اپنے دین کے ان مراکز کو… تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں… آپ اپنی یہی انرجی اور توانائی… اپنے سرکاری تعلیمی اداروں کے سدھار پر خرچ لیں… آپ کا بھی بھلا ہو جائے گا… اور یہ ملک بھی… مزید انتشار اور مزید عذاب سے بچ جائے گا
اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے
اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے… اللہ تعالیٰ شہداء کرام کے خون کو رائیگاں نہیں فرماتا… کشمیر کی تحریک میں… بہت مبارک، بہت قیمتی، بہت جوان… اور بہت لاڈلا خون… امت محمد ﷺ پیش کر چکی ہے… کشمیر کی ماؤں ،بہنوں نے… جو قربانی دی ہے اس کی مثال… قریب زمانے میں ڈھونڈنا مشکل ہے…کشمیر کی ان عفت مآب ماؤں، بہنوں کے ایثار، شجاعت اور قربانی نے… ہماری گردنوں کو اپنا مقروض بنا دیا ہے…ہم سری نگر کے آرمی سینٹر میں قید تھے… وہاں کے حالات سناؤں تو کلیجہ منہ کو آئے گا… گذشتہ کالم میں… کچھ مظالم کا ذکر ہو گیا تو… محترمہ و مکرمہ امی جی حفظہا اللہ تعالیٰ نے اتنے آنسو بہائے کہ… اب مزید مظالم کا تذکرہ کرنے کی ہمت نہیں رکھتا… بس یہی عرض کرتا ہوں کہ ان مشکل حالات میں …اگر کسی کو اللہ تعالیٰ نے ہمارا ہمدرد … اور معاون بنایا تو… وہ ہماری کشمیر کی محترم اور معزز مائیں بہنیں تھیں… میں نے اگر جیل میں… گرفتاری کے ایک سال بعد پہلی بار ڈھنگ کا لباس پہنا تو وہ … کپڑے تحریک آزادی کشمیر کے نامور کمانڈر… مشتاق احمد زرگر صاحب کی والدہ محترمہ لائی تھیں… وہ مجھے دیکھے اور ملے بغیر… اپنے بیٹے سے بڑھ کر میرا خیال رکھتی تھیں… عجیب داستان ہے… ایک سے بڑھ کر ایک… شرم محسوس ہوتی ہے کہ ہم کشمیر کو اپنی شہہ رگ کہہ کر بھی … وہاں کے لئے کچھ نہیں کر سکے…کشمیریوں کو معلوم تھا کہ… میں ان کے حالات معلوم کرنے کے لئے … باقاعدہ ویزے پر کشمیر آیا تھا… انڈین آرمی نے مجھے ظلم کا نشانہ بنایا تو… کشمیریوں نے مجھے اتنی محبت دی کہ… اسے بیان کرنے کی مجھ میں تاب نہیں ہے… آج بھی… کشمیر میں کئی بچوں کا نام… میرے نام پر رکھا جاتا ہے… اور وہاں کے نوجوان … ہماری طرف اپنی نسبت کرنے میں… خوشی اور فخر محسوس کرتے ہیں… مجھے یقین ہے کہ… کشمیر کی تحریک بند نہیں ہو گی … بلکہ یہ تحریک… مزید آگے بڑھے گی اور ان شاء اللہ کامیابی سے ہمکنار ہو گی… بے شک اللہ تعالیٰ کے وعدے سچے ہیں … پکے ہیں
ایک ضمنی بات
ہمیں دشمن بھی عجیب ملے ہیں… وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم نے… آپ پر کئی سرجیکل سٹرائک کئے ہیں…اور آپ کو مار دیا ہے … آپ کے تمام قریبی ساتھیوں کو بھی مار دیا ہے … ایک بار نہیں…بلکہ کئی بار آپ سب کو مار دیا ہے … ہم بار بار صفائی دے رہے ہیں کہ… نہیں ہم ابھی زندہ ہیں…ہم نہیں مرے… مگر وہ مانتا ہی نہیں بلکہ یہی کہے جا رہا ہے کہ…ہم نے تمہیں مار دیا ہے … دوسری طرف ہمیں ’’دوست‘‘ بھی عجیب ملے ہیں… وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ… ہم نے آپ کے ایک نہیں تین تین انٹرویو کر رکھے ہیں … آپ مانیں یانہ مانیں… آپ کو یاد ہو یا نہ یاد ہو… ہم آپ کے جلسوں میں آئے تھے… اور ایسی ہوشیاری سے آپ کا انٹرویو کر گئے کہ… آپ کو یاد ہی نہیں رہا… اگرچہ اس وقت ہم بہت کم عمر تھے… صحافت بھی شروع نہیں کی تھی… مگر پشاور کی ’’سپین جماعت‘‘ والے بھیڑ بھرے جلسے میں … جہاں آپ رش کی وجہ سے مسجد کی انتظامیہ تک سے ہاتھ نہ ملا پائے…وہاں بھی ہم نے آپ کا انٹرویو کر ڈالا… یہ الگ بات ہے کہ … وہ انٹرویو کبھی کسی جگہ شائع نہیں ہوئے…( بے کار آدمی کے انٹرویو شائع کرنے کے تو نہیں ہوتے) … ہم ان دوستوں کو صفائی دے رہے ہیں کہ بابا جی ،سید، صوفی ہو کر… ایسی باتیں نہ کریں… پہلے عالم اسلام کی معروف شخصیت حضرت شیخ عبد اللہ عزام رحمہ اللہ تعالیٰ کا درست نام پتا کر لیں… ان کے والد کا نام یوسف تھا… وہ عبد اللہ بن یوسف تھے عبد اللہ بن عزام نہیں … اور وہ ’’سپین جماعت‘‘ میں نہیں… بلکہ اسی علاقے کی ایک اور مسجد میں جمعہ پڑھاتے تھے اور وہیں جاتے ہوئے… راستے میں شہید ہوئے تھے… ان معلومات کو درست کر لیں تاکہ آپ کی بے چاری ’’کریڈیبیلٹی ‘‘ مزید نکھر جائے… ( آپ کہہ سکتے ہیں کہ درست نام ، درست مقام اور درست بات کہنے کا ساکھ سے کیا تعلق؟ )
انھم فتیۃ آمنوا بربھم
اصحاب کہف بھی عجیب تھے… کم عمر نوجوان … مگر بالغ نظر باایمان… وہ ایسا ایمان لائے کہ… ایمان کی مثال بن گئے… ایمان کی دعوت بن گئے… بلکہ کہتا ہوں کہ… ایمان کا فخر بن گئے… انہوں نے بہت مختصر وقت پایا… بظاہر تھوڑا سا کام کیا… بس چند دن کا… مگر ان کا مقام دیکھیں تو ٹوپی سر سے گر جاتی ہے…وجہ یہ تھی کہ… ہر طرف فساد اور کفر پھیلا ہوا تھا… تب وہ اُٹھے اور جان و عیش کی پرواہ کئے بغیر ایمان کے ساتھ کھڑے ہو گئے… آج جب میں پیارے عمر کو دیکھتا ہوں … طلحہ اور عثمان کو دیکھتا ہوں … کامران اور ریاض کو دیکھتا ہوں… اور ان کے ان جیسے ہم جولیوں کوتو… مجھے بے اختیار’’ اصحاب کہف‘‘ یاد آ جاتے ہیں… ایمان لائے … اور ایمان پا گئے… میدان میںآئے اور چھا گئے… اور پھر ایسے مقام پر جا پہنچے کہ… اللہ تعالیٰ کے پیارے بن گئے… اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف اپنے سودے اور اپنی خریداری کا اشارہ بھیجا تو… سب کچھ چھوڑ کر… اپنی جان بیچنے بازار میں جا کھڑے ہوئے… دیکھتے ہی دیکھتے… اُن کی بولی لگ گئی… اور وہ بک گئے … فروخت ہو گئے… اللہ تعالیٰ نے انہیں خرید لیا … واہ قسمت والو… تمہارے قدموں کی مٹی پر بھی…رشک آتا ہے
لا الہ الا اللّٰہ، لا الہ الا اللّٰہ ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
اللہم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
٭…٭…٭